08/ستمبر کولکاتا ایس۔این۔بی
کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق ریاستی وزیر مانس بھوئیاں نے پریس کلب میں کہا کہ بنگال کے عوام بی جے پی کو کبھی قبول نہیں کریں گے ۔ انہوں نے کہا آج کا دن بہت اہم ہے کیونکہ1992میں جب بابری مسجد شہید ہوئی تھی تو کلیان سنگھ کولکاتا پریس کلب میں آئے تھے اور آج ہی کے دن بی جے پی کے قومی صدر امیت شاہ کے کولکاتا آئے ہیں ۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کے100دن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان100دنوں کے دوران بنگال اور پیچھے چلا گیا ۔ اچھے دن کے سلوگن لگا کر مسٹر حکومت میں آئے اور یوپی اے2کی شکست ہوئی اور ہم 44سیٹ پر آگئے لیکن ہمارے لئے ہار جیت زیادہ اہمیت نہیں رکھتی بلکہ ہمارے لئے ملک سب سے پہلے ہے ۔ کانگریس تنہا پارٹی ہے جو پورے ملک میں فرقہ پرستی کے خلاف آواز اٹھاتی ہے ۔ بی جے پی پر مزید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ملک کی تاریخ بدلنا چاہتی ہے ۔ مودی اور امت شاہ آر ایس ایس کی ہدایت پر چلتے ہوئے کہتے ہیں کہ وہ ہندستان کو کانگریس سے پاک ہندوستان بنائیں گے لیکن وہ بھول گئے کہ ہندوستان کے کروڑوں لوگوں کے دلوں میں کانگریس بسی ہوئی ہے۔ ترنمول کانگریس اور سی پی ایم پر تنقید کرتے ہوئے مسٹر بھوئیاں نے کہا کہ یہ دونوں پارٹیاں بی جے پی کے ساتھ رہی ہیں۔1998میں ممتا بنرجی نے بی جے پی کا ہاتھ پکڑ کر بنگال کے کلچر کو خراب کیا۔ مرکز میں راؤ اور من موہن سنگھ کی حکومت کے خلاف عد م اعتماد کی ووٹنگ میں سی پی ایم بی جے پی کے ساتھ بیٹھی تھی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو لوگ بی جے پی کے ساتھ رہے ہیں وہ اپنے گناہوں کا ازالہ کریں۔ اگر ملک میں مذہب کے نام پر سیاست ہوتی رہی تو آنے والے دن بہت خراب ہوں گے ۔ مذہب، زبان اور فرقہ کی سیاست سے ملک کو نقصان پہنچے گا ۔ شاردا معاملہ میں کہا کہ معاملہ کی تفتیش ہورہی ہے اور جو قصوروار ہوگا اسے سزا ملے گی ۔ چورنگی اور جنوبی بشیر ہاٹ میں ہونے والے اسمبلی کے ضمنی انتخاب کے تعلق سے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ عوام کانگریس کی حمایت کریں گے۔BJP will never accepted by Bengal people - Congress leader
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں