2/مئی مظفر نگر پی۔ٹی۔آئی
مظفر نگر فسادات کی تحقیقات کررہی خصوصی تحقیقاتی ٹیم(ایس آئی ٹی) نے سپریم کورٹ کی ہدایت پر ضلع کے موضع فگانہ میں اجتماعی عصمت ریزی کے ایک مقدمہ کو دوبارہ کھولا ہے۔اجتماعی عصمت ریزی کا شکار خاتون کل ایک خاتون مجسٹریٹ کے روبرو حاضر ہوئی اور اپنا بیان درج کرایا۔ اس نے موضع فگانہ میں5افراد کی جانب سے عصمت ریزی کا شکار بنائے جانے کا اعتراف کیا ۔ ایس آئی ٹی عہدیداروں کے مطابق ایس آئی ٹی نے متاثرہ خاتون کے سابقہ بیان کی بنیاد پر قطعی رپورٹ داخل کی تھی ، لیکن وہ منحرف ہوگئی تھی۔ سپریم کورٹ کی ہدایت پر اس کیس کو دوبارہ کھولا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ موضع فگانہ میں اجتماعی عصمت ریزی کے تمام مقدمات کے متاثرین کے بیانات خاتون مجسٹریٹ کے روبرو دوبارہ ریکارڈ کئے جائیں ۔ 5افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے گذشتہ سال مظفر نگر اور اس کے اطراف و اکناف کے اضلاع میں فرقہ وارانہ فسادات کے دوران موضع فگانہ میں مبینہ طور پرایک30سالہ خاتون کی اجتماعی عصمت ریزی کی تھی ۔ایس آئی ٹی عہدیداروں نے مزید کہا کہ متاثرہ خاتون نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ اس نے اپنا پہلا بیان دباؤ میں آکر دیا تھا ۔ ملزمین نے اسے دھمکی دی تھی کہ اگر وہ عصمت ریزی کا اعتراف کرتی ہے تو اسے سنگین نتائج کو و عواقب کا سامنا کرنا پڑے گا۔ متاثرہ خاندان موضع فگانہ سے بے گھر ہوگیا تھا اور ضلع کے موضع لوئی میں اس کی دوبارہ باز آبادکاری کیگئی ہے ۔ پولیس نے گذشتہ سال موضع فگانہ میں27افراد کے خلاف اجتماعی عصمت ریزی کے علیحدہ6مقدمات درج کئے تھے۔ ایس آئی ٹی کو پتہ چلا ہے کہ5کیسیس میں22افراد ملوث ہیں۔ پولیس نے2ملزمین کو گرفتار کرلیا ہے جب کہ مزید20ہنوز مفرور ہیں۔--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں