راج ناتھ سنگھ کے فرزند کی بدسلوکی پر مودی کی انگشت نمائی کی افواہیں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-28

راج ناتھ سنگھ کے فرزند کی بدسلوکی پر مودی کی انگشت نمائی کی افواہیں

نئی دہلی
پی ٹی آئی
حکومت کو آج ان اطلاعات پر پریشان کن صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک مبینہ ’’بدسلوکی‘‘ پر مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے فرزند پنکج پر ’’انگشت نمائی‘‘ کی ہے۔ اس اطلاع کے بعد وزیر داخلہ اور وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) نے پرزور تردیدی بیانات جاری کئے ہیں۔ راج ناتھ سنگھ نے افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حتی کہ باد ی النظر میں بھی یہ ثابت ہوجائے کہ ان کا کوئی رکن خاندان کسی بد سلوکی میں ملوث رہا ہے تو وہ سیاست ہی سے کنارہ کش ہوجائیں گے ۔ راج ناتھ سنگھ کے اس بیان سے قبل ایک اطلاع سامنے آئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ وہ(سنگھ) ان اطلاعات پر برہم ہیں کہ ایک مبینہ بد سلوکی پر مودی نے پنکج کی سرزنش کی تھی۔ سنگھ نے کہا کہ ان کے ارکان خاندان کی مبینہ بد سلوکیوں کے بارے میں افواہیں گزشتہ لگ بھگ2ہفتوں سے گشت کررہی ہیں ۔ ناتھ بلاک میں اپنے دفتر کے باہر عجلت میں طلب کردہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ’’گزشتہ15-20دنوں سے میرے اور میرے خاندان کے بارے میں مسلسل افواہیں گشت کررہی ہیں ۔ میں نے خیال کیا کہ افواہوں کی کوئی بنیاد نہیں ہوتیں اور یہ افواہیں چند دنوں میں ختم ہوجائیں گی لیکن میں دیکھ رہا ہوں کہ یہ افواہیں روز بروز زور پکڑ رہی ہیں ۔ میں قوم کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ جس دن یہ الزامات بادی النظر میں میرے یا میرے خاندان کے خلاف ثابت ہوجائیں گے میں سیاست اور عوامی نمائندگی سے کنارہ کش ہوجاؤں گا ۔ اور گھر میں بیٹھ جاؤں گا ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ انہوں نے مودی اور صدر بی جے پی امیت شاہ سے اس بارے میں بات کی ہے اور دونوں ہی نے حیرت ٖظاہر کی ہے اور افواہوں کو کلیتاً بے بنیاد قرار دیا ہے ۔ اسی دوران وزیر اعظم کے دفتر نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے اور بدسلوکی سے متعلق اطلاعات کو بکواس اور سفید جھوٹ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ افواہیں حکومت کو بدنام کرنے کی ایک ’’معاندانہ کوشش‘‘ ہیں ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ بیان گزشتہ چند ہفتوں سے بعض میڈیا میں پیش کی گئی اطلاعات کے حوالہ سے دیاجارہا ہے ۔ ان اطلاعات میں وزیر اعظم کا تذکرہ کیا گیا تھا اور کسی مرکزی وزیر کے طرز عمل کا حوالہ دیا گیا تھا۔ اور وزیر داخلہ کے فرزند کی بد سلوکی کا الزام لگایا گیا تھا۔ ایسی اطلاعات سفید جھوٹ ہیں اور کردار کشی و نیز حکومت کو بدنام کرنے کی معاندانہ کوشش ہیں۔ جو لوگ ایسی افواہوں میں ملوث ہیں قوم کے مفاد کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ان اطلاعات کی پورزرو ترید کی جاتی ہے ۔
قبل ازیں میڈیا اطلاعات میں یہ کہا گیا تھا کہ راج ناتھ سنگھ ایک وزارتی رفیق اور پارٹی حریف کی جانب سے پھیلائی جانے والی افواہوں پر ناخوش ہیں ۔ یہ افواہیں اس بارے میں تھیں کہ راج ناتھ سنگھ کے فرزند کی مبینہ بد سلوکی پر وزیر اظم نے ان کی (پنکج کی) سرزنش کی تھی ۔ یہ پوچھے جانے پر کہ مذکورہ افواہیں کون پھیلا سکتا ہے ؟ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ معلوم کرنا تحقیقاتی جرنلسٹوں کاکام ہے ۔ یہ افواہیں ایک سیاسی حریف کی جانب سے پھیلائے جانے کے امکان پر وزیر داخلہ نے کسی راست جواب کو ٹال دیا اور کہا کہ مجھے اس بارے میں کچھ بھی کہنا نہیں ہے ۔ وزیر داخلہ نے اس امر کی تردید کی کہ انہوں نے افواہوں کے بارے میں آر ایس ایس سے شکایت کی ہے ۔ تاہم اپوزیشن اس صورتحال سے فائدہ اتھانے کی خواہاں نظر آتی ہے۔ کانگریس نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ یہ واضح کرے کہ الزامات کس کے بارے میں ہیں ۔ کانگریس کے ترجمان اجئے ماکن نے وزیر اعظم کے دفتر اور راج ناتھ سنگھ کے جاری کردہ تردیدی بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ بڑی عجیب بات ہے کہ اپوزیشن پارٹی کانگریس نے راج ناتھ سنگھ کے بیٹے کے خلاف کوئی الزامات عائد نہیں کئے ہیں ۔ اس لئے ملک اور کانگریس پارٹی یہ جاننا چاہتے ہیں کہ راج ناتھ سنگھ جی اور وزیر اعظم نریندر مودی جی سب سے پہلے آپ یہ بتائیں کہ راج ناتھ سنگھ کے فرزند کے خلاف الزامات کیا ہیں کہ جن کی تردید آپ کررہے ہیں ۔کانگریس پارٹی پوری انکساری کے ساتھ راج ناتھ سنگھ سے جاننا چاہتی ہے کہ جب اصل اپوزیشن پارٹی نے ایسے کوئی الزامات عائد نہیں کئے ہیں تو یہ الزامات آپ کے خلاف کس نے عائد کئے ہیں۔ دریں اثناء پی ٹی آئی لیڈر ڈی راجہ نے کہا ہے کہ’’ کسی آگ کے بغیر کوئی دھواں نہیں اٹھ سکتا ۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ بہت ساری باتیں ہیں۔ کوئی اندرونی کشاکش ہے، سیاست تبدیل ہورہی ہے ۔ وزیر اعظم کے دفتر اور وزیر داخلہ کے تردیدی بیانات بہت تاخیر سے اور بہت تھوڑے آئے ہیں جب کہ مذکورہ اطلاعات (بد سلوکی سے متعلق) گزشتہ کئی دنوں سے قومی روز ناموں میں شائع ہوتی رہی ہیں۔‘‘

Swirling Rumors about Rajnath Singh's Son Denied

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں