وزیر اعظم نریندر مودی نے حلف برداری کی تقریب میں ساک ملکوں کے سربراہوں کو مدعو کر کے اس کی ایک نظیر قائم کی۔ نیز کہا کہ ہم سورتحال کی تبدیلی کے مطابق ہم اس بات کا جواب دیں گے ۔ ہم کسی تیار منصوبہ کے ساتھ نہیں جارہے ہیں ۔ مودی ۔ شریف مذاکرات کے امکان کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے یہ بات کہی ۔ یاد رہے کہ مودی حکومت نے معتمدین خارجہ کی سطح پر مقررہ بات چیت کو منسوخ کرتے ہوئے پاکستان کو یہ پیغام بھیج دیا تھا کہ اس وقت تک باہمی مذاکرات نہیں ہوسکتے جب تک وہ(پاکستان) ہندوستانی بالخصوص کشمیری علیحدگی پسندوں کے ساتھ بات چیت میں مصروف رہتا ہے ۔ دوسرے الفاظ میں ہند۔ پاک مذاکرات یا علیحدگی پسندوں کے ساتھ میل ملاپ کے درمیان کوئی چیز منتخب کرلے۔ ہندستان کو چینی صدر زی جن پنگ کے مجوزہ دورہ سے قبل وزیر خارجہ سشما سوراج نے کہا کہ ہندستان چین کے ساتھ تعاون و مسابقت کا تعلق رکھتا ہے ۔ اور حال ہی میں نریندر مودی کی جانب سے استعمال کیا گیا’’توسیع پسندی‘‘ کا لفظ چین کے بارے میں نہیں ہے بلکہ وہ18ویں صدی کی توسیع کے بارے میں ہے ۔ چین کے ساتھ ہمارے بہت اچھے تعلقات ہیں ۔ میرا خیال ہے کہ چینی صدر اور ہندوستانی وزیر اعظم کی ملاقات کے نتائج حوصلہ افزا اور ٹھوس ہوں گے ۔
Pakistan Derailed Talk Process, but no Full Stop in Diplomatic Relations, says India
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں