علی گڑھ یونیورسٹی لائبریری میں طالبات کو داخلہ کی اجازت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-26

علی گڑھ یونیورسٹی لائبریری میں طالبات کو داخلہ کی اجازت

الہ آباد
یو این آئی
الہ آباد ہائی کورٹ نے آج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے خلاف داخل کردہ درخواست مفاد عامہ (پی آئی ایل) کو بے اثر ؍کالعدم قرار دیا۔ اس سے قبل یونیورسٹی نے عدالت کو یقین دلایا کہ یونیورسٹی کی سنٹرل لائبریری میں طالبات کے داخلہ پر امتناع کو برخاست کردیا گیا ہے ۔ (پی آئی ایل، طالبات کو لائبریری میں داخلے کی اجازت نہ ملنے کے خلاف داخل کی گئی تھی )تاہم عدالت نے طالبات کے سرپرستوں کو یونیورسٹی حکام کی جانب سے لکھے گئے مکتوب پر ناراضگی ظاہر کی ۔ اس مکتوب میں کہا گیا تھا کہ سرپرست؍والدین ، لائبریری میں داخلہ پر اپنے بچوں کے لئے سیکوریٹی فراہم کریں۔ چیف جسٹس ، جسٹس ڈی ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس پی کے ایس باکھیل پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے کہا کہ یونیورسٹی حکام کو ذات پات، جنس ، اور مذہب کی بنیاد پر امتیاز کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے ۔ کیونکہ ایسا امتیاز ، دستور کی دفعات14اور15کے تحت غیر قانونی قرار پاتا ہے ۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ اعلی عہدوں پر فائز افراد، متنازعہ بیانات دینے سے گریز کریں۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ اے ایم یو نے مولانا آزاد لائبریری میں عبداللہ ویمنس کالج کی طالبات کے داخلہ پر امتناع عائد کردیا تھا اور ہائی کورٹ نے اس امتاناع کو غیر قانونی قرار دیا تھا و نیز وائس چانسلر اور رجسٹرار کے نام نوٹسیں جاری کی تھیں اور کہا تھا کہ وہ یہ وضاحت کریں کہ طالبات کو کس بنیاد پر داخلہ سے روکا گیا ہے ۔ عدالت نے یہ ہدایات ، قانون کے طلباء و طالبات دیکشا دیویدی، چارلیس پرکاش، ابھیجیت چٹر جی اور ساکشی سنگھ کی داخل کردہ درخواست پر دی تھیں ۔ درخواست گزاروں نے امتناع سے متعلق اخباری اطلاعات کا حوالہ دیتے ہوئے پی آئی ایل داخل کی تھی اور وائس چانسلر لیفٹیننٹ جنرل(ریٹائرڈ) ضمیر الدین شاہ کے ایک متنازعہ بیان کا بھی حوالہ دیا تھا جو شاہ نے طالبات پر امتناع کی وجہ بتاتے ہوئے دیا تھا ۔ شاہ نے کہا تھا کہ’’اگر طالبات کو لائبریری میں داخلہ کی اجازت دی گئی تو طلباء کا ہجوم ہوجائے گا۔‘‘

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں