13/ستمبر حیدرآباد ایس این بی
حکومت تلنگانہ نے دسہرہ تہوار سے کئی ایک ترقیاتی اسکیمات شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ۔ اس بات کا انکشاف نائب وزیر اعلیٰ ٹی راجیا نے آج سکریٹریٹ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت نے تمام اسکیمات پر موثر عمل آوری کے لئے محتاط منصوبہ بندی تقریباً مکمل کردی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ اسکیمات پر عمل آوری سے متعلق موجودہ اور ممکنہ خامیوں کی نشاندہی کرلی گئی ہے ۔ اور اسکیمات کے فوائد مستحق استفادہ کنندوں تک پہنچانے کے لئے نگرانی کے مقامات کی نشاندہی کرلی گئی ہے۔ راجیا نے کہا کہ ریاستی حکومت جلد ہی کسانوں کو در پیش تمام مسائل کی یکسوئی کرلے گی اور ہر اسمبلی حلقہ میں ایک لاکھ ایکڑ اراضی کو آبپاشی کی سہولتیں مرحلہ وار خطوط پر فراہم کرنے کے لئے اقدامات شروع کئے گئے ہیں۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ پرانہیتا چیوڑلہ پراجیکٹ کو مرکز کی جانب سے قومی پراجیکٹ کا موقف عطا کردیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے ضلع ورنگل میں منعقدہ ایک عوامی تقریب کے دوران انہیں برا بھلا کہنے اور ان کی توہین سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ راجیا نے کہا کہ کے سی آر، ٹی آر ایس سے وابستہ افراد کے لئے صدر خاندان کی حیثیت رکھتے ہیں۔ اسی لئے وزراء اور قانون سازوں کی عوامی مفاد میں کھینچا ئی کرنے یا ان پر برہمی کا اظہار کرنے میں کوئی خرابی نہیں ہے۔
راجیا نے اپوزیشن جماعتوں پر اس مسئلہ کو سیاسی رنگ دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں کے سی آر کے تبصروں کو حد سے زیادہ بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کانگریسی قائدین پر وزیر اعلیٰ کے سی آر کے خلاف ان کی تنقیدوں کا مضحکہ اڑاتے ہوئے کہا کہ آج وزیر اعلیٰ کے سی آر کو برا بھلا کہنے والے اور ان پر تنقیدیں کرنے والے قائدین بشمول کے جانا، ریڈی اور پی لکشمیا اس وقت خاموش رہے تھے جب اس وقت کے وزیر اعلیٰ این کرن کمار ریڈی نے تلنگانہ کے کسانوں کے لئے فنڈس منظور کرنے سے انکار کردیا تھا ۔ اور ریاستی اسمبلی میں تلنگانہ ایک پیسہ فنڈ نہ دینے کا بہ بانگ دہل اعلان کیا تھا ۔ انہوں نے استفسار کیا کہ اس وقت کیوں ان قائدین نے خاموشی اختیار کی اور کیوں تلنگانہ کے خلاف کرن کمار ریڈی نے ان ریمارکس کا سخت نوٹ نہیں لیا اور کیوں اس وقت احتجاج سے گریز کیا گیا۔ نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کسانوں کے خلاف کرن کمار ریڈی کے تبصرہ کے سی آر کی جانب سے ان کے خلاف کئے جانے والے تبصرہ سے کہیں زیادہ ترش اور تلخ تھے ۔ انہوں نے اپوزیشن جماعتوں پر زور دیا کہ وہ ریاست تلنگانہ کی از سر نو تعمیر اور سنہرے تلنگانہ کی تشکیل میں ٹی آر ایس حکومت کے ساتھ تعاون کریں اور بحیثیت اپوزیشن تعمیری کردار ادا کریں ۔
Telangana government plans to start development schemes
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں