غزہ پٹی میں قتل عام اور تباہی انسانیت کے لئے باعث شرم - بانکی مون - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-07

غزہ پٹی میں قتل عام اور تباہی انسانیت کے لئے باعث شرم - بانکی مون

نیویارک؍ غزہ
پی ٹی آئی
غزہ میں آج دوسرے دن بھی جنگ بندی جاری رہی جبکہ اقوام متحدہ سکریٹری جنر ل بان کیمون نے غزہ پٹی میں معصوم فلسطینی باشندوں کے قتل عام اور بڑے پیمانے پر تباہی کو انسانیت کے لئے باعث شرم قرار دیا ہے ۔ بانکی مون نے کہا کہ ہم دوبارہ غزہ کی تعمیر کریں گے لیکن یہ یقینی بنانا لازمی ہے کہ ایسا آخری مرتبہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ لڑائی اور حملوں کا سلسلہ بند ہونا چاہئے اور دونوں فریقین کو مذاکرات کی میز پر بیٹھنا چاہئے ۔ بانکی مون نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کو احساس ہے کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کا اختیار ہے لیکن غزہ کے باشندوں کے خلاف جس قسم کا وحشیانہ تشدد اور خوفناک عمل کا مظاہرہ کیا گیا ہے وہ ناقابل برداشت ہے اور ایسی کسی بھی قسم کی کارروائی میں شہریوں اور جنگجوؤں کے درمیان فرق کو مد نظر رکھنے کے بین الاقوامی اصولوں پر سوالیہ نشان لگادیتا ہے ۔ دوسری طرف امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے یہ کہہ کر اسرائیل کے موقف کی حمایت کردی ہے کہ حماس کے ذریعہ اپنے راکٹوں کے ذخیروہ کو ختم کردئیے جانے کے بعد ہی غزہ کا محاصرہ ختم کیاجاسکتا ہے ۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے کل مصر کی ثالثی میں72گھنٹے کی جنگ بندی کر کے غزہ پٹی سے اپنی افواج کو واپس بلا لیا تھا۔ دونوں فریقوں کے درمیان تقریباً ایک ماہ سے جاری جنگ کو ختم کرنے کے مقصدسے مستقل سمجھوتے کی غرض سے قاہرہ مذاکرات کے لئے اسے ابتدائی قدم کے طور پر دیکھا جارہا ہے ۔ مسٹر کیری نے کہا ہم فلسطینیوں کا اپنے لوگوں کو معیار زندگی بہتر کرنے، ان کی تعمیر نو اور ان مزید آزادی کی خواہش کی حمایت کرنا چاہتے ہیں لیکن انہیں بھی اسرائیل کے تئیں اپنی ذمہ داری نبھانی چاہئے ۔ دریں اثناء مستقل سمجھوتے کے لئے قاہرہ میں جاری مذاکرات میں شرکت کے لئے اسرائیل نے اپنے نمائندوں کو وہاں بھیج دیا ہے ۔ اسرائیل کے ایک افسر نے بتایا کہ ہم چاہتے ہیں کہ غزہ پٹی میں زیادہ سے زیادہ انسانی امداد پہنچے ۔ دوسری جانب ذرائع کے مطابق عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کا ایک وفد فلسطینی باشندوں کے ساتھ بطور اظہار یکجہتی جلد ہی غزہ پٹی کا دورہ کرے گا ۔ عرب لیگ کے سربراہ نبیل العربی نے چہار شنبہ کے روز بتایا کہ مصر،اردن ، کویت، مراقش کے علاوہ خود نبیل العربی بھی اس وفد میں شامل رہیں گے ۔ جب کہ اسرائیل کا دعویٰ ہی کہ اس نے غزہ میں آبادی پر اس لئے بم برسائے کیونکہ حماس نے گنجان آبادی والے علاقوں سے راکٹ پھینکے تھے اور اس طرح اس نے اپنے عوام کو خطرے میں ڈالا ۔ غزہ میں حکام کا کہنا ہے کہ چار ہفتے جاری رہنے والی اس کشیدگی میں2ہزار کے قریب فلسطینی شہید اور 67اسرائیلی واصل جہنم ہوئے ہیں۔ یاد رہے کہ اس اعلان سے قبل مصر کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا تھا کہ اسرائیل اور فلسطینی گروپ حماس72گھنٹے کی جنگ بندی پر رضا مند ہوگئے ہیں۔ اسرائیل اور حماس نے بھی72گھنٹے کی غیر مشروط جنگ بندی کی مصری تجویز کو قبول کرنے کی تصدیق کی تھی ۔ اس جنگ بندی پر عمل مقامی وقت کے مطابق منگل کی صبح آٹھ بجے سے شروع ہوا۔پیر کے روز اسرائیل نے غزہ کے کچھ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کے لئے سات گھنٹے کے لئے عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا لیکن مدت پوری ہونے کے ساتھ ہی فوجی کارروائیاں دوبارہ شروع کردی تھیں۔

UN Chief: Gaza massacre, destruction shame whole world

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں