قلعہ گولکنڈہ پر پرچم لہرانے بی جے پی کی کوشش ناکام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-09-18

قلعہ گولکنڈہ پر پرچم لہرانے بی جے پی کی کوشش ناکام

حیدرآباد
یو این آئی
پولیس نے بی جے پی کے سینکڑوں قائدین اور کارکنوں کو آج اس وقت گرفتار کرلیا جب وہ سابق ریاست حیدرآباد کے ہند یونین کے ساتھ انضمام کے دن کو سرکاری طور پر یوم نجات کے طور پر منانے کا مطالبہ کرتے ہوئے قلعہ گولکنڈہ پر قومی پرچم لہرانے کی کوشش کررہے تھے ۔ بی جے پی قائدین اور کارکنوں کی کثیر تعداد باپو گھاٹ سے قلعہ گولکنڈہ کی سمت ریالی کی شکل میں جارہی تھی تاہم پولیس نے ان قائدین اور کارکنوں کو گرفتار کرلیا ۔ بی جے پی کے کارکن ہاتھوں میں ترنگا لے کر نعرے بازی کرتے ہوئے قلعہ گولکنڈہ کی طرف بڑھنے کی کوشش کررہے تھے۔ پولیس نے انہیں روک دیا اور گرفتار کرلیا ۔ اس موقع پر پولیس اور بی جے پی قائدین ے درمیان زبردست بحث وتکرار ہوگئی۔ بی جے پی قائدین نے پولیس سے سوال کیا کہ قومی پرچم قلعہ گولکنڈہ میں لہرانے کی اجازت کیوں نہیں دی جارہی ہے ۔ قومی پرچم کہیں بھی لہرایا جاسکتا ہے ۔ قلعہ گولکنڈہ کے پاس پولیس کی جانب سے سخت بندوبست کیا گیا تھا۔ بی جے پی لیڈروں اورکارکنوں کے احتجاج کے سبب کچھ دیر کے لئے کشیدگی پھیل گئی ۔انہیں منتشر کرنے کے لئے پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا ۔ پولیس نے کہا ہے کہ قلعہ گولکنڈہ آثار قدیمہ کے تحت اور اس قلعہ میں قومی پرچم لہرانے کی اجازت آثار قدیمہ محکمہ سے حاصل کرنے کی ضرورت ہے ۔قائدین کو قلعہ گولکنڈہ پر قومی پرچم لہرانے کی اجازت محکمہ آثار قدیمہ نے نہیں دی تھی اس کے باوجود بی جے پی کے قائدین اور کارکن قلعہ گولکنڈہ پر قومی پرچم لہرانے کے لئے بضد تھے ۔ لا اینڈ آرڈر کا مسئلہ پیدا ہونے کا خدشہ تھا جس پر بی جے پی قائدین کو گرفتار کیا گیا ۔ بی جے پی قائدین کو گرفتار کرکے گولکنڈہ پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا ۔ دوسری طرف بی جے پی دفتر اور باپو گھاٹ میں بی جے پی کی جانب سے یوم نجات منایا گیا ۔ اس موقع پر صدر ریاستی بی جے پی کشن ریڈی نے قومی پرچم لہرایا ۔ انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ17ستمبر کو سرکاری طور پر منانے کا قبل ازیں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے اعلان کیا تھا لیکن اب وہ اس سے منحرف ہوگئے ہیں۔ چندر شیکھر راؤ اس بات کی وضاحت کریں ۔ انہوں نے کہا کہ جب تک سرکاری طور پر یوم نجات نہیں منایاجاتا ہے اس وقت تک بی جے پی اپنا احتجاج جاری رکھے گی ۔ کرناٹک اور مہاراشٹرا میں یہ دن سرکاری طور پر منایاجاتا ہے ۔
باپو گھاٹ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے بی جے پی قائد بدم بال ریڈی نے کہا کہ15اگست کو جب قومی پرچم لہرانے کی عام اجازت ہے تو پھر آج قلعہ گولکنڈہ پر قومی پرچم لہرانے سے بی جے پی قائدین کو کیوں روکا گیا ۔ انہوں نے حکومت کے رویہ پر سخت برہمی کااظہار کرتے ہوئے تلنگانہ حکومت پر شدید نکتہ چینی کی ۔ دوسری طرف یوم انضمام حیدرآباد کے موقع پر تلگو دیشم پارٹی کے ہیڈ کوارٹرس این ٹی آر ٹرسٹ بھون میں پارٹی سربراہ و آندھر اپردیش کے چیف منسٹر این چندرابابو نے قومی پرچم لہرایا ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تلنگانہ عوام کے لئے آج جشن کا دن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ15اگست کو ملک آزاد ہوا لیکن تلنگانہ کو17ستمبر1948کو آزادی ملی اور ملک میں حیدرآباد ریاست کا انضمام ہوا ۔ اس طرح حیدرآباد ریاست میں جمہوریت کی شروعات ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ ان دنوں ملک کئی مسائل کا سامنا کررہا تھا۔ گاندھی جی کی قیادت میں انگریزوں کے خلاف جدوجہد کی گئی تھی۔ اس جدوجہد کے سبب ملک کو آزادی ملی ۔ آزادی کے باوجود ریاست تلنگانہ ہندوستان میں ضم نہیں ہوئی تھی ۔ آج کے دن حیدرآباد ریاست کو ہندوستان میں ضم کیا گیا ۔ اس کے کئی اضلاع اب مہاراشٹرا کرناٹک کا حصہ بن چکے ہیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں