وارانسی سے مودی کا مقابلہ نہایت بدبختانہ - ویویک داس اچاریہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-03

وارانسی سے مودی کا مقابلہ نہایت بدبختانہ - ویویک داس اچاریہ

بڑے مقابلے کے لئے اتنخابی مہم تیزی کے دوران یہاں کے مشہور کبیر مٹھ کے سربراہ نے کہا ہے کہ نریندر مودی کے اس قصبہ کے ملے جلے کلچر کی عکاسی نہیں کرتے ۔ انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ دھارمک مقام سے ان کے مقابلہ کرنے سے یہاں ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان صدیوں قدیم اتحاد متاثر ہوسکتا ہے ۔ کبیر چور امٹھ وٹرسٹ کے سربراہ وسنت دیویک داس اچاریہ نے وارناسی کو ہندو دھرم کے مرکز کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کرنے پر بھی مودی کے خلاف تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ سیاسی تناظر میں شہر کے جذبہ اور شناخت پرطویل مدتی برااثر مرتب کرسکتا ہے۔ وارناسی کے عوام کے لئے یہ نہایت بد بختی کی بات ہے کہ مودی یہاں سے مقابلہ کررہے ہیں ۔ وہ پھوٹ ڈالنے والے شخص ہیں ۔ کبیر پنتھی چورامٹھ کو نہایت دھارمک متصور کرتے ہیں جب کہ دنیا بھر کے بھکت یہاں آتے ہیں ۔ یہ15ویں صدی کے سنت کبیر کی جائے پیدائش ہے ۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہندو دھرم کے دو اہم رہنماؤں پوری کے شنکر اچاریہ ادھوک شجا نند دیوتیرتھا اور دوارکا کے شنکر اچاریہ سوامی سروپانند سرسوتی نے بھی واراناسی سے مودی کے مقابلہ کی مخالفت کی ۔ مندر کے شہر سے مودی، اے اے پی لیڈر اروند کجریوال کانگریس کے امیدوار اجئے رائے اور دیگر مقابلہ کررہے ہیں۔ یہاں12مئی کو رائے دہی مقرر ہے ۔ اچاریہ نے واراناسی کو مختلف مذاہب کا سنگم اور ہندوستان کے کردار کی علامت قرار دیتے ہوئے مودی اور بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ وہ شہر کے بارے میں تنگ نظر آرا پیش کرتے ہوئے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔ یہ شہر ہندو دھرم کا ایک مرکز ہے۔ گوتم بدھ 2500سال قبل یہاں آئے تھے ۔ جین دھرم سے تعلق رکھنے والے افراد کے لئے یہ ایک اہم مقام ہے ۔ بی جے پی ہندو،مسلم اتحاد متاثر کرے گی ۔ مودی کے لئے ایک مصنوعی لہر پیدا کی جارہی ہے ۔اس کا تذکرہ نہیں کیاجارہا ہے مگر سب کو معلوم ہے کہ یہ کس طرح کیاجارہا ہے ۔ کس طرح لوگوں کو یہاں لایا جارہا ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں