(۱) اعتکاف واجب: کسی نے یہ منت مانی کہ میراں فلاں کام ہوجائے تو میں ایک یا دو دن کا اعتکاف کروں گا اور اس کا کام ہوگیا۔ یہ اعتکاف کا کرنا اس پر واجب ہوگیا اس کو پورا کرنا ضروری ہے اس اعتکاف واجب کے لئے روزہ شرط ہے بغیر روزہ کے اعتکاف واجب صحیح نہیں ہے ۔
(۲) اعتکاف سنت موکدہ علی الکفایہ: یہ اعتکاف رمضان المبارک کے آخری دس دنوں میں کیاجاتا ہے یعنی بیسویں رمضان کو سورج غروب ہونے سے پہلے اعتکاف کی نیت سے مسجد میں داخلہوجائے انتیسویں رمضان کو چاند نظر آنے کے بعد یا تیسویں رمضان کو سورج ڈوبنے کے بعد مسجد سے نکلے ۔ یہ اعتکاف سنت موکدہ کفایہ ہے یعنی اگر محلہ میں ایک آدمی بھی اعتکاف کرلیا تو سب آخرت کے مواخذہ سے بری ہوجائیں گے ۔ اس اعتکاف کے لئے بھی روزہ شرط ہے ۔
(۳) اعتکاف مستحب: یہ ہے کہ جب کبھی مسجد میں داخل ہو تو اعتکاف کی نیت نَویتُ سُنَّۃَ الْاِعْتِکَاف۔ کرے یا دل میں اعتکاف کا خیالکرے ۔ جتنی دیر مسجد میں رہیں گے اعتکاف کا ثواب مل جائے گا ۔ لیکن یہاں رمضان کے اعتکاف کے بارے میں تحریر کرنا ہے۔ رمضان کے اعتکاف کا مقصد تلاش شب قدر ہے اس لئے رمضان کے آخری ایام کا اعتکاف سنت قراردیا گیا ۔ نبی اکرم ﷺ کو جب تک اللہ تعالیٰ نے شب قدر کے تعین سے آگاہ نہیں فرمایا تب آپ ﷺ اس کی تلاش کے لئے یا امت کو اس کے تلاش و جستجو کی تعلیم کے لئے پورا رمضان اعتماف کرتے تھے لیکن جب آگاہ فرمایاگیا تو وحاصل مبارک تک آپ ﷺ صرف آخری عشرہ کا اعتکاف فرماتے رہے ۔
Virtues of Aitekaaf
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں