اسرائیلی فرمس اور کمپنیوں سے سینکڑوں عربوں کی برطرفی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-18

اسرائیلی فرمس اور کمپنیوں سے سینکڑوں عربوں کی برطرفی

ماسکو
یو این آئی
غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کے سفاکانہ حملوں کی مذمت کرنے کا خمیازہ اسرائیلی عربوں کو اپنی نوکریاں گنواتے ہوئے بھگتنا پڑ رہا ہے۔ روسی ٹی وی کی ایک خبر کے مطابق اسرائیل کی ایک مقامی غیر سرکاری تنظیم(این جی او) نیو اسرائیلی فنڈ نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کی جارحیت کے خلاف منفی تبصرہ کرنے پر کئی عرب اسرائیلیوں کی نوکریاں چھین لی گئی ہیں۔ این جی او نے کوئی حتمی تعداد نہیں بتائی تاہم اندازہ ظاہر کیا ہے کہ درجنوں افراد اس متعصبانہ رویہ کا شکار ہوئے ہیں ۔ اسرائیل میں شہری حقوق کی اسوسی ایشن کے بین الاقوامی تعلقات کے ڈائرکٹر اسٹیو بیک کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملے کی شروعات ہوتے ہی اس قسم کے مسائل سر اٹھانے لگے تھے ۔ یہ قطعی طور پر ایک غیر قانونی عمل ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے قانون کے مطابق کسی بھی شہری کو اس کی سیاسی رائے کے اظہار کی پاداش میں نوکری سے بے دخل نہیں کیاجاسکتا ۔ بیک نے مزید کہا کہ فیس بک پر25ایسے پیچ بنائے گئے ہیں جو غزہ پر اسرائیلی کارروائی کی مذمت کرنے والے اسرائیلی عربوں کی نشان دہی کرتے ہیں اور اسرائیل کی فرموں سے اپیل کرتے ہیں کہ انہیں نوکری سے برطرف کیاجائے ۔ بیک نے مزید کہا کہ جب سے اسرائیل نے اپنی فوجی مہم شروع کی ہے ملک کا ایک طبقہ اس کا رروائی کی مذمت کرنے والے افراد کو غدار قرار دیتا ہے اور اس طرح ملک میںآ زادی اظہار کے لئے خطرہ بنا ہوا ہے ۔ یاد رہے کہ گزشتہ مہینے اسرائیل نے ایک اخبار ہارٹز نے خبر شائع کی تھی کہ اسراغارا نامی ایک اسرائیلی عرب کو غزہ میں13اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کا خیر مقدم کرنے کی پاداش میں بلدیہ کارکن کے طور پر اس کی ملازمت سے برطرف کردیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ سافید بلدیہ میں واقع دو اسپتالوں کے کئی ڈاکٹروں اور نرسوں کو اسرائیلی پالیسی پر ناقدانہ تبصرہ کرنے کے جرم میں معطل کردیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ اسرائیل کی تقریباً20فیصد آبادی عربوں پر مشتمل ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں