فلسطینیوں پر اسرائیلی بربریت کے خلاف آج ملک گیر سطح پر ایس ڈی پی آئی کا احتجاج - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-18

فلسطینیوں پر اسرائیلی بربریت کے خلاف آج ملک گیر سطح پر ایس ڈی پی آئی کا احتجاج

sdpi-nationwide-protest
فلسطین پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کو روکنے کے لیے مرکزی فوری طور پر حکومت مداخلت کرے۔ اے سعید
سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے فلسطین پر اسرائیلی وحشیانہ بمباری کی سخت مذمت کرتے ہوئے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل جیسے صہیونی ملک کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات منقطع کرے اور جب تک امن و امان کی بحالی نہیں ہوتی تب تک اسرائیل سے تمام تجارتی تعلقات کو بند رکھا جائے۔ اس ضمن میں سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر اے سعید نے اپنے اخباری اعلامیہ میں اپنے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے فلسطین کے معصوم لوگوں کے خلاف ظالمانہ غیر قانونی اور جارحانہ حملہ کررہا ہے، جس سے عورتیں اور بچے بھی ان وحشیانہ حملوں کے زد میں ہیں۔ اسرائیل کی اس جارحیت اور بربریت کو دیکھتے ہوئے بین الاقوامی برادری کا خاموشی اختیار کرنا نہایت افسوسناک عمل ہے۔ جس سے یہ بات صاف ظاہر ہوتی ہے کہ آج کے اس دور میں انسانی حقوق کے تعلق سے بھی غیر منصفانہ اور جانبدارانہ رویہ اپنا یا جارہا ہے۔ پارٹی قومی صدر نے اس بات کی طرف خصوصی توجہ دلائی ہے کہ بی جے پی حکومت مغربی ایشیاء کے بحران پر دوہرا رویہ اختیار کررہی ہے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اس قرار داد کو نظر انداز کررہی ہے جس میں اسرائیل کی بمباری کی مذمت کی گئی ہے۔ جبکہ اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کی وجہ سے اب تک 200افراد جاں بحق ہوئے ہیں ، جن میں اکثر عورتیں اور بچے شامل ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی میں برازیل میں-2014 BRICSاجلاس میں اپنی تقریر میں اس معاملے پر تشویش کا اظہار کیا ہے، جس میں انہوں نے صرف اس بات کی تشویش کی ہے کہ مغربی ایشیاء کے موجودہ صورتحال سے خلیج ممالک میں رہنے والے 7ملین ہندوستانی شہریوں کو فرق پڑے گا۔ قومی صدر اے سعید نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ ہندوستان نے روزا ول سے ہی فلسطینی کاز اور فلسطینی ریاست کے حق کی حمایت کر رہا ہے۔ اسرائیل کے وجود میں آنے کے کئی دہائیوں کے بعد بھی ہندوستان نے اسرائیل کو نئی دہلی میں اسرائیلی سفارت خانہ کھولنے کی اجازت نہیں دیا تھا۔ ہندوستان وہ پہلا ملک ہے جو عرب ممالک کے علاوہ فلسطین کے کاز کی حمایت میں سن 1980 تک اسرائیل کا بائیکاٹ کرتا رہا ہے۔لیکن اب ہندوستان کے اسرائیل کے ساتھ مضبوط حکمت عملی اور کاروباری تعلقات ہیں اگرچہ ہندوستان بیک وقت فلسطین کی آزادی کے حق میں ہے اور حمایت بھی کررہا ہے۔اخباری اعلامیہ میں اس بات کا ذکر کیا گیا ہے کہ سن 2006سے غزہ پٹی کے عوام پر اسرائیل کا یہ تیسرا حملہ ہے۔جب حماس ایک منصفانہ انتخابات کے ذریعے اقتدار میں آنے کے بعد سے اسرائیل نے غیر قانونی ناکہ بندی میں اضافہ کردیا تھا۔ یہ مانا جارہا ہے کہ دراصل اسرائیلی حملے الفتح اور حماس کے درمیان اتحاد کی کوششوں کو ناکام کرنے کے لیے کئے جارہے ہیں۔ جون1967کے بعد سے اسرائیلی قبضے میں جو سرزمین ہے اس پر اسرائیلی جارحیت جنگی جرائم میں شمار ہوتی ہے۔ عرب ممالک اور انسانی حقوق تنظیموں کا فرض بنتا ہے کہ وہ اسرائیل کو بین الاقوامی انصاف کی عدالت میں کھڑا کریں اور جب تک اسرائیل مقبوضہ علاقوں سے دستبردار نہیں ہوجاتا تب تک اسرائیل کا بائیکاٹ کیا جانا چاہئے۔ قومی صدر نے اسرائیل کے اس فیصلہ پر سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے شہری آبادی پر جدید قسم کے مہلک ہتھیاروں کا استعمال کرنے کا اعلان کرکے آخری مرحلہ کی اس لڑائی میں فلسطینیوں کی نسل کشی کرنے پر تلا ہوا ہے۔پارٹی صدر اے سعید نے مطالبہ کیاکہ ہے کہ اس معاملے میں اقوام متحدہ اور دیگر ممالک اسرائیل پر سیاسی اور سفارتی دباؤ ڈالنا چاہئے اور اسرائیلی حملوں کو روکنے کے لیے اسرائیل پر اقتصادی پابندی عائد کیا جانا چاہئے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عرب اور خلیج ممالک غزہ تک پہنچنے اور اپنی اخلاقی ذمہ داری نبھانے میں ناکام رہے ہیں۔ اس کے علاوہ پارٹی نے اعلان کیا ہے کہ فلسطینی عوام پر اسرائیل کی وحشیانہ بم باری کی مذمت کرتے ہوئے آج جمعہ دوپہر 3بجے تمام ریاستوں اور ضلعی ہیڈ کوارٹرس میں ملک گیر سطح پر احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ پارٹی کے تمام ضلعی ہیڈ کوارٹرس سے اسرائیلی وحشیانہ بم باری کے خلاف وزیر اعظم نریندر مودی کے نام میمورینڈم روانہ کیا جائے گا۔

SDPI's nation wide protest on israel's bombing on gaza

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں