لوک پال کے صدر نشین اور ارکان کے تقرر کے لئے پیشرفت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-26

لوک پال کے صدر نشین اور ارکان کے تقرر کے لئے پیشرفت

نئی دہلی
پی ٹی آئی
مرکزی حکومت امکان ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی زیر قیادت کمیٹی میں ایک رکن کے طور پر اپوزیشن کے لیڈر کے بغیر لوک پال کے صدر نشین اور ارکان کے تقرر کے سلسلہ میں پیشرفت کرے گی۔لوک پال سرچ کمیٹی کے قواعد میں ترمیم کی جارہی ہے اور سلیکشن کمیٹی کا ایک اجلاس جلد ہی اس کی ساخت کو قطعیت دینے کے لئے منعقد ہوگا ۔ سرکاری ذرائع نے یہ بات کہی ۔ جیسے ہی سرچ پیانل تشکیل ہوگا اور سلیکشن کمیٹی کی جانب سے اس کی سفارشات موصول ہوں گی تو لوک پال کے صدر نشین اور ارکان کے تقرر کی کارروائی آگے بڑھائی جائے گی ۔ لوک پال اور لوک آیوکت ایکٹ2013ء کے مطابق ایک صدر نشین یا ایک رکن کا تقرر سلیکشن کمیٹی میں کوئی جائیداد کے سبب کارکرد نہیں ہوگا۔ مودی کی زیر قیادت سلیکشن کمیٹی نے لوک سبھا اسپیکر کو اس کے ارکان اور ایوان زیریں میں اپوزیشن کے لیڈر، چیف جسٹس آف انڈیا یا سپریم کورٹ کے ایک جج کی جانب سے اس کو نامزد کیاجاسکتا ہے ۔ اور ایک نامور جیورسٹ جس کو صدر یا کسی دیگر رکن کی جانب سے نامزد کیاجاسکتا ہے ۔ ذرائع نے کہا کہ سرچ کمیٹی کے ارکان کے تقرر کی کارروائی جاری ہے ۔ لوک سبھا اسپیکر سمترا مہاجن نے تاحال ایوان زیریں میں اپوزیشن کے لیڈر کے مسئلہ پر کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے ۔553رکنی لوک سبھا میں کانگریس کے44ارکان ہیں جب کہ بی جے پی کے282ارکان کے بعد دوسری بڑی پارٹی کے طور پر ابھری ہے لیکن اپوزیشن لیڈر کے لئے دعویٰ پیش کرنے کے لئے اس کے پاس 11ارکان کی کمی ہے جس کے لئے اس کو55ارکان درکار ہیں ۔ اسپیکر کی ہدایات 121کے بموجب اسپیکر کو یہ یقینی بنانا چاہئے کہ ایک پارلیمانی پارٹی یا گروپ کے پاس کم از کم لوک سبھا کے جملہ ارکان کی تعداد کا10واں حصہ ہوتا کہ وہ اپوزیشن لیڈر کا عہدہ حاصل کرنے کے لئے اہل ہوسکے ۔ اسی طرح حکومت امکا ن کے کہ اپوزیشن لیڈر کے بغیر مرکزی ویجلنس کمیشن میں ویجلنس کمشنر کے تقرر کے لئے پیش قدمی کرے گی ۔ سی وی سی پردیپ کمار اور ویجلنس کمشنر جے ایم گارگ اس سال ستمبر میں سبکدوش ہونے والے ہیں۔ سی وی سی ایکٹ2003ء کے مطابق مرکزی ویجلنس کمیشن و ویجلنس کمشنر کے صدر نشین کے طور پر وزیر اعظم ، وزیر داخلہ اور ارکان کے طور پر لوک سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر پر مشتمل ایک سہ رکنی کمیٹی کی جانب سے تقرر کیاجاتا ہے ۔، لوک پال اور لوک آیوکت ایکٹ جس کو اس سال یکم جنوری کو صدر جمہوریہ پرنب مکربی کی منظوری حاصل ہوچکی ہے ،مرکز کے لئے لوک پال اور ریاستوں کے لئے لوک آیوکت کا قیام فراہم کرنا ہے تاکہ عوامی خدمت گزاروں کے خلاف کرپشن کے الزامات کی تحقیقات کی جاسکے ۔ اس سال فروری میں یو پی اے حکومت نے الدبازی میں صدر نشین کے طور پر جسٹس(ریٹائرڈ) کے ٹی تھامس اور دیگر7ارکان پر مشتمل ایک8رکنی سرچ کمیٹی تشکیل دی تھی۔ ارکان میں سابق آئی اے ایس آفیسر ماکی مادھوراؤ ، قانون داں ایف ایس نریمان ، ماہر تعلیم پروفیسر میناکشی گوپی ناتھ ، بارڈر سیکوریٹی فورس کے سابق ڈائرکٹر جنرل ایم ایل اماوت ، سینئر صحافی و راجیہ سبھا رکن ایچ کے دووا، سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی ، راجیہ سبھا رکن پروفیسر مرنال میری شامل ہیں لیکن تھامس اور نریمان دونوں نے سرچ پیانل کا حصہ بننے سے انکار کردیا ہے ۔

Govt may go ahead with Lokpal selection without LoP

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں