تلنگانہ آر ٹی سی ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ تدریجی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-30

تلنگانہ آر ٹی سی ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ تدریجی

حیدرآباد
اعتماد نیوز
تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے ملازمین کے لئے سرکاری ملازمین کے خطوط پر خصوصی اضافی تدریجی(انکریمنٹ) کا اعلان کیا ۔ انہوں نے نیکلس روڈ پر80میٹرولکژری بسوں کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس خصوصی اضافی تدریجی پر سرکاری خزانہ پر18تا20کروڑ روپے کا اضافہ بوجھ عائد ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس ملازمین جن کی تعداد57,200ہے نے تلنگانہ کو ریاست کا درجہ دینے کے لئے چلائی گئی تحریک کے دوران عام ہڑتال میں اہم رول ادا کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ تمام ملازمین نے اس ہڑتال میں اہم رول ادا کیا تھا اور دسہرہ اور بتکماں جیسے تہواروں کو بھی نظر انداز کردیا تھا ۔چندر شیکھر راؤ نے کاہ کہ ٹی آر ایس سی دنیا کی تیسرا بڑا عوامی ٹرانسپورٹ سسٹم ہے ۔ تقریباً90لاکھ مسافرین روزانہ 10,300بسوں کے ذریعہ سفر کرتے ہیں ۔ انہوں نے کم سڑک حادثات کے ساتھ بسوں کو چلانے پر کارپوریشن کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ دیہی مقامات کے بشمول دیگر مقامات کی25,000کلو میٹر طویل سڑکوں کی ترقی کے لئے ریاستی حکومت 15تا20ہزار کروڑ روپے صرف کررہی ہے۔ ان سڑکوں کا کام مکمل ہونے کے بعد ریاست کی سڑکیں ملک کی نمبر ون سڑکیں بن جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹ سسٹم ہی ٹریفک مسائل کا واحد حل ہے۔ انہوں نے آئی سی ملازمین سے خواہش کی کہ وہ کارپوریشن کو منافع بخش ادارے میں تبدیل کرنے کے لئے جدو جہد کریں ۔ انہوں نے یا دکیا کہ روڈ ٹرانسپورٹ اتھاریٹی کے ساتھ سلسلہ وار میٹنگس کرتے ہوئے آر ٹی سی کو منافع بخش ادارے میں تبدیل کیا گیا تھا ۔ جب وہ اس وقت کی متحدہ آندھر اپردیش کے وزیر ٹرانسپورٹ تھے۔ انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ آر ٹی سی کی نجی کاری کا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔
قبل ازیں وزیر ٹرانسپورٹ مہیندر ریڈی نے کہا کہ میٹرو لکژری بسوں کی 78کروڑ روپے کے صرفہ سے خریدی گئی ہیں۔ مسافرین کو وہیکل ٹریکینگ سسٹم کے ذریعہ بسوں کی آمد کے اوقات معلوم ہوسکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ آر ٹی سی کی بسوں میں خواتین کے لئے علیحدہ شعبہ قائم کرنے کے لئے سلائیڈرڈور کی سہولت مہیا کروائی جارہی ہے ۔ یہ سہولت2600بسوں میں مہیا کروائی گئی ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں