سبحان بخاری دہلی کی جامع مسجد کے 14 ویں شاہی امام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-27

سبحان بخاری دہلی کی جامع مسجد کے 14 ویں شاہی امام

نئی دہلی
پی ٹی آئی
امام سید احمد بخاری کے19سالہ لڑکے سبحان بخاری کو اپنے باپ کے جانشین کی حیثیت سے منتخب کیا گیا ہے ۔ وہ ملک کی سب سے بڑی مسجد(دہلی کی جامع مسجد ) کے14ویں شاہی امام ہوں گے ۔ سید احمد بخاری نے جو سال2000ء سے اس باوقار منصب پر فائز ہیں کہا کہ سبحان کو انسانیت کی سمت ان کے لگاؤ اور مذہبی صلاحیت کے باعث اس باوقار منصب کے لئے منتخب کیا گیا ہے ۔ سبحان بخاری کو جو ایک خانگی یونیورسٹی میں سوشیل ورک کا بیچلر کورس کررہے ہیں ۔، 22نومبر کو ایک تقریب میں نائب امام مقرر کیاجائے گا جس میں دنیا بھر سے تقریباً ایک ہزار مذہبی رہنما شرکت کریں گے ۔ سبحان کی تربیت اپنے والد کے زیر سایہ ہوگی جو تا حیات شاہی امام برقرار رہیں گے ۔ سبحان اپنے والد سے اس منصب جلیلہ کا جائزہ حاصل کریں گے ۔ تقریباً400سال سے جامع مسجد کی امامت نسل در نسل بخاری خاندان کے پاس ہی ہے ،۔ جامع مسجد کی تاریخ1656سے شروع ہوتی ہے ،۔ جب مغل حکمراں شاہجہاں نے عبدالغفور شاہ بخاری کو شاہی امام کا خطاب عطا کیا تھا ۔ عبدالغفور شاہ بخاری کو اس وقت کے ازبکستان کے حکمراں(شاہ بخارا) نے شاہجہاں کی خواہش پر ہندوستان روانہ کیاتھا ۔ پہلی نماز1656ء میں ادا کی گئی تھی ، اور اس دن عبدالغفور شاہ بخاری شاہی امام کہلائے ۔ شاہجہاں کی خواہش کے مطابق جامع مسجد کی امامت نسل در نسل بخاری خاندان میں چلی آرہی ہے ۔ سید احمد بخاری نے پی ٹی آئی کو یہ بات بتائی ۔ اپنے جانشین کے انتخاب کے طریقہ کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ دیکھا گیا کہ امام بننے کے لئے ان کے کس لڑکے میں مذہبی میلان پایاجاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سبحان اس عہدہ کا اہل ہے ، وہ مذہبی میلان رکھتا ہے ۔ اس کے علاوہ وہ امیٹی یونیورسٹی سے گریجویشن کررہا ہے ۔ انسانیت کی سمت بھی اس کا لگاؤ پایاجاتا ہے وہ انسانیت کی خدمت کے ساتھ ساتھ سوشیل ورک بھی کرنا چاہتا ہے جو اس کا اصل مضمون ہے ۔ سبحان کی صلاحیت اور مذہبی میلان کے مد نظر اسے جامع مسجد کا نائب شاہی امام مقرر کیا گیا ہے ۔ اور وہ بعد ازاں 14ویں شاہی امام ہوں گے ۔

Shaban Bukhari, the 19-year-old son of Syed Ahmed Bukhari, has been chosen to succeed him as the 14th Shahi Imam of Jama Masjid Delhi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں