میدک ضمنی انتخاب - امیدواروں کے پرچے نامزدگی داخل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-28

میدک ضمنی انتخاب - امیدواروں کے پرچے نامزدگی داخل

حیدرآباد
یو این آئی
حلقہ لوک سبھا میدک کے ضمنی انتخابات میں حصہ لینے والے تینوں اہم امیدواروں نے آج اپنے اپنے پرچہ جات نامزدگی داخل کردیے۔ٹی آر ایس سربراہ اور چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے اس حلقہ سے مستعفیٰ ہونے کے نتیجہ میں یہ نشست مخلوعہ ہوگئی تھی۔ اس طرح یہاں ضمنی انتخابات ناگزیر ہوگئے ۔ ٹی آر ایس امیدوار کے پربھا کر ریڈی نے سنگا ریڈی کلکٹریٹ پہنچ کر پرچہ نامزدگی کے 4سیٹس داخل کئے ۔ اسی طرح کانگریس امیدوارہ سنیتا لکشما ریڈی نے بھی اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا جب کہ ٹی جئے پرکاش ریڈی( جگا ریڈی) نے بی جے پی امیدوار کی حیثیت سے پرچہ نامزدگی کا ادخال عمل میں لایا ۔ ٹی آرایس امیدوار کے پربھا کر ریڈی نے پرچہ نامزدگی کے4سیٹس داخل کئے ۔ اس موقع پر ریاستی وزیر ٹی ہریش راؤ ، ڈپٹی اسپیکر پدما دیونریڈی، ارکان اسمبلی رام لنگا ریڈی ، چنتا پربھا کر بابو موہن کے علاوہ پارٹی قائدین اور کارکنوں کی کثیر تعداد موجود تھی ۔ کے پربھاکر ریڈی نے اس موقع پر اخباری نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے انہیں اس حلقہ کے لئے پارٹی امیدوار بنایا ہے ۔ وہ اس سلسلہ میں کے سی آر کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ ضلع میدک کے مقامی امیدوار ہیں ۔ وہ اس حلقہ سے منتخب ہوکر عوام کے مسائل حل کریں گے اور ان کے حلقہ کی ترقی پر توجہ دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس حلقہ سے منتخب ہوکر مرکزی حکومت سے منوہر آباد، کتہ پلی ریلوے لائن کا آغاز کرنے کیلئے دباؤ ڈالیں گے ۔ سابق کانگریس وزیر سنیتا لکشما ریڈی نے جنہیں حلقہ لوک سبھا میدک کے ضمنی انتخابات میں کانگریس پارٹی نے اپنا امیدوار نامزد کیا ہے، آج دوپہر اپنا پرچہ نامزدگی داخل کردیا۔ تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر پونالا لمشمیا کے بموجب کانگریس پارٹی کی مرکزی قیادت نے حلقہ لوک سبھا میدک کے لئے سنیتا لکشما ریڈی کے نام کو قطعیت دی ہے ۔ انہوں نے اس سلسلہ میں ریاستی یونٹ کو مطلع کردیا ۔ سنیتا لکشما ریڈی ایک غیر متنازعہ قائد سمجھتی جاتی ہیں ۔ انہیں 13ستمبر کو منعقد شدنی ضمنی انتخابات کے لئے ٹی آر ایس امیدوار پربھاکر ریڈی کے مقابلہ کانگریس امیدوار بنایا گیا ہے ۔ پونالا لکشمیا نے بتایا کہ میدک لوک سبھا کا حلقہ ٹی آر ایس کے لئے آسانی سے چھوڑ دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اور ہم اس نشست کے لئے کرو یا مرو کی جنگ کرنے والے ہیں۔ ٹی آر ایس سربراہ اور تلنگانہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اس حلقہ سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے تھے ۔ وہ حلقہ اسمبلی گجویل سے بھی منتخب ہوئے تھے اورچیف منسٹر کے عہدہ کا جائزہ لینے کے بعد انہوں نے میدک سے استعفیٰ دے دیا تھا ۔ کے چند شیکھر راؤ نے ضمنی انتخابات کے لئے بزنس مین پربھاکر ریڈی کا پارٹی امیدوار کی حیثیت سے انتخاب عمل میں لایا۔
اس سلسلہ میں انہوں نے پارٹی کے سینئر قائدین سے بھی بات چیت کی تھی ۔ کانگریس پارٹی کے سابق رکن اسمبلی ٹی جئے پرکاش ریڈی( جگا ریڈی) کو جنہوں نے حال ہی میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی ، حلقہ لوک سبھا میدک کے ضمنی انتخابات میں بی جے پی نے اپنا امیدوار نامزد کیا ہے ۔ انہوں نے آج ہی اپنے کاغذات نامزدگی بھی داخل کریے ۔ اس موقع پر ریاست کے سینئر بی جے پی قائدین بشمول تلنگانہ یونٹ کے صدر و رکن اسمبلی جی کشن ریڈی بھی موجود تھے ۔ ٹی جئے پرکاش ریڈی نے سنگا ریڈی میں اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ بی جے پی کی مرکزی انتخابی کمیٹی نے آج صبح ہی ان کے نام کو منظوری دی تھی ۔ ٹی آر ایس سربراہ کے چندر شیکھر راؤ کے اس حلقہ سے مستعفیٰ ہونے کے نتیجہ میں یہ نشست مخلوعہ ہوگئی۔ ضمنی انتخابات13ستمبر کو منعقد ہوں گے ۔ پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی آج آخری تاریخ تھی۔ ٹی جئے پرکاش ریڈی ، ضلع میدک کے ہی حلقہ اسمبلی سنگاریڈی سے کانگریس ایم ایل اے رہ چکے ہیں ۔وہ گزشتہ اے پی اسمبلی میں پارٹی وہپ بھی تھے ۔ انہوں نے کم عمری میں ہی آر ایس ایس میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔ وہ اے بی وی پی سے بھی وابستہ رہے ۔ اس کے بعد بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی ۔ بعدازاں وہ بی جے پی چھوڑ کا کانگریس میں آگئے اور اب پھر بی جے پی میں شامل ہوچکے ہیں ۔ ان کے حامی انہیں جگا ریڈی کے نام سے پکارتے ہیں۔ وہ2004میں ٹی آر ایس کے ٹکٹ پر پہلی مرتبہ ریاستی اسمبلی کے لئے منتخب ہوئے تھے ۔ بعد ازاں انہوں نے پارٹی قیادت سے اختلافات پر ٹی آر ایس چھوڑ کر کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔ حلقہ لوک سبھا میدک کے ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کے لئے جملہ17امیدواروں نے اپنا اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے ۔ کل ان پرچوں کی تنقیح ہوگی اور30اگست تک امیدواری سے نامزدگی اختیار کی جاسکتی ہے ۔ اس کے بعد ہی مقابلہ میں موجود امیدواروں کی قطعی تعداد معلوم ہوگی۔

18 candidates file nominations for Medak by-election

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں