تعلیمی تفریحی دوروں پر پابندی تلنگانہ حکومت کے زیر غور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-18

تعلیمی تفریحی دوروں پر پابندی تلنگانہ حکومت کے زیر غور

حکومت تلنگانہ ، تعلیم کے نام پر طلباء کے اسٹڈی ٹورس(مطالعاتی دوروں) پر پابندی عائد کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے ۔ ریاستی وزیر داخلہ این نرسمہا ریڈی نے آج صحافیوں کو اس بات سے مطلع کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ ٹاملناڈو میں ایسے دوروں پر امتناع عائد ہے ۔ ہم بھی ان دوروں پر امتنادعا ئد کرنے کے لئے جلد سرکاری احکامات جاری کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ ،وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے زور دیں گے کہ مرکز مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے ضروری اقدامات کرے ۔ وزیر داخلہ ہماچل پردیش سے کل حیدرآباد پہنچے جہاں شہر کے24انجینئرنگ طلباء دریائے بیاس میں بہہ گئے تھے ۔ طلباء کی بڑی تعداد ہنوز لاپتہ ہے ۔ ان کی نعشیں بھی حاصل نہیں ہوسکیں حالانکہ تلاشی کاروائی میں فوج ، بحریہ، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ فورس عصری آلات کا استعمال کرتے ہوئے مصروف ہے ۔ نرسمہا ریڈی نے بتایا کہ ہماچل پردیش میں اپنے8روزہ قیام کے دوران انہوں نے دیکھا کہ انتظامیہ اور تلاشی میں مصروف اہلکاروں کے درمیان بے مثال تال میل کے باوجود ان کی کوششیں ناکام رہی ہیں اور صرف آٹھ طلباء کی نعشیں ہی نکالی جاسکی ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ ڈیم عہدیداروں کی لاپرواہی اور غلطی کے باعث یہ المیہ پیش آیا ۔ انہوں نے پانی جاری کرنے سے قبل کوئی اشارہ دیا اور نہ ہی کوئی سائرن بجایا۔یہ کالج کی بھی غلطی ہے کہ انہوں نے کسی سینئر آدمی کو طلباء کے ساتھ نہیں بھیجا جو طلباء کو قدم قدم پر رہنمائی کرسکتا تھا ۔ ان کے ساتھ کوئی مقامی گائیڈ بھی موجود نہیں تھا ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ حکومت اس کے باوجود کالج انتظامیہ کے خلاف کوئی سخت کارروائی کا ارادہ نہیں رکھتی کیونکہ حکومت کے اقدام سے موجود ہ طلباء کا کیریر متاثر ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے تاہم بتایا کہ ہم نے کالج انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ پانی میں غرق ہوجانے والے24طلباء کے لواحقین کو ملازمت کی فراہمی کے لئے اقدامات کرے ۔ جواب میں انتظامیہ نے بھی وعدہ کیا ہے کہ وہ اس پر غور کرکے ضروری اقدامات کرے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ایک تفصیلی رپورٹ تیار کی جاچکی ہے جسے جلد چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے حوالہ کردیا جائے گا۔ اسی دوران منڈی ہماچل پردیش سے پی ٹی آئی کے بموجب بچاؤ کارکنوں کو آج بھی ایک بھی طالب علم کی نعش ہاتھ نہیں لگی جب کہ مسلسل10دن سے تلاشی کارروائی جاری ہے اور تا حال صرف 8نعشیں دستیاب ہوئی ہیں۔ آج علی الصبح تلاشی کارروائی کا آغاز کردیا گیا تھا۔ اس کارروائی میں عصری آلات جیسے ریموٹ سنسنگ ٹکنالوجی اور سونار کا استعمال کیا گیا جس کے دوران دریائے بیان کی پانچ کلو میٹر پٹی کو چھان مارا گیا تاہم تلاشی اہلکاروں کی یہ کوشش بھی ناکام رہی۔ دریائے بیاس کے آبگیر علاقوں میں کل شدید بارش ہوئی تھی جس سے تلاشی کاموں میں رکاوٹ پیدا ہوئی ۔، ماقبل مانسون بارش سے بھی تلاشی میں مصروف کارکنوں کا کام متاثر ہورہا ہے ۔ نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کے کمانڈنگ آفیسر جئے پردیپ سنگھ نے بتایا کہ بارش سے مزید ریت اور کیچڑ بہہ کر آئے گا اور پانی کی سطح میں بھی اضافہ ہوگا نتیجہ میں ہمارا کام مشکل ہوجائے گا اس لئے ہم کوشش کررہے ہیں کہ جلد سے جلد نعشیں نکالی جائیں۔ تلاشی کاموں میں این ڈی اآر ایف ، فوج ، انڈو ، تبتن بارڈر پولیس ، ہماچل پردیش پولیس کے 600جوانوں کے ہمراہ50ماہر غوطہ خور بھی مسلسل مصروف ہیں ۔ اسی دوران ہماچل پردیش ہائیکورٹ نے بھی دریائے بیاس المیہ کا از خود نوٹ لیتے ہوئے حکومت کو16جون تک ایک موقف رپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی تھی اور جب یہ معاملہ سماعت کے لئے سامنے آیا تو ڈیویژن بینچ نے رپورٹ مسترد کرتے ہوئے حکومت کو19جون تک تازہ رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔

Telangana government is planning to ban Industrial Tours in Engg colleges

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں