حکومت شادی سے پہلے طبی معائنے کے لزوم پر غور کرے - مدراس ہائیکورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-28

حکومت شادی سے پہلے طبی معائنے کے لزوم پر غور کرے - مدراس ہائیکورٹ

مدورائی
پی ٹی آئی
مردانہ صلاحیت میں کمی کے باعث شادیوں کی ناکامی میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مدراس ہائی کورٹ نے آج کہا ہے کہ حکومت کو شادی سے پہلے طبی معائنے کو لازمی بنانے اور اس شرط کی خلاف ورزی پر سزا اور جرمانہ لگانے پر غور کرنا چاہئے ۔ عدالت نے جنسی وجوہات کے باعث شادیوں میں مسائل کو سنگین اور ایک ایسا انسانی سانحہ قرار دیا جس سے بچا جاسکتا ہے ۔ عدالت نے مرکز اور حکومت ٹاملناڈو سے پانچ سوالات کئے اور انہیں ہدایت دی کہ وہ ان کا جواب دیں ۔ جسٹس این کروبا کرن نے ایک شخص کی درخواست پر عبوری حکم جاری کیا ۔ اس درخواست میں گھر یلو تشدد قانون کے تحت اس کی بیوی کی جانب سے دائر کردہ شکایت پر اس کے خلاف تھینی کے سوشیل ویلفیر آفیسر کے اجلاس میں زیر التوا کارروائی کو برخاست کرنے کی خواہش کی گئی تھی۔ جج نے جاننا چاہا کہ آیا عہدیدار اس بات سے واقف ہیں کہ مردانہ صلاحیت میں کمی کے باعث شادی کی ناکامی اور مسائل میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ۔ انہوں نے سوال کیا کہ حکومتیں میریج ایکٹ میں ترمیم کرتے ہوئے نامردی کی بنیاد پر شادی کے معاملات کے جلد تصفیے اور انہیں چھ مہینے یا ایک سال کے اندر ختم کرنے کی راہ کیوں ہموار نہیں کرتیں ۔ حکومت سے اس سنگین مسئلہ اور انسانی سانحہ سے نمٹنے کے لئے دوسرے اقدامات کے بارے میں بھی سوال کیا ۔ اس معاملہ میں درخواست گزار اور اس کی بیوی کے درمیان شادی مردانہ صلاحیت میں کمی کے باعث ناکام ہوگئی تھی ۔ خاتون نے اس کے خلاف ڈسٹرکٹ سوشیل ویلفیر آفس میں شکایت درج کرائی تھی حالانکہ فیمیلی کورٹ میں طلاق کا معاملہ زیر التوا ہے ۔ جج نے کہا کہ اس طرح کے معاملات میں شادیاں کمزوری یا معذوری کو چھپانے کے لئے کی جاتی ہیں اور بیشتر شادیاں بزرگوں کے دباؤ یا سماجی دباؤ کی وجہ سے ہوتی ہیں۔

Madras High Court for law on premarital tests

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں