اردو نیوز (ابصار سید)
ہندوستانی ریاست تلنگانہ کے ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے اعلان کیا ہے کہ ہم تلنگانہ میں نظام کا دورواپس لائیں گے ۔ میری حکومت این آر آئیز کے مفادات کا خیال رکھے گی اور ان کے مسائل کے حل کو اولین ترجیح دے گی ۔ انتخابات کے دنوں میں جووعدے کئے گئے تھے وہ تمام پورے کئے جائیں گے ۔ وہ جمعرات کو یہاں ارد نیوز کے دورہ میں ایڈیٹر انچیف طارق مشخص سے ملاقات کے بعد انٹرویو دے رہے تھے ۔ انہوں نے ایڈیٹر ان چیف سے دو طرفہ معاملات پر گفتگو کی اور اردو نیوز کی کوریج کی تعریف کی ۔ طارق مشخص نے تلنگانہ کے مسلمانوں کے لئے ان کی خدمات کو سراہا۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے انٹر ویو میں واضح کیا کہ اگلے2ماہ میں این آر آئیز کے معاملات حلکرنے کیلئے این آر آئیز کا وزیر مقرر کیا جائے گا۔ ہمیں علم ہے کہ این آر آئیز کو بعض ایجنٹ دونوں ہاتھوں سے لوٹتے ہیں ۔ جب کہ متعدد این آر آئیز کے فلیٹوں اور زمینوں پر زمین مافیا قابض ہے ۔ہم ان مافیاپر قابو پاکر اراضی بازیاب کرائیں گے ۔ حکومت قائم ہونے ابھی چند ماہ گزرے ہیں جیسے جیسے وقت گزرے گا ویسے ویسے مسائل حل کئے جاتے رہیں گے ۔ ریاست میں مسلمانوں کے مسائل حل کرنے کے لئے کوشاں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت تو میں فریضہ حج کی ادائیگی کے لئے آیا ہوں 2ماہ بعد سرکاری وفد کے سربراہ کی حیثیت سے مملکت کادورہ کروں گا اور این آرآئیز کے ساتھ بیٹھ کر ان کے مسائل سنوں گا اور حل کرنے کی کوشش بھی کرونگا۔
انہوں نے مکہ مکرمہ میں رباط کے معاملے پر ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس وقت نظام کے دورہ کا ایک رباط کام کررہا ہے جب کہ13مزید رباط ختم کردئیے گئے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ رباط دوبارہ قائم کئے جائیں تاکہ ہمارے حاجیوں کو زیادہ سیز یادہ سہولتیں مل سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سب سے زیادہ توجہ تعلیم پردی ہے کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ ہر مسلمان کے ہاتھ میں قلم ہو۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور ہنداور خاص طور سے تلنگانہ کے ساتھ تعلقات صدیوں پرانے ہیں۔ہم چاہتے ہیں کہ سعودی سرمایہ کار تلنگانہ میں صنعتوں ، انفراسٹرکچر ، گرینائیڈکی کانوں اور دیگر شعبوں میں سرمایہکاری کریں۔ تلنگانہ حکومت انہیں ہر طرح کی سہولتیں فراہم کریگی ۔ ہم انہیںیقین دلانا چاہتے ہیں کہ وہاں ان کا سرمایہ محفوظ رہے گا ۔ انہوں نے این آر آئیز کو پیغام دیا کہ وہ نئی حکومت کا تن من دھن سے ساتھ دیں۔ حج کے موقع پر بھی ہم ان کی فلاح و بہبود کے لئے دعا گو رہیں گے ۔
NIR solutions would be preferred DyCM Telangana
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں