پٹنہ میں دسہرہ کے موقع پر بھگڈر - انتظامیہ ذمہ دار - تحقیقاتی کمیشن رپورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-30

پٹنہ میں دسہرہ کے موقع پر بھگڈر - انتظامیہ ذمہ دار - تحقیقاتی کمیشن رپورٹ

پٹنہ
پی ٹی آئی
دسہرہ کے موقع پر بھگڈر میں33افراد کی موت کے تقریباً دو ماہ بعد ایک سرکاری تحقیقاتی رپورٹ میں اس المیہ کے لئے بلدی و پولیس حکام کی اجتماعی ناکامی کو مورد الزام ٹھہرایاگیا ہے اور کہا گیا ہے کہ افواہوں، دست درازی اور چھیڑ چھاڑ کی وجہ سے بھگدڑ کا واقعہ پیش آیا۔ محکمہ داخلہ کے پرنسپال سکریٹری، عامر سبحانی نے کہا کہ انکوائری کمیٹی کی سفارشات کے مطابق خاطی عہدیداروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ کمیٹی نے دہشت گردی کے پہلوؤں کو مسترد کرتے ہوئے انتظامی کوتاہیوں کا پتہ چلایا ہے ۔ سبحانی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تحقیقات کے دوران ہم نے انتظامات میں کئی خامیاں پائی ہیں جن کی وجہ سے بھگدڑ کو روکا نہیں جا سکا ۔ اس واقعہ کے تمام پہلوؤں پر غورخوض کے بعد ہمیں پتہ چلا کہ ضلع پولیس انتٖظامیہ ، پٹنہ میونسپل کارپوریشن اور ٹریفک پولس اس کے لئے ذمہ دار ہے ۔ سبحانی اور ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل پولیس(ہیڈ کوارٹرس) گپتیشور پانڈے کی تحقیقاتی رپورٹ میں ضلع انتظامیہ ، ضلع پولیس، پٹنہ کارپوریشن اور تریفک پولیس کی اجتماعی ناکامی کی نشاندہی کی گئی ہے اور انہیں اس المیہ کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے ۔ حکومت کو کل پیش کی گئی رپورٹ میں المیہ کے ذمہ دار عہدیداروں کے خلاف انتظامی و تادیبی کارروائی کی سفارش کی گئی ہے ۔ اے ڈی جی نے دہشت گردی کے پہلوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقات کے دوران ایسی کوئی بات سامنے نہیں آئی۔
سبحانی نے کہا کہ عینی شاہدین کے بیانات اور تحقیقات کے دیگر پہلوؤں سے پتہ چلتا ہے کہ رام غلام چوک کی طرف کھلنے والی ایک نکاسی گیٹ کے قریب کیبل ٹی وی کا وائر گر پڑا تھا ۔ جب کہا س میں برقی رو ہونے کی افواہ پھیلا دی گئی تھی۔ اس وقت گاندھی میدان کی جنوبی گیٹ سے ایک بڑا ہجوم باہر نکل رہا تھا ۔ افواہ کی وجہ سے بھگدڑ مچ گئی، لوگ ایک دوسرے پر گر پڑے اور کچلے جانے سے ان کی موت ہوگئی ۔ بھگدڑ کا یہ واقعہ62 ایکڑ پر مشتمل ا س میدان کے جنوبی گیٹ کے قریب 3اکتوبر کی شام راون ودھ کے بعد پیش آیا ۔ اس واقعہ میں 33افراد ہلاک اور دیگر29زخمی ہوگئے تھے ۔ ان میں بیشتر خواتین اور بچے تھے ۔

Rumours of live wire led to Patna stampede: Official

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں