پی ٹی آئی
منموہن سنگھ نے ایک پری میڈیکل کورس میں داخلہ لے لیا تھا کیونکہ ان کیو الد چاہتے تھے کہ منموہن سنگھ ڈاکٹربنیں لیکن مضمون میں عدم دلچسپی کے باعث چند مہینوں بعد ہی منموہن سنگھ نے یہ کورس چھوڑ دیا ۔ سابق وزیرا عظم کی دختر دمن سنگھ نے اپنی ایک کتاب ’’اسٹریکٹلی پرسنل‘‘ منموہن سنگھ اور کرشرن سنگھ‘‘ میں یہ انکشاف کیا ہے ۔ اس کتاب سے منموہن سنگھ اور گر شرن سنگھ کے تعلق سے کافی معلومات فراہم کی گئی ہے ۔ لیکن گزشتہ دس برسوں کا کوئی تذکرہ نہیں ہے ۔ جب منموہن سنگھ نے یو پی اے حکومت کی قیادت کی ۔ دامن سنگھ کے مطابق ان کے والد منموہن سنگھ کا فی خوش مزاج شخص ہیں اور ان میں بزلہ سنجی کوٹ کوٹ پر بھری ہوئی ہے ۔ اپریل1948میں منموہن سنگھ کا امرتسر کے خالصہ کالج میں داخلہ ہوا تھا ۔ کتاب میں لکھا گیا کہ چونکہ منموہن سنگھ کے والد چاہتے تھے کہ ان کا لڑکا ڈاکٹر بنے اسی لئے انہوں نے دو سالہ ایف ایس سی کورس میں داخلہ لیا تھا لیکن چند مہینوں کے اندر انہوں نے تعلیم چھوڑ دی ۔ انہیں ڈاکٹر بننے کی کوئی دلچسپی نہیں تھی ۔ اس کے علاوہ سائنس میں بھی ان کی دلچسپی ختم ہوگئی تھی ۔ کتاب کے مطابق دمن سنگھ نے اپنے والد کے ساتھ گفتگو کو بھی کتاب میں درج کیا جس کے مطابق منموہن سنگھ اپنے والد کی دوکان میں ہاتھ بٹانے لگے تاہم دوکان میں انہیں بے چینی محسوس ہونے لگی کیونکہ ان سے پانی چائے منگوائی جاتی ۔من موہن سنگھ نے کہا’’ میں نے فوری طور پر کالج میں داخلہ لینے کا فیصلہ کرلیا ۔ میں نے ستمبر1948میں ہندو کالج میں داخلہ لیا۔‘‘دختر دمن سنگھ کے مطابق منموہن سنگھ کا پ سندیدہ مضمون معاشیات تھا ۔ سابق وزیرا عظم نے اپنی بیٹی کو بتایا کہ’’ مجھے ہمیشہ غریبی کے مسائل میں دلچسپی تھی ، کہ بعض ممالک غریب کیوں ہیں اور بعض ممالک دولت مند کیوں کہلاتے ہیں ۔ معاشیات میں ان سوالات کے جوابات موجود تھے ‘‘۔ کیمبریج یونیورسٹی میں تعلیم کے دوران بھی منموہن سنگھ کے پیسہ سب سے بڑا مسئلہ تھا ۔ سالانہ انہیں600پاؤنڈ ادا کرنے پڑتے تھے۔ پنجاب یونیورسٹی کی اسکالر شپس سے انہیں160پاؤنڈ مل جایا کرتے تھے باقی رقم کے لئے انہیں اپنے والد پر انحصار کرنا پڑتا تھا ۔ وہ نہایت احتیاط سے پیسہ خرچ کرتے تھے ۔ ڈائیننگ ہال میں دو شیلینگ ادا کرنے پر انہیں کھانا مل جایا کرتا تھا ۔ دمن سنگھ نے کہا کہ ان کے والد نے کبھی گھر سے باہر کھانا نہیں کھایا اور انہوں نے کبھی شراب نہیں پی ۔ پیسہ نہ ہونے کی صورت میں و ہ کھانا نہیں کھایا کرتے تھے بلکہSixpanceادا کرتے ہوئے وہ چاکلیٹ کھالیا کرتے تھے ۔ وہ اپنے گھر کے کام کاج سے بالکل نہ واقف ہیں بلکہ وہ انڈا بھی اوبال نہیں سکتے اور وہ ٹیلی ویژن بھی آن نہیں ۔ وہ خوشگوار موڈ میں لوگوں کو مختلف نام دیا کرتے ہیں۔
Daughter reveals Manmohan's 'strictly personal' side
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں