چھتیس گڑھ کے بلاسپور میں سانحہ - نس بندی آپریشن کے بعد 11 خواتین فوت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-12

چھتیس گڑھ کے بلاسپور میں سانحہ - نس بندی آپریشن کے بعد 11 خواتین فوت

بلاسپور(چھتیس گڑھ)
پی ٹی آئی
چھتیس گڑھ کے ضلع بلاسپور میں مانع تولید(فیمیلی پلاننگ) آپریشن کے ایک سرکاری زیر انتظام کیمپ میں مابعد آپریشن پیچیدگیوں کے سبب آٹھ خواتین کی موت ہوگئی اور دیگر52خواتین کو مختلف ہسپتالوں میں شریک کرادینا پڑا ۔ اس کے بعد ریاستی حکومت نے چار عہدیداران صحت کو معطل کردیا اور تفصیلی تحقیقات کا حکم دے دیا ۔ ضلع کلکٹر سدھارتھ کومل پردیشی نے بتایا کہ مانع تولید آپریشن کیمپ میں مابعد آپریشن پیچیدگیاں پیدا ہونے کے بعد60خواتین کو مختلف ہسپتالوں میں شریک کرایا گیا ۔ یہ کیمپ ، گزشتہ شنبہ کو بلاسپور کے مضافات میں واقع موضع پنڈاری کے ایک خانگی ہسپتال میں منعقد کیا گیا تھا ۔ مابعد آپریشن پیدگیوں کے سبب 8خواتین ، جن کی عمریں32سال سے کم تھیں ۔، فوت ہوگئیں ۔ خبر ملی ہے کہ اپوزیشن کانگریس نے چیف منسٹر رمن سنگھ پر شدید تنقید کرتے ہوئے ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ دریں اثناء چیف منسٹر نے واقعہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کرانے کا اعلان کیا اور چار عہدیداروں بشمول چیف میڈیکل اینڈ ہیلت آفیسر (بلاسپور) کو معطل کردیا ہے ۔ انہوں نے مانع تولید آپریشن کیمپ کی نگرانی کرنے والے سرجن کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ۔ بتایاجاتا ہے کہ یہ کیمپ نیمی چند جین کینسر ایند ریسرچ سینٹر پر منعقد ہوا تھا جہاں83خواتین کا آپریشن کیا گیا ۔ ریاستی حکومت نے ابتداً ہر مہلوک خاتون کے قریبی رشتہ دار کو دو لاکھ روپے معاوضہ دینے کا اعلان کیا تھا لیکن چیف منسٹر نے اس رقم کو بڑھا کر چار لاکھ روپے کردیا ۔ زیر علاج کواتین کو فی کس پچاس ہزار روپے دئیے جائیں گے اور علا ج کے اخراجات حکومت برداشت کرے گی ۔ جن عہدیدارون کو معطل کیا گیا ہے ان کے نام یہ ہیں : آر کے بھنگے( چیف میڈیکل اینڈ ہیلت آفیسر) ڈاکٹر آر کے گپتا( لیپر وسکو پک سرجن) ڈاکٹر کے سی راؤ(اسٹیٹ پروگرام کنوینر ، فیملی پلاننگ) اور ڈاکٹر پرمود تیواری(بلاک میڈیکل آفیسر تخت پور) ۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ بادی النظر میں یہ المیہ غفلت کے سبب ہوا ہے اور ڈاکٹر گپتا کے خلاف ایف آئی آر درج کیا گیا کیونکہ آپریشن ان ہی کی نگرانی میں کئے گئے تھے ۔
چیف منسٹر نے کہا کہ ’’ یہ بڑا بدبختانہ واقعہ ہے ۔ تمام زاویوں سے تفصیلی تحقیقات کرائی جائیں گی ۔ ادویہ کی کوالٹی اور آپریشن کے معیار کے بارے میں بھی تحقیقات ہوں گی ۔ اس سلسلہ میں سات رکنی کمیٹی قائم کردی گئی ہے ۔ بتایاجاتا ہے کہ جن خواتین کا آپریشن کیا گیا تھا انہیں اسی رات دوائیں دے کر ڈسچارج کردیا گیا تھا، لیکن اندرون 24گھنٹے خواتین میں سے بیشتر خواتین نے قے کرنا شروع کردیا اور پیٹ میں تکلیف کی شکایت کی ،۔ اس کے بعد 7خواتین کو فوری طورپر مختلف ہسپتالوں میں لے جایا گیا ۔ دوران علاج دو خواتین کل بلاسپور ضلع ہسپتال میں فوت ہوگئیں ۔، ضلع کلکٹر نے یہ بات بتائی۔ دیگر پانچ خواتین کل رات حالت بگڑ جانے کے سبب فوت ہوگئیں۔ ان خواتین کو اپولو ہاسپٹل میں شریک کرایاگیا تھا ۔ ان کی عمریں22اور32سال کے درمیان تھیں ۔ ایک مہلوک خاتون کی شناخت ہنوز نہیں ہوسکی ۔ اسی دوران اصل اپوزیشن کانگریس نے ریاستی وزیر صحت و خاندانی بہبود امراگروال سے بھی استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ ماضی کی غلطیوں سے کوئی سبق نہیں سیکھا گیا ۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ2011-13میں اس ریاست میں منعقدہ آئی کیمپ میں آپریشنس کے بعد62افراد اپنی ایک آنکھ کی بینائی سے محروم ہوگئے تھے ۔ اسی دوران مارکسی رہنما برندا کرت نے کہا ہے کہ خواتین کی موت ریاستی حکومت کی حد درجہ لاپرواہی کی علامت ہے ۔

11 women die after sterilisation surgery in Chhattisgarh

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں