لاکھوں حجاج کرام وداعی طواف میں مشغول - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-08

لاکھوں حجاج کرام وداعی طواف میں مشغول

مکہ معظمہ
پی ٹی آئی
اقطاع عالم سے آئے ہوئے لاکھوں حجاج، سعادت حج سے مشر ف ہونے کے بعد اب اپنے اپنے وطنوں کو واپسی سے قبل کعبۃ اللہ شریف کے وداعی طواف میں مشغول ہیں ۔ بیشتر ہندوستانی حجاج کرام، منیٰ کیمپوں سے کل ہی مکہ معظمہ واپس پہنچے جب کہ ما بقی ہندوستانی حاجیوں نے آج مکہ معظمہ کے لئے رخت سفر باندھا ۔ جو ہندوستانی حجاج کرام مدینہ منورہ پہنچ چکے ہیں وہ جدہ سے وطن واپسی کا سفر شروع کریں گے، جو حجاج کرام پہلے جدہ پہنچے تھے وہ بعد تکمیل حج مدینہ منورہ پہنچ رہے ہیں ۔ وہ زیارت گنبد خضریٰ کے بعد وطن واپسی کی تیاری کریں گے ۔ ہندوستانی حجاج کرام کی وطن واپسی کی پہلی پرواز235حجاج کرام کو لے کر جمعرات9اکتوبر کو طیران گاہ کولکتہ پہنچے گی ۔ ہندوستانی عازمین کی واپسی کی آخری پرواز آئندہ 10نومبر کو مقرر ہے ۔ ہندوستانی قونصل جنرل بی ایس مبارک نے ہندوستانی حج مشن کی کوششوں اور انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ سال حال سفر حج اور مناسک حج ، کسی بھی حادثہ سے پاک رہے ۔ سعودی حکام نے بھی سال حال حج(حج اکبر) کو سب سے زیادہ کامیاب اور کسی بھی حادثہ سے پاک قرار دیا۔
اقطا عالم سے آئے ہوئے تقریباً25لاکھ حجاج کرام میں ہندوستانی حجاج کی تعداد ایک لاکھ36ہزار20ہے ۔ مبارک نے بتایا کہ’’سعودی حکومت نے بھی زبردست تعاون کیا ۔ میں ان سارے انتظامات سے مطمئن ہوں۔ بہ آسانی حج کی تکمیل کے سعودی حکومت نے کافی کوششیں کیں ۔ تاہم اس مساعی میں مزید بہتری کی گنجائش بھی ہے ۔‘‘ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ سعودی حکام نے کل اعلان کیا کہ حج2014ہر اعتبار سے انتہائی کامیاب رہا۔ تقریباً25لاکھ عازمین نے مناسک حج نہایت سکون و اطمینان کے ساتھ ادا کئے۔ گورنر مکہ پرنس مشعل بن عبداللہ نے کہا کہ’’ یہ حج بہت کامیاب رہا ۔ مناسک حج کی بہ آسانی تکمیل میں عازمین کی مدد کرنے پر میں اللہ کا شکر گزار ہوں ۔ سعودی عرب کے کار گزار وزیر صحت عادل فقیہ نے بتایا کہ سال حال حج ، کسی بھی متعدی مرض سے کلیتاً پاک رہا ۔ عازمین/حجاج کو2ہلاکت خیز وائرسوں ایبولا اور ایم ای آر ایس سے محفوظ رکھنے سعودی حکام نے ہزاروں طبی ، صحت کارکنوں کی خدمات سے استفادہ کیا ۔ تمام مناسک حج کی تکمیل پر حجاج کرام کی آنکھوں میں مسرت کے آنسو دیکھے گئے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں