دہشت گردی کے سبب پاکستانی معیشت تباہ - غیرملکی سرمایہ کاری متاثر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-04

دہشت گردی کے سبب پاکستانی معیشت تباہ - غیرملکی سرمایہ کاری متاثر

دہشت گردی کی راست اور بالواسطہ سرپرستی کی وجہ سے ایک سے زیادہ محاذ پر ہزیمت اور دشواریوں سے دو چار پاکستان میں اس عفریت کے سبب اقتصادی خسارہ مسسل بڑھتا جارہا ہے ۔ مالی سال2013-14کے ابتدائی نو ماہ میں مل کو مجموعی طور پر6.9ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔ اقتصادی سروے(2013-14(کے مطابق جو کل جاری کیا گیا ہے ، گزشتہ13برس میں دہشت گردی سے نبرد آزمائی میں ملک کو راست اور بالواسطہ دونوں ہی طرح سے102.5ارب ڈالر کا نقصان پہنچا ہے ۔ پچھلے سال کے حوالے سے لگائے گئے تخمینے کے مطابق پاکستان کو3260ملین ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری کا نقصان کا سامنا ہے ۔ جب کہ پچھلے سال کے یہ نقصان 201ملین ڈالر کا تھا ۔ دہشت گردی کی و جہ سے2010-2011کے دوران پاکستان کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا تھا ، جس کا تخمینہ 23.77ارب ڈالر لگایا گیا تھا ۔ واضح رہے کہ پاکستان میں روز افزوں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی اور دہشت گردی کا الزام افغانستان میں تصادم اور عدم استحکام کے سر ڈالنے کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ سروے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی معیشت کی بہتری کے لئے افغانستان میں تصادم کے جلد از جلد اختتام کی ضرورت ہے ۔ قومی معیشت پردہشت گردی کے اثرات کا یہ اندازہ وزارت خزانہ کی قیادت میں داخلہ ، خارجہ، تجارت اور بین الصوبائی وزارتوں کے نمائندوں پر مشتمل ایک بین وزارتی کمیٹی نے لگایا جس میں کہا گیا ہے کہ پر تشدد انتہا پسندی کے اضافہ اور دہشت گردی کے عروج سے پاکستان کی عام اقتصادی اور تجارتی سرگرمیاں اس بری طرح متاثر ہیں کہ کاروباری اخراجات بڑھ گئے ہیں پیداواری عمل کو خلل کا سامنا ہے ۔ برآمداتی آرڈر پورے کرنے میں انتہائی ہورہی ہے۔ان حالات کا نتیجہ یہ ہے کہ عامی منڈوں میں پاکستانی پیداوار نے اپنا حصہ کھودیا ہے ۔ اقتصادی ترقی رک جانے سے ٹیکس کی وصولی میں بھی کمی آئی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاری بری طرح متاثر ہے ۔ اقتصادی سروے میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کی وجہ سے بنیادی ساختیات کو پہنچنے والے نقصانات کے ازالے اور معیشت کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لئے سرمایہ کاری کے لئے سازگار ماحول پیدا کرنے کی ضرورت ہے ۔ حالیہ پاکستانی انٹلی جینس رپورٹوں میں زور دے کر یہ بات کہی گئی ہے کہ مدرسوں اور تشدد پسند انتہا پسندوں کے درمیان تعلق موجود ہے۔ مدرسے نہ صرف نئے ریکروٹس اور فنڈز فراہم کرتے ہیں جنہیں جنگجو ئیت کے لئے استعمال کیاجاتا ہے ، بلکہ ان سے نیٹ ورکنگ کا کام بھی لیاجاتا ہے جس سے مسلح انتہا پسند گروپوں کو ایک دوسرے سے رابطہ کرنے میں سہولت ہوتی ہے ۔

Economic cost of terrorism in pakistan

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں