نکسلائٹس کے خلاف جنگلوں میں خواتین کمانڈوز کی تعیناتی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-11-17

نکسلائٹس کے خلاف جنگلوں میں خواتین کمانڈوز کی تعیناتی

نئی دہلی
پی ٹی آئی
ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ نکسلائٹس کے خلاف آپریشن کے لئے جنگلوں کے اندر تک خواتین کے دستے متعین کیے گئے ہیں ۔ سی آر پی ایف کے ان کمانڈوز کی ونگ کو ’’خاکی‘‘ کا نام دیا گیا ہے ۔ ان خواتین کمانڈوز کی تعیناتی کے ساتھ ہی ہندوستان ان چند ملکوں میں سے ایک ملک بن چکا ہے جو تشدد سے نمٹنے کے لئے خواتین کے دستے کو استعمال کررہے ہیں۔ سرکردہ ذرائع کے مطابق ملک کے سب سے بڑے نیم فوجی دستے سی آر پی ایف نے حال ہی میں سرخ باغیوں کے ساتھ لڑنے کے لئے مرد دستوں کے ساتھ ساتھ خواتین کمانڈوز کو بھی روانہ کیا ہے ۔ یہ خواتین دستے نہ صرف کسی مقام پر تعینات ہیں بلکہ وہ پٹرولنگ بھی کررہے ہیں ۔ ایک دستہ نکسلائٹس سے سب سے زیادہ متاثرہ چھتیس گڑھ کے بستر علاقہ میں آپریشنس کررہا ہے وہیں پر ایک اور دستے کو جھار کھنڈ کے کسی نامعلوم مقام پر تعینات کیا گیا ہے ۔ ذرائع نے کہا کہ سی آر پی ایف کی جانب سے دو خواتین کے جتھوں کو ان مقامات پر تعینات کیا گیا جہاں رہنے کی کچھ سہولتیں بھی فراہم کی گئی ہیں ۔ ایک پلاٹون 35خواتین کمانڈوز پر مشتمل ہے ۔ ذرائع نے کہا ہے کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ انتہائی خطرناک اور حساس علاقوں میں آپریشن کے لئے خواتین کے دستوں کو تعینات کیا گیا ہے ۔ ان علاقوں میں دشمن کے ساتھ سامنا ہوتا رہتا ہے ۔ تقریباً دو ہفتے قبل ان دستوں کو تعینات کیا گیا تھا۔ سرکاری عہدیداروں نے کہا کہ خواتین کے دستوں کی بعض خصوصی وجوہات کی بنا پر تعیناتی عمل میں آئی ہے۔ یہ خواتین کے دستے نہ صرف مقامی قبائلی خواتین کے ساتھ رابطہ قائم کرسکتی ہیں ، بلکہ وہ ان قبائلیوں سے انٹلیجنس معلومات بھی حاصل کرنے کی اہل ہیں ۔ ایسا ہی ماڈل مغربی بنگال میں کامیاب رہا ، جہاں نکسلائٹس کی سرگرمیاں تقریباً ختم ہوچکی ہیں ۔

First women commandos team deployed in jungles of Maoist inflicted areas

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں