پاکستان کو بن لادن مشن سے آگاہ نہ کرنے کا اہم سبب - آئی ایس آئی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-11

پاکستان کو بن لادن مشن سے آگاہ نہ کرنے کا اہم سبب - آئی ایس آئی

امریکہ نے ایبٹ آباد میں ایک حویلی پر دھاوا اور اسامہ بن لادن کو ہلاک کرنے سے متعلق اپنے انتہائی خفیہ مشن سے پاکستانی حکام کو صرف اس بنا پر آگاہ نہیں کیا کہ واشنگٹن اس حقیقت سے بخوبی واقف تھا کہ القاعدہ اور طالبان کے ساتھ آئی ایس آئی کے روابط قریبی اور مستحکم ہیں ۔ سابق وزیر خارجہ ہلاری کلنٹن نے اپنی شخصی روئیداد ہارڈ چوائسیز میں انکشاف کیا کہ صدر بارک اوباما اور ان دنوں کے وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نہ صرف اس مشن سے آگاہ تھے بلکہ ان دونوں کے درمیان اس پر تفصیلی تبادلہ خیال بھی کیا تھا ۔ انہیں یہ تشویش بھی لاحق تھی کہ پاکستان اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے پڑوسی ملک ہندوستان پر حملہ بھی کرسکتا ہے ۔ تفصیلی تبادلہ خیال اور تمام پہلوؤں سے غوروخوض کے بعد یہ فیصلہ ہوا کہ پاکستان کو اندھیرے میں رکھاجانا ہی بہتر ہے اور اسے اس کی اطلاع ہرگز نہ دی جائے۔ ہلاری کلنٹ کی روئیداد آج ہی شائع ہوئی ۔66سالہ سابق وزیر خارجہ نے تحریر کیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کسی حد تک امریکی حلیف کے ساتھ تعلقات کسی نہ کسی عنوان سے کشیدہ ہیں ۔ اگر پاکستانی افواج نے ہندوستان کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے اندیشوں کے تحت یا اس کی آڑ میں ہندوستان کے خلاف جوابی کارروائی کرتے ہوئے حملہ کیا تو ایک نئی مصیبت کھڑی ہوسکتی ہے ۔ ہم نے پاکستان کو مطلع کرنے یا اسے اندھیرے میں ہی رکھنے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیاجس کا مقصد ایسے منظر نامہ سے گریز یا پھر پاکستان کے ساتھ مکمل ترک تعلقات کی نوبت نہ آنے دینا تھا۔ تبادلہ خیال کے دوران رابرٹ گیٹس ہماری توجہ بار بار اس طرف مبذول کراتے رہے۔ افغانستان میں افواج کی رسائی اور افواج کی رسد رسانی کے لئے ہمیں قدم قدم پر پاکستانی تعاون کی ضرورت ہے ۔ سرحدی علاقہ میں دیگر دہشت گرد گروپس کی پسپائی بھی زیر نظر رہنی چاہئے ۔ کلنٹن نے مزید تحریر کیا کہ میں نے پاکستان کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے اس پر کافی وقت کے علاوہ تونائی بھی صرف کی تھی ، لہذا اس پس منظر میں بخوبی واقف تھی کہ اگر انہیں باخبر نہ کیا گیا تو وہ حد سے زیادہ برا مانیں گے اور وہ سخت صدمہ سے دوچار ہوں گے ۔ دوسری جانب اس حقیقت سے بھی آگاہ تھی کہ پاکستانی انٹلی جنس ادارہ میں ایسے عناصربھی موجود ہیں جن کے القاعدہ ، طالبان اور دیگر دہشت گرد اور انتہا پسند تنظیموں کے ساتھ گہرے روابط ہیں ۔ ہم بعض رازہائے سربستہ کے افشاء سے پہلے بھی جل بھن چکے تھے اور یہ کارروائی تو زبردست اور انتہائی پر خطر تھی ۔ ایک مرحلہ میں انتظامیہ کے ایک اعلی عہدیدار نے اس جانب بھی اشارہ دیا کہ ہمیں اس بات پر بھی توجہ مرکوز رکھنی چاہئے کہ پاکستان کا قومی وقار بھی داؤ پر ہوگا اور اگر اسے ٹھیس پہنچی تو اس کا ازالہ ناممکن ہوگا ۔ اس پر میں نے حیرت زدہ ہوکر کہا اور ہمارا قومی وقار؟ اس کا کیا ہوگا؟؟ بن لادن آپریشن سے دہشت گردی ختم نہ ہوئی اور نہ ہی قابل نفریں نظریہ کو ہم مات دے سکے ۔ ہماری جدو جہد جاری ہے تاہم القاعدہ کے خلاف جنگ میں یہ امریکہ کے لئے ایک انتہائی یادگار اور علامتی لمحہ تھا۔

US did not inform Pakistan on Osama Bin Laden raid because of ISI: Hillary Clinton

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں