حیدرآباد میٹرو ریل کے راستہ کو تبدیل کرنے پر آمادگی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-26

حیدرآباد میٹرو ریل کے راستہ کو تبدیل کرنے پر آمادگی

حیدرآباد
آئی اے این ایس
حکومت تلنگانہ نے آج ایل اینڈ ٹی میٹرو ریل( حیدرآباد) لمٹید سے سرکاری طور پر ربط پیدا کرتے ہوئے شہر میں تین مقامات پر میٹرو ریل پراجکٹ کے راستہ میں تبدیلی کی خواہش کی ہے ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے واضح کیا کہ حکومت تہذیبی ورثہ کی حامل عمارتوں اور عبادتگاہوں کو متاثر کئے بغیر میٹر و ریل پراجکٹ کی تکمیل کو یقینی بنائے گی ۔ کے چندر شیکھر راؤ نے آج ایل اینڈ ٹی میٹروریل حیدرآباد لمٹیڈ کے اعلیٰ عہدیداروں کے ہمراہ ایک اجلاس منعقد کرتے ہوئے انہیں پراجکٹ میں تین مقامات پر تبدیلی سے آگاہ کیا ۔ حکومت نے جن مقامات پر راستے میں تبدیلی لانے کی خواہش کی ہے ان میں اسمبلی کی عمارت کے قریب یادگار شہیداں اور سلطان بازار شامل ہیں ۔ حکومت چاہتی ہے کہ یادگار شہیداں کے تحفظ کے لئے میٹرو ریل کی لائن عمارت اسمبلی سے گزاری جائے ۔ اسی طرح مصروف ترین مارکٹ علاقہ سلطان بازار میں بھی راستہ کی تبدیلی کی بات کہی گئی یہ ۔ حلیف جماعت کی تجاویز کے مطابق حکومت نے ایل اینڈ ٹی سے خواہش کی کہ پرانے شہر حیدرآباد کی مکمل میٹروریل لائن کی تبدیلی عمل میں لائی جائے ۔ بتایا گیا ہے کہ کئی مذہبی عمارتوں کے تحفظ کے لئے فلک نما تا املی بن بس اسٹیشن میٹرو راہداری کے راستے میں تبدیلی ناگزیر ہے ۔اصل منصوبہ کے مطابق یہ لائن دارالشفاء ، میر عالم منڈی ، اعتبار چوک ، مغل پورہ اور دیگر گنجان آباد علاقوں اور تاریخی مقامات سے گزرے گی ۔ حلیف جماعت نے اس کے بجائے موسی ندی سے متصل،بہادر پورہ اور کالا پتھر سے لائن گزارتے ہوئے فلک نما کو جوڑنے کی تجویز پیش کی ۔چیف منسٹر کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ پرانے شہر میں میٹرو لائن کے رخ میں تبدیلی ناگزیر ہے ۔ کیونکہ موجودہ شکل میں یہ پراجکٹ7منادر ، 28مساجد اورایک ہزار گھروں کو متاثر کرے گا ۔ چیف منسٹر نے چند دن قبل ہی ایل اینڈ ٹی کے صدر اور دیگر عہدیداروں سے ملاقات کی تھی ۔ حکومت نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے بیان جاری کیا تھا کہ کمپنی نے پراجکٹ کے راستے میں تبدیلی سے اتفاق کرلیا ہے ۔ حکومت نے اعلان کیا تھا کہ وہ زائد اخراجات برداشت کرے گی ۔ دودن بعد ہی کمپنی کے چیف اگزیکٹیو وی بی گیڈگل نے اس بات کی تردید کردی تھی کہ کمپنی نے رخ میں تبدیلی لانے سے اتفاق کرلیا ہے ۔انہوں نے بتایا تھا کہ حکومت نے اس سلسلہ میں ہم سے سرکاری طور پر کوئی بات نہیں کہی ہے ۔ پراجکٹ کے راستے میں تبدیلی اور ٹی آر ایس حکومت و کمپنی کے درمیان چند تنازعات اس وقت ابھر کر سامنے آئے تھے جب گزشتہ ماہ حکومت کو روانہ کردہ ایل اینڈ ٹی کا ایک مکتوب میڈیا کے ہاتھ لگ گیا جس میں کمپنی نے پراجکٹ کو چھوڑ دینے کی دھمکی دی تھی ۔ بعد ازاں کمپنی نے وضاحٹ کی کہ وہ پراجکٹ کی تعمیر اور اسے مکمل کرنے کے عہد کی پابند ہے ۔ حیدرآباد میٹرو ریل پراجکٹ72کلو میٹر طویل ایلیو یٹیڈ میٹرو پراجکٹ ہے جو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کی اساس پر تعمیر کیا جانے والا دنیا کا سب سے بڑا پراجکٹ ہے ۔ تین راہداریوں پر مشتمل پراجکٹ 2017میں مکمل ہوجانا ہے ۔ پہلے مرحلہ کے تحت ناگول تا مٹو گوڑہ 8کلو میٹر لائن ، امکان ہے کہ مارچ میں عوام کے لئے کھول دی جائے گی ۔ اسی دوران لارسن اینڈ ٹوبرو (ایل اینڈ ٹی) کے گروپ اگزیکٹیو چیرمین اے ایم نائک نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو ایک مکتو ب روانہ کرتے ہوئے کہا کہ لارسن اینڈ ٹوبرو80سالہ قدیم انجینئرنگ و کنسٹرکشن کمپنی ہے اور وہ تلنگانہ کی ترقی میں اہم رول ادا کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ بالخصوص برقی اور انفراسٹرکچر کے شعبہ میں ہماری کمپنی اہم رول ادا کرنے کی خواہاں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایل اینڈ ٹی حکومت تلنگانہ سے ہاتھ ملانے کے لئے انتہائی سنجیدہ ہے اور وہ ریاست کی ترقی کے حکومت کے منصوبوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے گی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ باہمی فائدہ مند تجارت کے خطوط پر جس شعبہ میں بھی ضرورت ہو ، کمپنی حکومت کا ہاتھ بٹائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم امید رکھتے ہیں کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کمپنی کے ساتھ تعلقات کومزید استحکام عطا کریں گے تاکہ ریاست کی ہمہ گیر ترقی کو یقینی بنایا جاسکے ۔ اے ایم نائک نے چند دن قبل چیف منسٹر کے چندر شیکھرراؤ سے ملاقات کرکے انہیں کمپنی کے اسٹیٹ آف دی آرٹ مینو فیکچرنگ یونٹ واقع سورت کا دورہ کرنے کی دعوت دی تھی ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں