وقف بورڈ کے چیئرمین چودھری متین احمد نے بتایا کہ جموں و کشمیر کے سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے وقف بورڈ کی جانب سے20لاکھ روپے کا امدادی سامان ، جن میں دوائیں اور دیگر ضروری سامان ہوگا ، جلد ہی جموں و کشمیر روانہ کیاجائے گا۔ بورڈ کی میٹنگ میں مصیبت کے اس موقع پر جموں و کشمیر کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا گیا اور وہاں ہونے والے جان و مال کے اتلاف پر افسوس کا اظہار کیاگیا۔
چودھری متین نے بتایا کہ بورڈ نے ایک اہم فیصلہ لیا ہے کہ فتح پوری مسجد واقع مدرسہ عالیہ کی تعلیم کے معیار کو مزید بلند کرنے کے لئے اسے دارالعلوم دیوبند کی شوریٰ کے سپرد کردیاجائے ۔ اس تجویز کو آج بورڈ نے اپنی منظوری دے دی اور دارالعلوم دیوبند کی شوریٰ کے ذمہ داران کے ساتھ اس سلسلے میں آگے کی بات چیت اور تمام کارروائی کے لئے وقف بورڈ کے سی ای او ایس ایم علی کو اختیار دے دیا گیا ہے ۔ وہ جلد ہی اس معاملے میں آگے کی کارروائی کو مکمل کریں گے ۔
دارالعلوم دیوبند نے دہلی وقف بورڈ سے اپنا کوئی مدرسہ اس کے حوالے کرنے کی درخواست کی تھی۔ مدرسہ عالیہ کی تعلیم کے گرتے ہوئے معیار سے وقف بورڈ بھی کافی فکر مند تھا ۔ علاوہ ازیں مدرسہ کے اساتذہ نے بھی یہ تجاویز پیش کی تھیں۔ کہ انہیں یا تو چھٹے تنخواہ کمیشن کی بنیاد پر تنخواہیں ادا کی جائیں یا پھر مدرسہ کو دیوبند کے کسی بڑے مدرسے سے ملحق کردیاجائے ۔ اگر یہ دونوں ہی باتیں ممکن نہ ہوں تو مدرسہ ان کے حوالے کردیاجائے۔ اس لئے بورڈ کے ممبران نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ مدرسہ عالیہ کو دارالعلوم دیوبند کے سپرد کرنا ہی زیادہ بہتر ہوگا۔
--
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
جواب دیںحذف کریںدارالعلوم فتح پوری مدرسہ کا وجود اب ہے یا نہیں اس مدرسے کے بارے معلومات چاہیے