ہندوستانی محکمہ ڈاک کے 160 سال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-10-02

ہندوستانی محکمہ ڈاک کے 160 سال

الہ آباد
یو این آئی
ہندوستانی محکمہ ڈاک نے یک اکتوبر کو اپنی خدمات کے160سال مکمل کرلیے۔ آج بھلے ہی انٹر نیٹ موبائل اور سوشل میڈیا کا زمانہ ہے مگر اتنے طویل عرصہ کے بعد بھی ڈاکخانہ کی اہمیت برقرار ہے ۔ الہ آباد ایریا کے ڈائرکٹر برائے ڈاک خدمات کرشن کمار یادو نے بتایا کہ یکم اکتوبر1854کو محکمہ ڈاک کے قیام کی تاریخ تہذیب و تمدن، ثقافت اور معیشت سے جڑی ہوئی ہے۔ سکھ دکھ کے ہر لمحہ میں لوگوں کو خبر پہنچانے والا محکمہ ڈاک مشرق سے مغرب اور شمال سے جنوب تک پورے ہندوستان کے مواصلاتی نظام کو ایک ڈوری میں باندھتا ہے ۔ محکمہ ڈاک نے صدیوں کی کروٹیں دیکھی ہیں اور نہ جانے اس کی آغوش میں تاریخ کے کتنے پہلو چھپے ہوئے ہیں۔
یادو نے بتایا جہ فوجی نقطہ نظر سے اہم ہونے کی وجہ سے برطانوی عہد میں انگریزوں نے الہ آباد میں ڈاک خدمات کے قیام پر زور دیا ۔ الہ آباد سے ہی پہلی مرتبہ ہوائی ، ریل اور دیگر ڈاک خدمات کا آغاز ہوا ۔ فضائی ڈاک خدمات دنیا میں پہلی مرتبہ18فروری1911کو الہ آباد میں ہی شروع ہوئی ۔ قریب ساڑھے چھ ہزار خطوط کا تھیلا لے کر یہ طیارہ الہ آباد کے پولو گراؤنڈ سے قریب13کلو میٹر کے فاصلہ پر واقع نینی ریلوے اسٹیشن کے پاس میدان میں اترا تھا ۔ 13منٹ کے اس فضائی سفر نے تاریخ رقم کی تھی ۔ اس کے لئے دنیا کے مختلف حصوں کے نے خطوط لکھے تھے جن میں سے ایک خط جواہر لعل نہرو کے نام ان کے والد موتی لعل نہرو کا بھی تھا۔ کئی برطانوی افسران نے جارج پنچم کو بھی مراسلے بھیجے تھے ۔ اس ایک دن کے لئے علاحدہ سے ڈاک کی مہر بھی بنوائی گئی تھی ۔ ریلوے کی ڈاک خدمات کا آغاز بھی الہ آباد سے ہی ہوا تھا ۔ مسٹر یادو نے بتایا کہ ریل خدمات شروع ہونے کے بعد الہ آباد اور کانپور کے درمیان کل ہند سطح پر پہلی مرتبہ ریلوے میں سارٹنگ سیکشن کا قیام یکم مئی184کو کیا گیا جو کہ آگے چل کر مستقبل میں ریلوے ڈاک خدمات میں تبدیل ہوگیا ۔ ہندوستانی ڈاک پر ایک تحقیقی کتاب انڈیا پوسٹ150شاندار سال ، تصنیف کرنے والے کرشن کمار یادو بتاتے ہوئے کہ6مئی1840کو برطانیہ میں دنیا کا پہلا ڈاک ٹکٹ جاری ہونے کے اگلے سال1841میں الہ آباد اور کانپور کے درمیان گھوڑا گاڑی کے توسط سے ڈاک پہنچانے کا آغاز ہوا۔
اس کا سہرا الہ آباد کے ایک دولت مند تاجر لالہ ٹھنڈی مل کے سر جاتا ہے جن کا کاروبار کانپور تک پھیلا ہوا تھا ۔ اس پر انگریزوں نے بھی اپنا بھروسہ دکھایا ۔ سال1850میں لالہ ٹھنڈی مل نے کچھ انگریزوں کے ساتھ مل کر انگلینڈ ٹرانزٹ کمپنی قائم کی اور1854میں ڈاک خدمات کے ایک محکمہ میں یکجا ہونے پر انگلینڈ ٹرانزٹ کمپنی کا انضمام بھی اس میں کرایا گیا ۔ محکمہ ڈاک کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ ماہ اکتوبر میں ہی9سے 15تک قومی ڈاک محکمہ کے کام کرنے کے طریقہ سے لوگوں کو واقف کرانے کے لئے تمام پروگرام کئے جائیں گے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں