بنگلہ دیش کو دہشت گردی کے خطرہ کا سامنا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-19

بنگلہ دیش کو دہشت گردی کے خطرہ کا سامنا

ڈھاکہ
آئی اے این ایس
بنگلہ دیش کو مستقبل میں دہشت گرد سرگرمیوں کا زبردست خطرہ لاحق ہوسکتا ہے ۔ یہ بات انسٹی ٹیوٹ فار اکنامکس اینڈ پیس (آئی ای پی) کے جائزہ میں بتائی گئی ہے۔ میڈیا اس کی اطلاع دی ہے ۔ گلوبل ٹیرر انڈکس کے بموجب تقریباً10,000دہشت گرد حملے2013میں ریکارڈ کئے گئے 2012کے اعداد و شمار میں44فیصد اضافہ ہیں ۔ آئی ای پی نے اپنے ویب سائٹ پریہ بات بتائی ۔ ان حملوں کے نتیجہ میں17,958اموات ہوئیں جو گزشتہ سال کی تعداد میں61فیصد کی نمائندگی کرتے ہیں ،۔ جائزہ میں یہ بات بھی نوٹ کی گئی کہ24ممالک میں2013کے دوران50اموات ہوئیں۔ گویا2012ء کے مقابلے 15اموات زیادہ رہیں جو کہ60فیصد اضافہ ہے ،۔ ریسرچ میں اس بات کا بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں گزشتہ سال دہشت گردی میں نہ صرف شدت آئی ہے بلکہ اس میں مزید پھیلا ہو ا ہے ۔ ’’گلوبل ٹیرر انڈکس‘‘ جسے آئی ای پی نے2012میں آغاز کیاتھا ، ایسے ممالک کا تذکرہ کیا ہے جہاں دہشت گرد سرگرمیوں کا اثٖر پڑا ہے۔ علاوہ ازیں دہشت گردی کے ساتھ معاشی اور سماجی اثرات کے پھیلاؤ کا بھی تجزیہ کیا گیا۔ انڈکس میں162ممالک میں جو99.6فیصد دنیا کی آبادی کا احاطہ کرتے ہیں اور2000تا2013تک رجحانات کا معائنہ کیا ہے ۔، متعدد دہشت گردی کے واقعات اموات اور املاک کو ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے انڈیکیٹرز استعمال کیاجاتا ہے ۔
2013کے دوران5.25فیصد کے اضافہ کا اشارہ دیا کہ جب کہ جنگ سے متاثرہ عراق جہاں6362افراد2,492دہشت گرد حملوں کے واقعات میں ہلاک ہوگئے۔ قومی تحقیقاتی ادارہ نے کہا کہ عراق کو دہشت گردی اور عسکریت پسندی کے باعث سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ۔ دہشت گردی کا2013میں بڑا غلبہ رہا جس کے دوران چار تنظیمیں اسلامی اسٹیٹ(داعش)،بوکو حرام القاعدہ ، اور طالبان اجتماعی طور پر66فیصد اموات کے واقعات کے لئے ذمہ دار ہیں۔ آئی وی پی ویب سائٹ نے یہ بات بتائی ہے ۔ بنگلہ دیش کے تعلق سے کہا گیا کہ وہ ایسے ممالک میں شامل ہے، لڑائی کے لئے نہیں بلکہ وہاں دہشت گردی کے خطرہ کی سطح زیادہ ہے جہاں سیاسی دہشت گردی کی سطح کافی زیادہ ہے ۔ اور داخلی گروپس کے خطرہ کی سطح کم ہے ،دیگر جو ممالک کو خطرہ کا سامنا ہے وہ انگولا ، برونڈی ، وسطی آفریکن ، جمہوریہ ،ایوری کوسٹ ، ایران، اسرائیل مالی،میکسیکو ،میانمار ، سری لنکا اور یوگا نڈا شامل ہیں ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں