اعتکاف - مجاہدہ کی افضل ترین شکل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-16

اعتکاف - مجاہدہ کی افضل ترین شکل

Virtues-of-Aitekaaf
وصال حق و معرفت الہی کے لئے اللہ کے بعض بندے اپنی زندگی کو مجاہدات اور مختلف مشقتوں میں ڈالتے رہتے ہیں اور بعض بندے حصول مقصد کی فکر میں افراط و تفریط کا شکار ہوجاتے ہیں جیسا کہ سابقہ امتوں میں رہبانیت کا شیوہ رہا ہے وہ لوگ وصال محبوب کی خاطر دنیوی علائق سے دستبردار ہوکر جنگلوں اور ویرانوں کا رخ کیا ۔ بیوی بچوں اور معاشرتی زندگی کی دیگر مصروفیات سے منہ موڑ کر غاروں اور خلوتوں کی تنہائیوں میں ڈیرہ لگایا اور وہیں وہ کثرت عبادت و مجاہدہ بلکہ نفس کشی کے ذریعہ وصال حق کی جستجو کرنے لگے ۔ قرآن پاک نے سورہ حدید میں ان کے اس تصور کو رہبانیت کے نام سے موسوم کیا ہے لیکن جب سرکار دو عالم ﷺ اسلام دین فطرت لے کر کائنات میں تشریف لائے اور قرآن کی صورت میں اللہ تعالیٰ کا آخری پیغام پہنچایا تو فرمایا لا رہانیۃ فی الاسلام اسلام میں رہبانیت نہیں ہے ۔ اور جس طرح سود کے بدلے قرض حسنہ، نشہ شراب کے بدلے نشہ شراب عشق الہی عطا فرمایا اسی طرح رہبانیت کے بدلے اعتکاف جیسی عبادت عطا فرمایا۔ یعنی عبادت کی نیت سے اللہ تعالیٰ کے لئے مسجد میں ٹھہرنے کا نام اعتکاف ہے جس کی تین قسمیں ہیں۔
(۱) اعتکاف واجب: کسی نے یہ منت مانی کہ میراں فلاں کام ہوجائے تو میں ایک یا دو دن کا اعتکاف کروں گا اور اس کا کام ہوگیا۔ یہ اعتکاف کا کرنا اس پر واجب ہوگیا اس کو پورا کرنا ضروری ہے اس اعتکاف واجب کے لئے روزہ شرط ہے بغیر روزہ کے اعتکاف واجب صحیح نہیں ہے ۔
(۲) اعتکاف سنت موکدہ علی الکفایہ: یہ اعتکاف رمضان المبارک کے آخری دس دنوں میں کیاجاتا ہے یعنی بیسویں رمضان کو سورج غروب ہونے سے پہلے اعتکاف کی نیت سے مسجد میں داخلہوجائے انتیسویں رمضان کو چاند نظر آنے کے بعد یا تیسویں رمضان کو سورج ڈوبنے کے بعد مسجد سے نکلے ۔ یہ اعتکاف سنت موکدہ کفایہ ہے یعنی اگر محلہ میں ایک آدمی بھی اعتکاف کرلیا تو سب آخرت کے مواخذہ سے بری ہوجائیں گے ۔ اس اعتکاف کے لئے بھی روزہ شرط ہے ۔
(۳) اعتکاف مستحب: یہ ہے کہ جب کبھی مسجد میں داخل ہو تو اعتکاف کی نیت نَویتُ سُنَّۃَ الْاِعْتِکَاف۔ کرے یا دل میں اعتکاف کا خیالکرے ۔ جتنی دیر مسجد میں رہیں گے اعتکاف کا ثواب مل جائے گا ۔ لیکن یہاں رمضان کے اعتکاف کے بارے میں تحریر کرنا ہے۔ رمضان کے اعتکاف کا مقصد تلاش شب قدر ہے اس لئے رمضان کے آخری ایام کا اعتکاف سنت قراردیا گیا ۔ نبی اکرم ﷺ کو جب تک اللہ تعالیٰ نے شب قدر کے تعین سے آگاہ نہیں فرمایا تب آپ ﷺ اس کی تلاش کے لئے یا امت کو اس کے تلاش و جستجو کی تعلیم کے لئے پورا رمضان اعتماف کرتے تھے لیکن جب آگاہ فرمایاگیا تو وحاصل مبارک تک آپ ﷺ صرف آخری عشرہ کا اعتکاف فرماتے رہے ۔

Virtues of Aitekaaf

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں