شیعہ علماء، تاج محل کو وقف جائیداد قرار دینے کے مخالف - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-26

شیعہ علماء، تاج محل کو وقف جائیداد قرار دینے کے مخالف

لکھنو
پی ٹی آئی
ممتاز شیعہ علماء نے تاریخی تاج محل کو وقف جائیداد قرار دینے اور اس کو وقف بورڈ کے حوالہ کرنے کے مطالبہ کی آج مخالفت کی اور کہا ہے کہ عالمی ورثہ کی اس یاد گار عمارت کو سیاست سے دور رکھاجانا چاہئے ۔ ان علماء نے شیعہ اور سنی دونوں وقف بورڈ سے سوال کیا کہ وہ(بورڈس) اپنی مساجد اور مدرسوں کی نگہداشت کرنے کے موقف میں نہیں ہیں تو وہ تاج محل کی نگہداشت کیسے کریں گے ۔ آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ کے ترجمان مولانا یعثوب عباس نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ’’جہاں تک ممتاز محل کا تعلق ہے وہ شیعہ تھیں لیکن تاج محل ، اس ملک کا ورثہ ہے اور اس کو سنی یا شیعہ بورڈس کے حوالہ نہیں کیاجانا چاہئے ۔‘‘ تاج محل کو وقف بورڈ کے حوالہ کرنے کا مسئلہ اگراٹھایا گیا تو شیعہ اور سنی ، ایک دوسرے کے مد مقابل ہوجائیں گے ۔ اس لئے اس کو(تاج محل) کو اس کشمکش سے دور ہی رکھاجانا چاہئے۔‘‘یہاں یہ بات بتادی جائے کہ کل آگرہ میں ایک نسبتاً کم معروف گروپ امام رضا نے وزیر اعظم نریندر مودی سے اور مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے مطالبہ کیا تھا کہ تاج محل کو وقف جائیداد قرار دیاجائے اور اس عمارت کو ، ماہ محرم کے دوران’’ماتم‘‘ کے لئے استعمال کرنے کی اجازت دی جائے ۔
یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ یہ مسئلہ ابھر کر اس وقت سامنے آیا جب یوپی کے وزیر اقلیتی بہبود اوقاف محمد اعظم خان نے گزشتہ13نومبر کو متولیوں کے ایک کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے صدر نشین سنی سنٹرل وقف بورڈ سے خواہش کی تھی کہ تاج محل کو اس وقف بورڈ کی ایک جائیداد بنایاجائے اور انہیں’’متولی‘‘ مقرر کیاجائے ۔ اگرچہ بعد میں اخبار نویسوں کے سوالات پر اعظم خان نے کہا کہ’’ آپ لوگ سرسری انداز میں کہی گئی باتوں کو اس قدر سنجیدگی سے کیوں لیتے ہیں۔‘‘اسی دوران ایک اور ممتاز شیعہ عالم و رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بوڈ مولانا کلب جواد نے کہا کہ یہ مسئلہ تو اعظم خان کے بیان کے بعد اٹھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اعظم خان ، بحیثیت وزیر اوقاف اپنے کنٹرول میں کئے جانے والے اقدامات نہیں کرسکے اور ایسی باتیں کررہے ہیں جو ان کے کنٹرول میں نہیں ہیں ۔ مولانا کلب جواد نے کہا کہ’’کروڑہا روپے مالیت کی موقوفہ جائیداد حکومت کے کنٹرول میں ہے ۔ اعظم خان حکومت کی ناکامی سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لئے ایسے بیانات دے رہے ہیں ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ تاج محل ایک عالمی ورثہ کا مقام ہے۔ اس کو سیاست میں نہیں گھسیٹا جانا چاہئے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں