متنازع بیان کے بعد ابو عاصم اعظمی نے صفائی پیش کی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-03

متنازع بیان کے بعد ابو عاصم اعظمی نے صفائی پیش کی

سماج واد ی پارٹی کو ووٹ نہ دینے والے مسلمان کا ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کے متنازع بیان کے دوسرے روز ابو عاصم اعظمی نے ذرائع ابلاغ پر بیان کو سیاق و سباق سے ہٹا کر بیان کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے صفائی پیش کی کہ انھوں نے ان مسلمانوں کا ڈی این اے ٹیسٹ کرانے کی بات کہی تھی جو مودی کے اسٹیج پر نظر آتے ہیں اور انھیں ووٹ دینے کی اپیل کرتے ہیں۔ سماج وادی پارٹی کے لیڈر نے جمعہ کو پریس ریلیز کے ذریعے جاری کئے گئے اپنے وضاحتی بیان میں دعوی کیا کہ انھوں نے مسلمانوں کے لئے سماج وادی پارٹی کی جانب سے کئے گئے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ " ایمانداری کا تقاضہ تو یہی ہے کہ مسلمان سماج وادی پارٹی کو ہی ووٹ دیں ۔ اسی میں ان کی عافیت ہے۔ " انھوں نے وضاحت کی کہ " لیکن جو مسلمان سماج وادی پارٹی کو ووٹ نہ دے وہ مسلمان نہیں ہو سکتا ، ایسا میں قطعی نہیں کہہ سکتا"۔
انھوں نے پریس ریلیز میں مزید کہا کہ " پچھلے دنوں یہ خبر عام ہوئی تھی کہ بی جے پی والے کثیر تعداد میں ٹوپی اور برقع خرید رہے ہیں تاکہ ریلی میں غیروں کو مسلم حلیہ میں ریلی میں شریک کرکے دینا کو یہ باور کرائیں کہ ملک کا مسلمان ان کے ساتھ ہے ۔ " ابو عاصم نے کہا کہ " اس طرح کے لوگ مجھے حقیقی اور سچے مسلمان نہیں لگتے۔ اس لئے میں نے ان کے ڈی این اے ٹیسٹ کی بات کہی " ان کے مطابق بی جے پی ہر وہ حربہ اور ہتھکنڈہ استعمال کر رہی ہے جس سے مسلمان سماج وادی پارٹی سے متنفر ہوں۔

لکھنؤ سے ایس۔این۔بی کی علیحدہ اطلاع کے بموجب سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اور مہاراشٹر ایس پی کے صدر ابو عاصم اعظمی نے جمعہ کو ان کے نام سے منسوب’مسلمانوں کا ڈی این اے، ٹیسٹ کرایا جائے کی سخت مذمت اور تردید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کبھی بھی یہ نہیں کہا کہ جو مسلمان سماج وادی پارٹی کو ووٹ نہیں دیتے ہیں ان کا ڈی این اے ٹیسٹ کرایا جائے ۔ بلکہ یہ ضرور کہا کہ مودی و بی جے پی کی ریلیوں میں جو بظاہر مسلمان نظر آتے ہیں ، ان پر انہیں شبہ ہے ۔ ان کا ڈی این اے ٹیسٹ کرایا جائے تاکہ حقیقت واضح ہوسکے ۔ ابو عاصم اعظمی نے نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی و مودی ریلیوں میں جن مسلمانوں کو دکھا کر انتخابی مہم چلائی جارہی ہے کہ انہیں بی جے پی کے ساتھ دیکھ کر افسوس ہوتا ہے کہ مسلمانوں کے ساتھ ظلم کرنے والی بی جے پی کے ساتھ مسلمان کیسے ہوسکتا ہے؟ مجھے شبہ ہے جو برقع و ٹوپی میں بظاہر مسلمان دکھائے جارہے ہیں کہیں وہ نقلی مسلمان تو نہیں ہیں۔ ان کا ڈی این اے ٹیسٹ ہونا چاہئے ۔ اعظمی نے کہا کہ اس سے قبل یہ خبر آئی تھی کہ10ہزار برقعے و ٹوپیاں بی جے پی نے خریدی ہیں ۔ اس سے میرے شبہ کو مزید تقویت ملتی ہے۔ اعظمی نے کہا کہ میرے بیان کو میڈیا نے مسخ کر کے پیش کیا ہے ۔ میں نے یہ ضرور کہا کہ بی جے پی جیسی فرقہ پرست جماعت کے ساتھ اگر کوئی مسلمانوں کی سی صورت والا کھڑا ہے اس کا حسب نسب معلوم کرایا جانا چاہئے ۔ اس بیان کو گھما کر الگ رخ دے کر انہیں اور ایس پی کو بدنام کرنے کی سازش کی جارہی ہے ۔ مسٹر اعظمی نے کہا کہ اس وقت ایس پی ہی مودی اور بی جے پی کو روک سکتی ہے ۔ کیوں کہ اس سے قبل بھی ایس پی نے ہی بی جے پی کو روکا تھا اور57سے 10نشستوں تک پہنچا دیا تھا ۔ اس بار بھی ملائم سنگھ یادو کی قیادت میں ایسا ہی ہوگا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں