مرکزی وزیر بی جے پی جنرل سکریٹری گوپی ناتھ منڈے کا دہلی میں کار حادثہ میں انتقال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-03

مرکزی وزیر بی جے پی جنرل سکریٹری گوپی ناتھ منڈے کا دہلی میں کار حادثہ میں انتقال

Gopinath-Munde-killed-in-road-accident
مرکزی وزیر گوپی ناتھ راؤ کے انتقال سے بیڑ ضلع کے عوام صدمہ میں
عوامی سطح کے لیڈر کی ہلاکت سے پارٹی کارکنان اور حامیوں میں شدید غم
اردو زبان اور اردو اخبارات سے انہیں خاصہ لگاؤ تھا
بیڑ ضلع کے تمام کاروبار پوری طرح بند، آج پرلی میں آخری رسم ادا کی جائے گی
وی وی آئی پی،وی آئی پی سمیت لاکھوں افراد کی شرکت متوقع

بیڑ لوک سبھاکے ممبر پارلیمنٹ مرکزی وزیر برائے دیہی ترقیات بی جے پی کے جنرل سکریٹی گوپی ناتھ راؤ منڈے کا دہلی میں کار حادثہ میں انتقال ہو جانے بعد بیڑ ضلع میں شدید غم کا ماحول پایا گیا۔ بیڑ ضلع کی عوام کو اپنا قائد جس شخص میں نظر آتا تھا،اچانک اس قائد کی موت کا یقین پارٹی کارکنان اور گوپی ناتھ راؤ کے حامیوں کو کسی طرح سے نہ ہوتا تھا۔دیکھتے ہی دیکھتے بیڑ شہر سمیت ضلع کے تمام ہی تعلقا جات اور دیہاتوں میں لوگوں نے اپنی مرضی سے کاروبار بند رکھا ۔بی جے پی کے بیڑ رابطہ آفس پر آج صبح سے ہی پارٹی کارکنان اور حامیوں کی بھاری بھیڑ جمع ہوئی جو کے شدید غم میں ڈوبے ہوئے نظر آ رہے تھے۔ بے شمار حامیوں کو منڈے کے غم میں زارو قطار روتا ہوا دیکھا گیا۔گوپی ناتھ راؤ منڈے کی آخری رسومات بروز بدھ شام 04بجے پرلی شہر میں سرکاری اہتمام کے ساتھ مرکزی وزراء، وی وی آئی پی، وی آئی پی سمیت لاکھوں افراد کی موجودگی میں ادا کی جائیگی۔گوپی ناتھ راؤ کے پسماندگان میں اہلیہ پرگیا،تین بیٹیاں ایم ایل اے پنکجا پالوے منڈے، کماری یش شری ،کماری پریتم، اور داماد ہیں اس کے علاوہ ناتھرا گاؤں میں ان کے بھائی بھتیجے اور کافی بڑا بھرا پورا خاندان موجود ہے۔گوپی ناتھ راؤ پانچ مرتبہ ریناپور حلقہ انتخاب اور پرلی حلقہ انتخاب سے ایم ایل اے رہے۔اس دوران 1995سے 1999تک ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ و وزیر داخلہ رہے۔گوپی ناتھ راؤ بی جے پی جیسی فرقہ پرست پارٹی میں ہونے کے باوجود اپنی سیکولر امیج سنبھالے ہوئے تھے ۔آنجہانی منڈے کی مسلم دوستی مشہور ہے ۔اردو زبان اور اردو اخبارات سے انھیں خاصہ لگاؤ تھا۔ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر مراٹھواڑہ یونیورسٹی اورنگ آباد میں شعبہ اردو کا آغاز منڈے صاحب نے اپنی خصوصی کاوشوں سے کیا۔ممبئی حج ہاؤس کیے رکاوٹیں دور کرنے اور پولیس فورس میں موجود مسلم اہلکاروں کی داڑھی رکھنے کا کا مسئلہ حل کرنے میں مندے صاحب نے کلیدی کردار ادا کیا۔
گوپی ناتھ راؤ منڈے کا جنم 12دسمبر 1949 کوبیڑ ضلع کے تعلقہ پرلی کے موضع ناتھرا میں والد پانڈورنگ منڈے اور والدہ لمبا بائی کے گھر ہوا۔مندے کی کم سنی کے وقت بیڑ ضلع میں بنجارہ دھرم گرو بھگوان گڑھ کے مہنت شری بھگوان بابا کا بول بالا تھا اسی وقت سے گوپی ناتھ راؤ بھگوان بابا کے کٹّر بھکت بن گئے ۔منڈے کا بنجارہ خاندان ایک کسان خاندان تھا اور معاشی حالات کافی خراب تھے۔1969میں پانڈورنگ راؤ منڈے کا انتقال ہوا جس کے بعد گوپی ناتھ راؤ کی تعلیم کی ذمہ داری ان کی ماں اور بڑے پنڈت انّا منڈے نے اٹھائی ۔منڈے ابتدائی تعلیم پرلی ،ہائی اسکول اور کالج کی تعلیم امبہ جوگائی اور قانون کی تعلیم پونہ یونیورسٹی سے حاصل کی ۔گوپی ناتھ راؤ کے چھوٹے بھائی وینکٹ راؤ منڈے ہیں۔29مئی 1978میں پرمود مہاجن کی بہن پرگیا مہاجن سے ان کا وواہ مبہ جوگائی میں ہوا تھا۔1978میں گوپی ناتھ راؤ نے پہلی بار امبہ جوگائی تعلقہ کے اجنی سے ضلع پریشد ممبر کے لئے انتخابات میں حصّہ لیا تھا۔آج سے35سال قبل 1980میں گوپی ناتھ راؤ منڈے رینا پور ودھان سبھا حلقہ انتخاب سے پہلی مرتبہ ایم ایل سے کی حیثیت سے کامیاب ہوئے ۔1990اور1995میں وہ اسی حلقہ انتخاب سے منتخب ہوئے ۔منڈے جب جن سنگھ کے لئے کام کیا کرتے تھے۔ منڈے آر ایس ایس کے بیشتر پروگرامس میں شریک رہا کرتے تھے۔2009میں وہ پہلی بار لوک سبھا سے منتخب ہوئے تھے۔2014 لوک سبھا انتخابات میں گوپی ناتھ راؤ منڈے نے راشٹروادی کانگریس پارٹی کے امیدوار سریش دھس کو ایک لاکھ چھتیس ہزار ووٹوں سے شکست دی۔ منڈے کی ہر بار کی جیت میں مسلمانوں کا ساتھ بھی کافی اہم مانا جاتا رہا ہے۔ اس کی وجہ منڈے کی مسلم دوستی مسلم کاز میں پوری توجہ اور کاوشیں شامل تھیں۔گوپی ناتھ راؤ کسانوں کے مسیحا کے روپ میں جانیں جاتے رہیں ہیں ۔بیڑ ضلع کے گاؤں گاؤں دیہات دیہات میں انھوں نے سفر کرکے کسانوں کے مشکلات ان کے مسائل کو بہت قریب سے دیکھا ہے۔منڈے ہمیشہ کسانوں کے مسائل کے لئے یکسو دیکھے گئے ۔گنا مزدور اور گنا پیداوار کرنے والے کسانوں سے منڈے کے قریبی تعلقات رہے۔مندے کے انتقال سے بیڑ ضلع کے عام آدمی ،گنا مزدور،کسان نے اپنا قائد کھو دیا ہے۔ویجناتھ شکر کارخانہ پانگری، ویجناتھ کالج پرلی، ویجناتھ بینک سمیت مختلف ادارجات کے ذریعے بھی گوپی ناتھ منڈے نے سماجی خدمات انجام دی۔منڈے کے چل بسنے سے مراٹھواڑہ میں پیدا ہوئی سیاسی خلاء کا پر ہونا بہت مشکل لگتا ہے۔ ومراٹھواڑہ کی تقری کے لئے کوشش کرنے والے ولاس راآ دیشمکھ اور گوپی ناتھ راؤ منڈے یہ دونوں گہرے دوست عوام کا ساتھ چھوڑ کر جانے سے ضلع کو اپنی ترقی کے لئے مزید انتظار کرنا پڑیگا۔

Union Minister Gopinath Munde killed in road accident

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں