دہلی جامع مسجد کے شاہی امام احمد بخاری پر حملہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-27

دہلی جامع مسجد کے شاہی امام احمد بخاری پر حملہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
دہلی کی جامع مسجد کے شاہی امام احمد بخاری سے ملاقات نہ کرپانے سے مایوس ایک32سالہ شخص نے مبینہ طور پر امام پر کیروسین کی ایک بوتل پھینکتے ہوئے انہیں جلانے کی کوشش کی ۔، مغربی بنگال کے ضلع چوبیس گنا کے ساکن کمال الدین کو بخاری کے پرسنل سیکوریٹی آفیسرس نے فوری پکڑ لیا اور بعد میں اسے مقامی پولیس کے حوالہ کردیا گیا ۔ بخاری کے ترجمان امان اللہ نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب امام صاحب مغرب کی نماز پڑھا رہے تھے ایک شخص نے اچانک پیچھے سے ان پر پلاسٹک کی ایک بوتل پھینکی جس میں کیروسین تھا ۔ حملہ آور کو امام کے پرسنل سیکوریٹی آفیسرس نے پکڑ لیا اسے ایک قریبی پولیس اسٹیشن لے جایا گیا ۔ کیروسین کے بعض قطرے احمد بخاری کے کپڑوں اور فرش پر گرے لیکن کسی کو گزند نہیں پہنچی۔
پولیس نے بتایا کہ پوچھ تاچھ کے دوران کمال الدین نے کہا کہ وہ امام سے ملاقات کرنا چاہتا تھا جب وہ ایسا نہیں کرپایا تو اس نے بوتل پھینک دی ۔ جوائنٹ کمشنر آف پولیس سنٹرل سندیپ گوئل نے بتایا کہ یہ شخص کل ذریعہ ٹرین دہلی پہنچا تھا ۔ اور کئی مرتبہ بخاری سے ملاقات کی کوشش کی جب وہ ایسا نہیں کرسکا تو وہ مایوس ہوگیا اور کیروسین کی ایک بوتل حاصل کی اور ان پر پھینک دیا۔ گوئل نے کہا کہ ہم یہ بات معلوم کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ وہ بخاری سے کیوں ملنا چاہتا تھا لیکن اب اس نے کوئی ٹھوس بات نہیں بتائی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک ماچس کی دبی اور لائٹر بھی اس کے پاس سے برآمد کیا ہے ہم اس کے خلاف اقدام قتل کا ایک کیس بک کریں گے ۔
ذرائع نے بتایا کہ دہلی پولیس کی اسپیشل سل اور انٹلی جنسیوں نے بھی اس شخص سے پوچھ تاچھ کی اور اس کے کردار کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ایسا معلوم ہورہا ہے کہ اس شخص کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں ہے ۔ مغل دور میں تعمیر کردہ اس تاریخی مسجد میں دو دہشت گرد حملے ہوچکے ہیں پہلا واقعہ14اپریل2006کو پیش آیا تھا جب جامع مسجد کے صحن میں دو دھماکے ہوئے تھے جب کہ دوسرا واقعہ19ستمبر2010میں پیش آیا تھا جب کہ دو موٹر سائیکل سوار مسجد کے گیٹ نمبر3کے قریب ایک ٹورس بس پر فائرنگ کی تھی ۔

Delhi: Jama Masjid's Shahi Imam attacked

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں