تراویح - قرب الہی کا ذریعہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-06

تراویح - قرب الہی کا ذریعہ

taraweeh
اللہ تعالیٰ قرآن پاک میں ارشاد فرماتا ہے: اے ایمان والو تم پر روزے فرض کئے گئے ہیں جس طرح تم سے پہلے فرض کئے گئے تھے تاکہ تم تقویٰ والے بن جاؤ۔ برادران اسلامیہ یہ رمضان شریف کا مہینہ ہے ، رحمتوں، برکتوں مغفرتوں اور عذاب جہنم سے چھٹکارا حاصل کرنے کا مہینہ ہے ۔ دین کی تڑپ اور آخرت کی فکر رکھنے والے مسلمان مرد اور خواتین ملت اسلامیہ رمضان شریف کی آمد پر خوشیوں سے جھوم اٹھتے ہیں ۔ اس مہینہ کا بڑے ہی اہتمام و انصرام کے ساتھ استقبال کرتے ہیں ۔ حدیث پاک میں ہےَ’’جو شخص ماہ رمضان کی آمد پر خوشی کا اظہار کرتا ہے اللہ تعالیٰ اس پر دوزخ کی آگ حرام فرمادیتا ہے۔‘‘ ایک اور حدیث میں ہے:’’ کہ جب رمضان شریف کی پہلی رات آتی ہے تو ایک فرشتہ آسمان سے ندا کرتا ہے کہ اے نیکی کا ارادہ کرنے والے نیکی کی طرف آگے بڑھ اور اے برائی کا ارادہ کرنے والے برائی سے رک جا۔‘‘
رمضان شریف کی فضیلت کے سلسلہ میں ایک طویل حدیث، حضرت سلمان فارسیؓ سے مروی ہے ، فرماتے ہیں:’’ کہ شعبان کی آخری تاریخ میں حضور اکرم ﷺ نے ہم لوگوں کو خطاب فرماتے ہوئے ارشاد فرمایا: تمہارے اوپر ایک عظیم مہینہ برکت والا ، سایہ فگن ہونے والا ہے ، اس مہینہ میں ایک رات(شب قدر)جو ہزار مہینوں سے افضل ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے اس میں روزہ کو فرض فرمایا اور رات کو قیام یعنی(تراویح) کو ثواب بنایا ہے جو شخص اس مہینہ میں کسی نیکی کے ساتھ اللہ تعالیٰ کا قرب حاصل کرے گا ایسا ہے جیسا کہ غیر رمضان میں فرض ادا کیا اور جو شخص اس مہینہ میں فرض ادا کرے گا ایسا ہے جیسا کہ ستر فرض ادا کئے ‘‘۔ یہ مہینہ صبر کا ہے اور صبر کا بدلہ جنت ہے اور یہ مہینہ غمخواری کا مہینہ ہے ۔
حضور ﷺ نے شعبان کی آخری تاریخ کو خاص طور پر رمضان کے مطابق خطاب فرمایا اور لوگوں کو متنبہ فرمایا:’’رمضان کا مہینہ کتنی عظمت والا و برکت والا مہینہ ہے ، تاکہ اس مہینہ کی قدر کی جائے اس کے شب و روز اللہ تعالیٰ کی رضا و خوشنودی کے لئے ہیں تاکہ لوگ اللہ تعالیٰ کی عبادت و بندگی اور نیک کاموں میں زیادہ سے زیادہ مشغول ہوں‘‘۔ حضور نبی آخر الزماں کا یہ خطبہ رمضان المبارک کی عظمت اور برکت کو سمجھنے کے لئے کافی ہے ۔ غور فرمائیے کہ آپ ﷺ نے اس مہینہ کے آنے کی خبر دیتے ہوئے فرمایا: ’’تم پر ایک عظٰیم مہینہ سایہ کرنے والا ہے۔‘‘یعنی رمضان المبارک ایک ایسا سایہ دار درخت ہے کہ جو مسلمان بھی اس کے نیچے تھکا ماندہ آتا ہے اس کو یہ سکون بخشتا ہے ، دنیا اور آخرت کے عذاب سے بچا لیتا ہے ۔ حقیقت یہی ہے کہ روزہ رکھنے والا اگرچہ دن بھر کا پیاسا رہتا ہے، رات کو تراویح ادا کرتا ہے لیکن اس کوان سب کے باوجود ایک خاص فرحت وسکون اور روحانی سرور حاصل ہوتا ہے جیسا کہ حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا:’’ روزہ دار کو دو خوشیاں نصیب ہوتی ہیں ایک افطار کے وقت اور دوسری اپنے رب عز و جل سے ملنے کے وقت نصیب ہوگی۔ سرکارؐ نے یہ خوشخبری بھی سنائی کہ اس میں ایک رات ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے وہ ہے شب قدر جس میں بندہ عبادت کرتا ہے تو اس کے نامہ اعمال میں ہزار مہینوں کی عبادت کاثواب لکھاجاتا ہے ۔ پھر فرمایا کہ اس مہینہ کی راتوں کو قیام کرلے یعنی(تراویح) پڑھنے کا ذکر فرمایا ۔ رات کا قیام بھی اللہ تعالیٰ کے حکم میں شامل ہے ۔ حضور اقدس ﷺ نے اپنی طرف منسوب فرماتے ہوئے تراویح کو سنت موکدہ قرار دیا پھر سرکارؐ نے فرمایا کہ خدائے تعالیٰ کا قرب حاصل کرنے کے لئے کوئی نیکی کرے گا یعنی نفل عبادت کرے گا تو اس کو فرض کے برابر اجر دیا جائے گا اورجو کوئی فرض ادا کرے گا تو اس کو ستر فرض کے برابر اجر ملے گا ۔ مسلمانوں کو اس پر خاص توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ بہت سے مسلمان ایسے ہیں جونوافل تو کیا فرائض و واجبات میں بھی کوتاہی کربیٹھتے ہیں ۔ سحری میں خوب کھالیا اوردیکھا کہ اذان کے لئے وقت باقی ہے تھوڑی دیر بستر میں پڑا رہوں اچانک نیند کے آغوش میں چلے جاتے ہیں ۔ ایسے میں نماز فجر ہی ترک ہوجاتی ہے یا جلداٹھ کر مسجد پہنچتا ہے تو جماعت چھوٹ جاتی ہے ۔ پھر ظہر کا وقت اپنے کام دھندہ میں لگا رہتا ہے جس کی وجہ سے کبھی کبھی ظہر کی جمات بھی چھوٹ جاتی ہے ۔ ظہر و عصر سے پہلے قیلولہ کے لئے آرام کرنے لگا بس آنکھ لگ گئی عصر کی جماعت نکل گئی ۔ افطاری کا انتظار کرتے ہوئے مغرب کی نماز بھی باجماعت پا نہیں سکتا ۔ عشاء کی نماز سے زیادہ تراویح کو اہمیت دیتا ہوا عشاء کی جماعت چھوڑ بیٹھتا ہے ۔ تراویح میں بھی کچھ رکعت پڑھ لیں اور چل پڑا ۔ ان تمام کا خاص خیال رکھیں پابندی کے ساتھ نمازیں ادا کریں فرائض و وواجبات سے غفلت نہ برتیں ۔ سنتوں کا بھی اہتمام کریں ۔ قرآن پاک کی تلاوت کریں ۔ تسبیح و تہلیل ، تکبیر و تحمید اور استغفار و درود شریف بھی کثرت سے کریں ۔ فضول کاموں اور بیکارکی باتوں میں رمضان شریف کے قیمتی لمحات کو برباد نہ کریں۔ حضور سرکار کائنات ﷺ نے فرمایا: کہ یہ غمخواری کا مہینہ ہے اس میں غرباء و مساکین و بے سہارا اور پریشان حال لوگوں کی مدد کریں ان کے ساتھ اچھا سلوک کریں ۔ ان کی بھوک اور پیاس کا احساس کرتے ہوئے ان کے کھانے پینے اور اوڑھنے و علاج معالجہ کا انتٖظام و انصرام کریں۔ اللہ تعالی اپنے فضل وکرم سے اور اپنے محبوب ﷺ کے صدقے و طفیل ہمیں اور تمام مسلمانوں کو رمضان شریف کی قدر کرنے اور اس میں جن کاموں کے کرنے کا حکم دیا گی اہے ان کو دلجمعی و خلوص کے ساتھ اور جن کاموں کو کرنے سے منع کیا گیا ہے ان سے بچ کر رہنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین۔

Taraweeh, the source of divine attachment

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں