منیٰ میں رمی جمار - مناسک حج کی تکمیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-05

منیٰ میں رمی جمار - مناسک حج کی تکمیل

منیٰ
پی ٹی آئی
اقطاع عالم سے آئے تقریباً25لاکھ حجاج کرام بشمول1.36لاکھ ہندوستانی حاجیوں نے آج وادی منیٰ میں شیطانوں پر کنکریاں ماریں(رمی جمار کیا)۔ اس طرح مناسک حج اختتام کو پہنچے اور عالم عرب میں آج عیدالاضحٰی منائی گئی۔ حجاج کرام ’مسجد الحرام کے مشرق میں تقریباً5کلو میٹر کے فاصلہ پر واقع وادی منیٰ پہنچے اور تینوں شیطانوں( کنکریٹ ستونوں) پر کنکریاں پھینکیں ۔ رمی جمار کا آغاز آج صبح ہوا ۔ احرام میں ملبوس لاکھوں ھجاج کرام نے یکے بعد دیگرے یہ سلسلہ جاری رکھا ۔ رمی جمار کے بعد قربانی دی گئی ۔ اس طرح حضرت ابراہیم علیہ السلام کے اس عزم کی یاد تازہ کی جو انہوں نے اپنے اکلوتے فرزند حضرت اسماعیل علیہ السلام کی قربانی کے لئے ظاہر کیاتھا ۔ حضرت اسماعیل علیہ السلام کی قربانی سے متعلق اللہ کے حکم کی تعمیل سے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو بہکانے کی ، شیطا ن کی کوشش کی تھی۔ اس وقت حضرت ابراہیم علیہ السلام نے شیطان پر کنکریاں پھینکی تھیں ۔ منیٰ میں رمی جمار ، حضرت ابراہیم علیہ السلام کے اسی نیک عمل کی عکاسی ہے ۔ کل جبل عرفات پر عبادات و اذکار کے بعد حجاج کرام قریبی مزدلفہ پہنچے اور وہاں سے کنکریاں اکٹھا کیں اور وادی منیٰ پہنچ کر شیطانوں پر کنکریاں پھینکیں ۔ سال حال تمام مناسک حج کسی بھی حادثہ سے پاک رہے۔
آج سارے عالم عرب میں عیدالاضحیٰ نہایت جوش و خروش کے ساتھ منائی گئی ۔ منیٰ میں رمی جمار کو محفوظ بنانے کے لئے سعودی حکومت نے4.2ملین ریال کے مصارف سے کئی منزلہ ہائی ٹیک جمرات پل بنایا ہے ۔ نئے توسیع شدہ پل سے فی گھنٹہ3لاکھ حجاج کرام رمی جمار کرسکتے ہیں ۔ شیطانوں پر کنکریاں پھینکنے اور جانوروں کی قربانی دینے کے بعد حجاج کرام نے اپنے سر منڈھوائے اور احرام کھول کر روز مرہ کے معمول کے لباس زیب تن کئے ۔ متعدد حاجیوں نے کعبۃ اللہ شریف کا آج بھی طواف کیا۔ دیگر حجاج کرام بشمول معمر حاجی حضرات کل طواف کریں گے جب ہجوم نسبتاً کم رہے گا۔ کل میدان عرفات پر سالانہ خطبہ حج دیتے ہوئے سعودی مفتی اعظم عبدالعزیز الشیخ نے انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف اسلام کے واضح موقف کا اظہار کیا تھا ۔ مناسک حج کا آغاز گزشتہ چہار شنبہ کو ہوا تھا ۔ زائد از ایک ماہ طویل مقدس سفر کے قریب الختم ہونے پر ہندوستانی حجاج کرام بھی جذبات سے مغلوب دیکھے گئے ۔ تمام حاجی حضرات ہر جگہ عبادات و اذکار میں مشغول تھے اور انہیں کیمپوں میں اشکبار دیکھا گیا ۔ اسی دوران حکومت سعودی عرب نے سال حال مقدس فریضہ ادا کرنے والوں کے سرکاری اعداد و شمار جاری کئے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ20لاکھ85ہزار238عازمین ، سال حال سعادت حج سے مشرف ہوئے جن میں3لاکھ 89ہزار53بیرونی حجاج شامل ہیں ۔ کئی عازمین نے اپنے مقدس سفر حج کے بارے میں تفصیلات بتائیں اور کہا کہ انہوں نے کس طرح مشکلات پر قابو پاتے ہوئے سفر کیا ۔
ہندوستانی حاجی محمد سعید نے جن کی عمر70سال سے متجاوز ہے ، بتایا کہ انہوں نے مقدس سفر حج کے لئے اپنا کھیت فروخت کردیا اور اپنی اہلیہ کے ساتھ اس مقدس فریضہ کی ادائیگی کے لئے یہاں پہنچے ۔ ہمیں بڑی خوشی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں حج ادا کرنے کی سعادت بخشی ۔ ہماری قربانی کلیتاً اللہ کے لئے ہے ۔‘‘ سعودی حکومت کی ایجنسیوں نے عازمین اور حاجیوں کو ہلاکت خیز ایبولا اور ایم ای آر ایس وائرس سے بچانے کے لئے معقول انتظامات کئے ۔ زائد از160ممالک سے تعلق رکھنے والے عازمین کے لئے حج کو آسان بنانے کے مقصد سے سعودی حکومت نے معقول سیکوریٹی انتظامات کئے ۔ سال حال متعدد بیرونی سربراہان مملکت نے بھی فریضہ حج ادا کیا جن میں صدر بنگلہ دیش محمد عبدالحمید ، صدر سوڈان عمر بشیر ، صدر صومالیہ حسن شیخ محمود اور صدر مالدیپ عبداللہ یامین شامل ہیں۔
ہفتہ ہی کو امریکہ ، برطانیہ، آسٹریلیا ، کنیڈا ، فرانس ،فلپائن ، افغانستان کے علاوہ متعدد یورپی ملکوں میں بھی عیدالاضحی منائی گئی ۔ پاکستان میں موجود افغان پناہ گزینوں اور بعض قبائلی علاقوں میں بھی عید ہفتہ ہی کو منائی گئی ۔ ادھر شام میں بھی صدر شام بشار الاسد جواب شازونادر ہی عوام کے درمیان نظر آتے ہیں تاہم آج انہوں نے دارالحکومت کی ایک مسجد میں نماز عیدالاضحی ادا کی ۔ سرکاری میڈیا اور اسد کی ٹوئیٹر سائٹ پر ایسی تصویروں کی نمائش ہوئی جن میں صدر شام ملک کے سب سے بڑے عالم اور امام کے علاوہ حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں کے شانہ بشانہ نماز ادا کرتے دیکھے گئے ۔ سرکاری نیوز ایجنسی سانا نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ صدر بشار الاسد نے نعمان بن بشیر مسجد میں عیدالاضحیٰ کی نماز ادا کی ۔ دمشق کے اعلیٰ ترین امام عدنان افیونی نے خطبہ کے دوران صدر بشار الاسد کے خلاف2011میں شروع ہونے والی تحریک انقلاب کی تائید کے لئے بین الاقوامی برادری کی ہدف تنقید بنایا ۔ انہوں نے کہا کہ عید در حقیقت مسلم اقوام کے لئے خوشیوں سے منسوب ہے تاہم خوشیوں کو ہماری دہلیز تک آنے کا موقع ہی نصیب نہیں ہورہا ہے کہ مغرب اور اس کے حلیف عرب ممالک ہماری سر زمین کو میدان جنگ میں تبدیل کرنے کے درپے ہیں ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں