مخالف جہیز قانون کے اطلاق میں احتیاط برتنے کی ہدایت - وزارت داخلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-27

مخالف جہیز قانون کے اطلاق میں احتیاط برتنے کی ہدایت - وزارت داخلہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزارت داخلہ نے ازدواجی تنازعہ میں تعزیرات ہند کے تحت مخالف جہیز قانون کا استعمال کرنے سے قبل احتیاط برتنے کا ریاستی حکومتوں کو مشورہ دیا ہے ، کیونکہ اس قانون کا ناراض بیویوں کی جانب سے ڈھال کے بجائے ہتھیار کے طور پر استعمال کیاجارہا ہے ۔ ریاستوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے وزارت داخلہ نے پولیس عہدیداروں کو ہدایت دینے کا مشورہ دیا کہ تعزیرات ہند کی دفعہ498-Aکے تحت کسی بھی شخص کو اس وقت تک گرفتار نہ کیاجائے جب تک کہ پوری طرح اطمینان نہ کرلیا جائے ۔ دفعہ498-Aکے مطابق کسی خاتون پر ظلم کرنے والے شوہر اور اس کے رشتہ داروں کو تین سال قید اور جرمانہ کی سزا دینے کی گنجائش ہے ۔ وزارت داخلہ نے سپریم کورٹ کی اس رولنگ کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا کہ حالیہ برسوں کے دوران ازدواجی تنازعات میں زبردست اضافہ ہوا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ 498-A کا ناراض بیویوں کی جانب سے ڈھال کے بجائے ہتھیار کے طور پر استعمال کیاجارہا ہے ۔
چونکہ اس دفعہ کے تحت کسی بھی شخص کو غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا گیا ہے ۔ مکتوب میں کہا گیا ہے کہ تمام ریاستوں و مرکزی زیر انتظام علاقوں سے خواہش کی جاتی ہے کہ سپریم کورٹ کے احکام کے نفاذ کے لئے ضروری اقدامات کریں۔ اس مکتوب میں تمام پولیس اداروں کو ایک چیک لسٹ دینے کے لئے کہا گیا ، جس میں گرفتاری کے لئے وجوہات شامل ہوں اور اس چک لسٹ کو مجسٹریٹ کے پاس پیش کی جائے۔ مجسٹریٹ ، ملزم کی گرفتاری کی توثیق سے قبل پولیس آفیسر کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ کا جائزہ لے گا اور رپورٹ کے مطالعہ کے بعد ہی مجسٹریٹ حراست کو قانونی موقف دے گا ۔ مکتوب میں مزید کہا گیا کہ گرفتاری نہ کرنے کا فیصلہ اندرون دو ہفتے مجسٹریٹ تک پہنچا دیا جائے اور اس کی ایک نقل سپرنٹندنٹ پولیس کو بھی حوالے کی جائے ۔ دفعہ41Aکے تحت شکایت درج کرنے اندرون دو ہفتے ملزم کو نوٹس دی جائے ۔ ان احکام کی خلاف ورزی کے صورت میں ذمہ دار پولیس عہدیدار محکمہ جاتی کارروائی کے مستحق ہوں گے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں