Feeling a Little Nervous This Time: India's First Voter Shyam Negi
آزاد ہندوستان کے پہلے رائے دہندگان ہماچل پردیش کے کنّور ضلع کے کالپا کے رہنے والے98سالہ شیام نیگی کو ریاستی الیکشن کمیشن 7مئی کو علاقہ میں ووٹنگ کے دوران ان کا شاندار طریقہ سے خیر مقدم اور انہیں اعزاز سے سرفراز کرنے کی تیاری کررہا ہے لیکن اس بار ووٹنگ کے سلسلہ میں وہ تھوڑا نروس ہیں۔1951سے لے کر آج تک ہر الیکشن میں ووٹنگ کرنے والے ریٹائرڈ پرنسپل شیام نیگی آنے والی سرکار کے بارے میں کہتے ہیں کہ مرکز میں ایسی حکومت بنے جو ایماندار ی سے کام کرے ۔ آزاد ہندوستان میں اٹل بہاری واجپئی کو بہترین وزیر اعظم سمجھنے والے شیام نیگی 7مئی کے سلسلہ میں کافی نروس ہیں۔ انہوں نے اپنے گاؤں کالپا سے فون پر پی ٹی آئی کو بتایا کہ 7مئی کو سنا ہے میڈیا کے بہت سے لوگ آئیں گے ۔ تھوڑا نروس محسوس کررہا ہوں کہ اتنے لوگوں کا سامنا کیسے کروں گا ۔ جب انہیں یہ بتایا گیا کہ یوٹیوب پر ان کے ویڈیو کو27,96,388لوگ دیکھ چکے ہیں تو انہوں نے کہا کہ لوگوں کا اتنا پیار ملنے سے وہ بہت اچھا محسوس کررہے ہیں ۔ کنور کے ڈپٹی کمشنر ڈی ڈی شرما نے انہیں مطلع کیا ہے کہ7مئی کوووٹنگ کے دن ان کا بے حد شاندار طریقہ سے خیر مقدم کیا جائے گا۔ ملک میں زیادہ تر وقت کانریس کا اقتدار رہنے کے سبب وہ ابھی تک ہوئی ترقی کا کریڈیٹ کانگریس سرکار کو دیتے ہیں لیکن اگلی حکومت کے سوال پر کہتے ہیں کہ ایسی حکومت بنے جو تھوڑا ایمانداری سے کام کرے ۔ 1947ء میں برٹش حکومت سے آزادی ملنے کے بعد ملک میں پہلے عام انتخابات 1952ء میں ہوئے تھے لیکن ناقابل رسائی پہاڑیوں اور سمندر کے تال سے10ہزار فٹ کی اونچائی پر واقع کنور ضلع میں زبردست برف باری کے موسم کو دیکھتے ہوئے یہاں باقی ملک سے تقریباً4مہعنے پہلے ہی ووٹنگ کرالی گئی تھی ۔ نویں جماعت پاس کر کے ٹیچنگ کے پیشہ کو اپنانے والے شیام نیگی1951ء میں بطور پولنگ افسر کالیا پولنگ بوتھ پر تعینات تھے ۔ ہماچل پردیش الیکشن کمیشن کے افسر نیرج شرما نے بتایا کہ پولنگ افسر عام طور پر سب سے پہلے ووٹنگ کرتے ہیں کیونکہ انہیں بعد میں پولنگ مکمل کرانی ہوتی ہے ۔ اسی کے تحت ماسٹر جی نے سب سے پہلے ووٹنگ کی اور وہ تاریخ میں آزاد ہندوستان کے پہلے رائے دہندگان کے طور پر درج ہوگئے ۔ گوگل سرچ انجن کے ذریعے اپنے’Pledge to vote، (ووٹ کرنے کا عہد) مہم کے تحت شیام نیگی پر ویڈیو فلم بنائے جانے کے بعد تو وہ جیسے پورے ملک کے لئے ہیرو بن گئے ۔1951ء کے بعد سے آج تک پنچایت سے لے کر لوک سبھا تک کے سبھی انتخابات میں ووٹنگ کرنے والے نیگی اس ویڈیو فلم میں بچوں کو ووٹنگ کی اہمیت سمجھاتے نظر آتے ہیں ۔ دسویں جماعت میں پڑھنے والے ان کے پوتے آکاش نے بتایا کہ دادا جی ڈسپلن کو بیحد پسند کرتے ہیں ، وقت کے پابند اور مضبوط قوت ارادی کے مالک ہیں ۔ ان کا پورے ہدن کے معمول اور کھانے پینے سب میں ڈسپلن نظر آتا ہے ۔ وہ رات کا کھانا کھاکر ریڈیو پر خبریں سنتے ہیں اور8بجے سونے چلے جاتے ہیں ۔ان کے پوتے نے بتایا کہ گوگل ویڈیو کے بعد وہ بے حد مقبول ہوگئے ہیں اور جہاں پہلے مہینے میں کوئی ایک آدھ فون آتاتھا تو ابہر دن ان کے لئے کئی بار فون کی گھنٹی بجتی ہے ۔ ملکی و غیر ملکی میڈیا ان سے بات کرنا چاہتا ہے ۔ بہر حال وہ بار بار ایک ہی جیسے سوالوں کے جواب دہراتے دہراتے کئی بار تھک جاتے ہیں اور چڑ چڑے ہوجاتے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں