عدلیہ کمیشن کا کراچی اجلاس - حامد میر کا بیان قلمبند - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-03

عدلیہ کمیشن کا کراچی اجلاس - حامد میر کا بیان قلمبند

پاکستان کے سینئر ٹی وی جرنلسٹ حامد میر،جو حال ہی میں ایک قاتلانہ حملے میں زخمی ہوکر بچ گئے ہیں، آج وہیل چیر پر بیٹھ کر تحقیقاتی عدالت کمیشن کے سامنے پیش ہوئے اور اپنا بیان ریکارڈ کرایا ۔ پاکستان سپریم کورٹکا تقر ر کردہ یہ سہ رکنی تحقیقاتی پیانل ، حامد میر پر حملہ کی تحقیقات کررہا ہے۔ اس کمیشن کی کارروائی آج سپریم کورٹ کی ،کراچی رجسٹری میں ہوئی۔ اس کمیشن کے صدر جسٹس انور ظہیر جمالی ہیں ۔ دیگر ارکان جسٹس اعجاز افضل خان اور جسٹس اقبال حمید الرحمن ہیں۔ کمیشن کی کارروائی آج بند کمرہ میں ہوئی۔ سپریم کورٹکے3ججوں پر مشتمل یہ کمیشن گزشتہ ہفتہ تشکیل دیا گیا ۔ یہ کمیشن 3ہفتوں میں اپنی رپورٹ پیش کردے گا۔ حملہ آوروں کی شناخت میں مدد دینے والے کے لئے ایک کروڑ روپے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔47سالہ حامد میر زبردست سیکوریٹی انتظامات کے بیچ عدالت میں پہنچے۔ انہیں پہلے ہی "سیکوریٹی دھمکیوں" کی بنا پر ہسپتال سے کسی نامعلوم مقام پر منتقل کردیاگیا ہے۔ میر نے جنگ گروپ کے اخبار نیوز ڈیلی کو بتایا کہ "ہاں بعض سنگین سیکوریٹی دھمکیوں کے بعد مجھے ہسپتال سے دوسرے مقام پر منتقل کردیا گیا ۔ میرا ذرا سی حرکت پر اب بھی میری پٹیوں کے ٹانکوں سے خون نکلتا ہے ۔(حامد میر، جنگ گروپ کے لئے کام کرتے ہیں) یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ شرپسندوں کے حملے میں ایک گولی، ان کے مثانہ کو اور ایک گولی ان کی آنت کو لگی تھی۔میر پر حملہ گزشتہ19اپریل کو ہوا تھا۔ گولی کا ایک حصہ سرجنوں نے آپریشن کے بعدنکالا ہے ۔ میر کو اگرچہ مزید علاج کے لئے بیرون ملک جانے کامشورہ دیاجارہا ہے لیکن فضائی سفر ابھی انکے لئے مناسب نہیں ہے۔ حامد میر نے الزام لگایا ہے کہ ان پر حملہ کے منصوبہ کی تیاری کے لئے "آئی ایس آئی" درونِ آئی ایس آئی" ذمہ دار ہے۔ انہیں ملک سے چلے جانے کے لئے دھمکیاں"مشورے"وصول ہورہے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ"ہاں مجھے یہ مشورہ ملتا رہتا ہے کہ میں ملک سے چلا جاؤں لیکن میں اس سے انکار کرتا ہوں کیوں کہ میں اور میرے بھائی نے ایک موقف اختیار کرلیا ہے کیونکہ بد معاش عناصر نے مجھے باہر نکالنے کی کوشش کی ہے اور میں ایسے عناصر کے سامنے سر تسلیم خم نہیں کروں گا اور ملک نہیں چھوڑوں گا۔میں نے بارہا کہاکہ میں کسی ادارہ کے خلاف نہیں ہوں ۔ مجھ پر حملہ کو ایک مثال بنایا گیا ہے لیکن میں کسی بھی طور پر رکنے والا نہیں ہوں"۔ حامد میر کے بھائی نے پہلے ہی اپنا بیان مذکورہ عدالتی کمیشن میں ریکارڈ کرادیا ہے ۔ حامد میر کے بھائی نے الزام لگایا ہے کہ میر پر حملہ کے لئے "آئی ایس آئی میں موجود عناصر ذمہ دار ہیں"۔ فوج نے اس الزام کی تردید کی ہے۔

Hamid Mir records his statement before judicial commission

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں