شب عید اور ہمارا معاشرہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-22

شب عید اور ہمارا معاشرہ

ramadan-eid
حضرت معاذ بن جبلؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جو کوئی پانچ راتوں کو عبادت میں گزارتا ہے تو اس کے لئے جنت واجب ہوجاتی ہے : آٹھویں ذی الحجہ کی رات، یوم عرفہ کی رات، عید الاضحیٰ کی رات ، عیدالفطر کی رات اور نصف شعبان کی رات۔(ترغیب و ترہیب۔)
حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ رمضان کی آخری رات میری امت کی بخشش ہوتی ہے ، عرض کیا گیا ، یا رسول اللہ ﷺ ! کیا وہ شب قدر ہے؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا: نہیں بلکہ مزدور جب اپنا کام پورا کرتا ہے تو اس کا اجر دے دیاجاتا ہے۔ یعنی وہ عید کی رات ہے ۔
حضرت ابو ایوب انصاریؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : جو شخص رمضان کے روزے رکھتا ہے، اس کے پیچھے شوال کے چھ روزے رکھتا ہے تو وہ سال بھر کے روزوں کی طرح ہوجاتا ہے۔(مسلم)
امام غزالیؒ مکاشفۃ القلوب میں لکھتے ہیں: تو ان(نیک اعمال) کی حفاظت کرتا رہ تاکہ اسے قیامت کے دن اللہ کی بارگاہ میں پیش کرسکیں، کیونکہ فرمان الہی ہے:
مَنْ جَاءَ بِالْحَسَنَۃِ (جو شخص نیکیاں لے کر آیا)
یہ نہیں فرمایا:
مَنْ عَمِلَ بِالْحَسَنَۃِ ( جوشخص نیکیاں کیا)
لہذا اپنی نیکیوں کو برے اعمال سے برباد کرکے اس کے حضور نہ جا۔ حضور اکرم ﷺ نے فرمایا:
اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالْخَوَاتِیمِ (بخاری) بیشک اعمال کا مدار خاتمہ پر ہے۔
لہذا خاتمہ کی فکر کرتے ہوئے رمضان کے معمولات کا بقدر امکان بعد رمضان بھی جاری رکھنا چاہئے اور بدستور ہمیشہ برائیوں سے اجتناب کرتے رہنا چاہئے۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے روزوں کو فرض کرنے کا مقصد تقویٰ و پرہیز گاری قرار دیا ، اور صرف رمضان کی حد تک اوامر کی پابندی اور نواہی سے اجتناب کرنے سے آدمی متقی نہیں بنتا بلکہ رمضان تو ایک تربیت کا مہینہ ہے تاکہ باقی سال کو اس تربیت کی روشنی میں بسر کیاجاسکے ۔
کم از کم ایک قرآن مجید کے ختم کا اہتمام کرے کیونکہ قرآن مجید اللہ تعالیٰ کاکلام اور بندوں کا نظام حیات ہے۔ قرآن مجید کے معنی پڑھی جانے والی کتاب کے ہے مگر اللہ تعالیٰ نے اس قرآن کا تعارف سب سے پہلے ’’الکتاب‘‘ سے کرایا۔ اس کے بعد فرمایا۔ یہ ’’ھدی للمتقین‘‘ یعنی نظام ہدایت ہے۔ پھر دوسرے پارے میں اس کا تعارف ’’قرآن‘‘ اور ’’فرقان‘‘ سے کیا ہے ۔
قرآن مجید ایسی کتاب ہے اس کو سننا بھی عبادت اور اس کو دیکھنا بھی عبادت جو شخص بغیر سمجھ ایک حرف بھی پڑھتا ہے تو اس کو دس درجہ ثواب ملتا ہے ۔ انسان جب اس کو پڑھتا ہے تو آسمانوں سے فرشتے اترتے ہیں ۔اندھیری اور تاریک راتوں میں بھی اگر پڑھتے ہیں توسکینت نازل ہوتی، دلوں کو راحت ملتی ہے۔ لوگو! تمہاری ہر چیز اس میں موجود ہے اسی لئے تم اسکو پڑھو، سمجھو ، اس کے علوم کو جانو اور اس پر عمل کرو ۔ دنیا تمہاری مسخر ہوجائے گی ۔ اور مسلمانو تمہاری سربلندی اسی قرآن سے وابستہ ہے ۔ بخاری شریف میں ہے رسول اللہ ﷺ اور جبرئیل ؑ ہر سال رمضان المبارک میں قرآن مجید کا دور کرتے تھے اور آخری سال دو دور فرمائے ۔ اسی لئے ہر مسلمان کے لئے سال میں قرآن مجید کے دو دور ختم کرنا چاہئے ۔

Ramadan Eid and our society

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں