J&K ministers urge PM Modi to declare floods as national calamity
وادی کشمیر میں سیلاب کے پانی کی سطح میں کمی آئی ہے لیکن عہدیدار نے آبی امراض کے پھوٹ پڑنے کا اندیشہ ظاہر کیا ہے جب کہ سیاسی جماعتوں نے متحد ہوکر لاکھوں متاثر افراد کی گزر بسر اور زندگیوں کی دوبارہ تعمیر کا عہد کیا ہے ۔ حکام نے بتایا کہ اب تک سیلاب کی تباہی سے جموں و کشمیر سے ایک لاکھ42ہزار سے زائد افراد کو بچایا گیا ہے ۔ لیکن اب بھی ہزاروں افراد پھنسے ہوئے ہیں ۔ ایک ایسے وقت جب کہ عہدیدار109برسوں میں جموں و کشمیر میں آنے والے بدترین سیلاب سے شدت کا جائزہ لے رہے ۔ ریاستی وزراء کے ایک وفد نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور ان سے درخواست کی کہ اس قدرتی آفت کو ایک قومی آفت قرار دیاجائے اور جلد سے جلد ریاست میں عام حالات کی بحالی کے لئے ایک خصوصی بازآبادکاری و راحت پیاکیج فراہم کیاجائے ۔ وزیر فینانس عبدالرحیم کی قیادت والے اس وفد نے نئی دہلی میں وزیر اعظم کو ایک یادداشت پیش کی جس میں ریاست کی مدد کے لئے کئی مطالبات شامل ہیں ۔ اس وفد نے وزیر اعظم کو ایک یادداشت پیش کی اور ریاست کی مدد کے لئے مطالبات رکھے ۔ ریاستی حکومت کی مدد کے لئے جو زائد از ایک سو ربسوں کے بد ترین سیلاب سے دوچار ہیں ۔، یادداشت میں وزیر اعظم سے خواہش کی گئی کہ وہ جان و مال کے نقصان کی شدت کا اندازہ کریں اور ریاست کے سانحہ پر قومی آفت قرار دیں تاکہ دیگر وسائل مثلاً مرکز کی گرانٹ اور مالیتی اداروں سے نرم شرائط پر قرض سے استفادہ کیاجاسکے ۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں