داغدار افراد کو وزارتوں میں شامل نہ کرنے سپریم کورٹ کا مشورہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-28

داغدار افراد کو وزارتوں میں شامل نہ کرنے سپریم کورٹ کا مشورہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
سپریم کورٹ نے آج وزیر اعظم نریندر مودی اور ریاستوں کے چیف منسٹروں کو پر زور مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنی وزارتوں میں ایسے افراد کو شامل نہ کریں جن کے خلاف فوجداری اور رشوت ستانی مقدمات میں الزامات وضع کئے گئے ہیں۔ یہاں یہ ریمارک بے جا نہ ہوگا کہ سپریم کورٹ کا یہ کہنا باقی رہ گیا تھا کہ داغدار افراد کو وزرا بننے کے لئے نااہل قرار دیاجائے ۔ ملک کی سب سے بڑی عدالت نے اس بات کو وزیر اعظم اور چیف منسٹروں کی صوابدید ،دانشمندی پر چھوڑ دیا کہ ایسے ناموں کی سفارش صدر جمہوریہ اور گورنروں سے نہ کی جائے ۔ عدالت نے کہا کہ قوم نے’’بہتر حکمرانی کے لئے ان پر(وزیر اعظم اور چیف منسٹروں) پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔‘‘ چیف جسٹس ، جسٹس آر ایم لودھا کی زیر صدارت5رکنی دستوری بنچ نے کہا کہ وزیر اعظم ، دستوری ٹرسٹ کے امانت دار ہیں ۔ امید ہے کہ وزیر اعظم قومی مفاد میں اپنی وزارت میں ایسے’’غیر ضروری عناصر‘‘ کو شامل نہیں کریں گے ۔ اعلیٰ عدالت نے کہا کہ اس طرح دفعہ75(1)(وزیر اعظم اور وزراء کے تقرر) کی تشریح کرتے ہوئے یقینی طور پر نااہلیت کا اضافہ نہیں کیاجاسکتا ۔ تاہم بجا طور پر ہمیشہ یہ توقع رکھی جاسکتی ہے کہ مجلس وزراء میں ایک وزیر کے رول کا احترام کیاجاتا ہے اور ایک وزیر کے حلف لینے کے تقدس کے پیش نظر وزیر اظم ان پر کئے گئے اعتماد کے معیار پر پورے اترتے ہوئے کسی ایسے شخص کو وزیر چننے پر غور نہیں کریں گے جو مجرمانہ ریکارڈ رکھتا ہے اور جس کے خلاف گھناؤنے یا سنگین جرائم پر الزامات وضع کئے جاچکے ہیں اور رشوت ستانی کے الزامات بھی عائد کئے گئے ہیں ۔’’معزز جج نے کہا کہ’’یہی وہ بات ہے جو ملک کا دستور تجویز کرتا ہے اور وزیر اعظم سے یہ دستوری توقع رکھی جاتی ہے ۔ مابقی امور ،وزیر اعظم کی صوابدید ، دانشمندی پر چھوڑنا ہوتا ہے ۔ ہم اس سے زیادہ یا اس سے کچھ کم نہیں کہتے‘‘۔ ریمارکس چیف منسٹر کے لئے بھی کلیتاً لائق اطلاق ہیں ۔ عدالت نے123صفحات پر مشتمل اپنے فیصلہ میں کہا کہ نااہلیت کے بارے میں وہ(عدالت) کوئی ہدایت جاری نہیں کرسکتی کیونکہ ایسی کسی ہدایت کا اجراء عدالتی نظر ثانی کی حدوں کو پار کرنے کے مترادف ہوگا ۔ ‘‘ معزز بنچ نے اعلیٰ سطحون پر جاری رشوت ستانی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم اور چیف منسٹروں پر عوام نے جس اعتماد کا اظہار کیا ہے اس کے ذریعہ بہتر حکمرانی کی توقعات کی جاتی ہیں ۔ ایک عوامی جمہوری کی سیاست سے یہ امید رکھی جاتی ہے اور یہ خواہش کی جاتی ہے کہ ایسی حکومت کی حکمرانی رہے جو ایسے منتخبہ نمائندوں کے ذڑیعہ چلائی جاتی ہے ۔ جو سنگین فوجداری جرائم یا رشوت ستانی سے متعلق جرائم ، ذات پات ، سماجی مسائل ملک کے اقتدار اعلیٰ کو متاثر کرنے والے جرائم میں کسی بھی طرح ملوث نہیں ہیں۔ اسی دوران قانونی ماہرین نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ اپنی نوعیت کے اعتبار سے’’مشاورتی‘‘ ہے جس کی تعلیمی لازمی نہیں ہے ۔
(آئی اے این ایس) کانگریس نے آج کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا یہ حکم کہ ان لوگوں کو جو قانون سے متصادم ہیں وزرا نہ بنایا جائے، وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک بالواسطہ ہدایت ہے کہ وہ ان وزراء کو اپنی حکومت سے علیحدہ کردیں جو مجرمانہ پس منظر کے حامل ہیں۔ کانگریسی رہنما راشد علوی نے کہا کہ’’سپریم کورٹ نے بالواسطہ طور پر ملک کے وزیر اعظم کو یہ مشورہ دیا ہے کہ ایسے تمام13-14وزرا کو علیحدہ کردیاجائے جو مجرمانہ پس منظر رکھتے ہیں ۔ ملک کے وزیر اعظم بننے سے پہلے انتخابات سے قبل انہوں نے ضرور کہا کہ میری کابینہ صاف ستھری ہوگی اور ہم رشوت ستانی کے خلاف لڑائی کرنے والے ہیں۔ وزیر اعظم کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے تمام وزراء کو علیحدہ کردیں اور کارروائی کریں ۔ ‘‘اسی دوران ترنمول کانگریس کے رکن و سابق وزیر ریلوے دنیش ترویدی نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں مجرمین کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے ۔ وزیر بننا بھول جائیے۔ پارلیمنٹ میں مجرمین کے لئے کوئی جگہ نہیں۔ سخت مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والوں کے لئے قانون ساز اسمبلیوں میں بھی کوئی جگہ نہیں ہے ۔ عوامی زندگی کو پاک و صاف رکھنے کی ضرورت ہے ۔ تاہم بی جے پی لیڈر سبرامنیم سوامی نے کہا ہے اگر کسی شخص کے خلاف ایف آئی آر ہے تو بھی اس پر مجرم ہونے کا لیبل نہیں لگایا جاسکتا ۔ حتی کہ اگر کسی شخص کے خلاف ایف آئی آر ہے تب بھی اسکو مجرمانہ پس منظر کا حامل شخص نہیں کہاجاسکتا۔ حتی کہ ایک پولیس چارج شیٹ بھی کسی شخص کو مجرمانہ پس منظر کا حامل نہیں بناتی ۔ سبرامنیم سوامی نے کہا کہ تاہم عدالت، پولیس کے وکیل اور وکیل صفائی کی بحث کی سماعت کے بعد الزامات وضع کرسکتی ہے لیکن ایسے معاملات میں تک قانون بہت واضح نہیں ہے ۔

Supreme Court asks PM Narendra Modi, chief ministers not to induct tainted people in ministry

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں