پاکستانی آم کی برآمدات میں فروغ کے لیے عصری تیکنیک کا استعمال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-04

پاکستانی آم کی برآمدات میں فروغ کے لیے عصری تیکنیک کا استعمال

یورپی یونین کی جانب سے ہندوستانی آموں کی درآمدات پر امتناع کے بعد پاکستان نے مارکٹ پر قبضہ جمانے کے لئے تیزی سے پہل کی ہے ۔ وہ جدید طریقہ کار استعمال کررہا ہے ۔ محکمہ تحفظ اشجار( ڈی پی پی ) کے ڈائرکٹر جنرل ڈاکٹر مبارک احمد نے کہا کہ محکمہ پہلے ہی سندھ میں آم کے10فارمس اور پنجاب میں14فارمس کو کلیرنس سرٹیفکیٹ دے چکا ہے۔ اکسپریس ٹریبون نے یہ اطلاع دی ہے ۔ ڈی پی پی ان 14اداروں میں سے ایک جو وزارت قومی تغذیہ سلامتی و تحقیق کے تحت کام کرتے ہیں اور میوہ کاشتکاروں کو تمام سہولتیں پہنچانے کی ذمہ دار ہیں ۔ احمد کے بموجب یہ جاریہ عمل ہے اور محکمہ سروے کرنا جاری رکھے گا اور15جون تک آم کے فارمس رجسٹریشن کرے گا۔ ڈی پی پی عہدیداروں نے پنجاب اور سندھ میں90فارمس کا سروے کیا ہے اور انکے مالکین سے کہا ہے کہ اگر وہ یورپین یونین کو برآمدات کے لئے سرٹیفکیٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں تو حالات کو بہتر بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم آئندہ ہفتہ مزید فارمس کا معائنہ کریں گے اور ان کی کارکردگی اطمینان بخش پائی گئی تو انہیں سرٹیفکیٹس جاری کریں گے ۔ یوروپی یونین سے وارننگ ملنے کے بعد حکومت اور میوہ برآمد کنندگان نے فارم کے حالات کو بہتر بنانے کی کوششیں تیز کردی ہیں ۔ یوروپ نے ہندوستان کے تفویض نامہ میں میوؤں اور ترکاریوں کی پانچ اقسام کی درآمد پر امتناع کررکھا ہے کیونکہ ان میں کیڑے پائے گئے تھے ۔ پاکستان نے ہندوستانی آموں پر تحدیدات سے سبق حاصل کیا ہے ۔ تحدیدات کی باتیں سنیں اور ان سے پاکستان کے میوے اور ترکاری کے برآمد کنندگان پر یشان ہوگئے کیونکہ وہ کم و بیش مماثل قسم کے میوے اور ترکاریاں برآمد کرتے ہیں ۔ 28رکنی یوروپی یونین نے پاکستان کو بھی خبر دار کیا ہے کہ میوؤں میں جراثیم اور کیڑوں یا دیگر بیماریوں کی موجودگی سے اس کے میوؤں اور ترکاریوں کی برآمدات پر بھی امتناع عائد ہوسکتا ہے ۔ احمد نے بتایا کہ ہم رواں سال زیادہ محتاط ہوگئے ہیں اور یوروپی یونین کو صرف معیاری فرونس برآمد کرنے کی سعی کررہے ہیں ۔ نئے میکانزم میں استعمال کنندگان میوے سپلائی کرنے والے فارمس کی جانچ کریں ۔ جو معیار کے بارے میں کسی شکایت کی صورت میں درآمد کنندہ یا برآمد کنندہ دونوں کے لئے مددگار ہوگی ۔ رواں سال سے حکومت نے برآمد کنندگان پر زور دیا ہے کہ وہ صرف گرم پانی سے صاف کردہ آم ہی یوروپی یونین کو فروخت کریں۔

Latest techniques for Pakistan mango export

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں