چین اور روس باہمی تعلقات میں فروغ کے خواہاں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-21

چین اور روس باہمی تعلقات میں فروغ کے خواہاں

بیجنگ
پی ٹی آئی
امریکہ کے ساتھ تنازعات میں الجھے چین اور روس نے اپنے تعلقات کو حرارت بخشنے کی نیت سے سائبر جاسوسی یوکرین بحران اور جہاز رانی علاقائی تنازعات سے متعلق مشترکہ موقف اختیار کرنا شروع کردیا ہے ۔ اسی دوران دونوں ممالک کے بحریہ کے درمیان مشترکہ فوجی مشقوں کا آغاز ہوا جو ایک ہفتہ تک جاری رہے گا ۔ روسی صدر ولادیمیر پوٹین گزشتہ سال صدر ژی جنپنگ کے برسراقتدار ہونے کے بعد اولین دورہ چین پر شنگھائی پہنچے۔ دونوں قائدین نے بات چیت کے دوران باہمی تعلقات میں فروغ و استحکام کا عہد کیا جب کہ دونوں ہی ممالک علاقائی تنازعات کے سبب بین الاقوامی تنقیدکا ہدف بنے ہوئے ہیں۔ پوٹین ،اشیاء میں اعتماد سازی اقدامات اور باہمی تبادلہ خیال( سی آئی سی اے) کانفرنس میں شریک ہونے شنگھائی پہنچے جس میں11ممالک کے سربراہ اور40مماک کے عہدیدار شریک ہورہے ہیں ۔ان 11ممالک میں ہندوستان بھی شامل ہے۔ ژی اور پوٹین کے درمیان ملاقات کے بعد دونوں قائدین نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیاجس میں یوکرین میں سیاسی بحران پر سنگین تشویش کا اظہار کیا ۔ انہوں نے تمام متعلقہ فریشین سے ضبط سے کام لیتے ہوئے جھڑپ میں شدت سے گریز اورموجودہ مسائل کے پر امن و سیاسی حل، تلاش کرنے کی درخواست کی۔ یہاں یہ تذکرہ ضروری ہوگا کہ چین نے یوکرین بحران پر متضاد جذبات کا حامل موقف اختیار کررکھا ہے اور ساتھ ہی اس نے بحران کے پر امن حل کا مطالبہ بھی کیا ہے ۔ روس نے چین کی تائید ایسے حاات میں کی ہے کہ امریکہ نے پانچ چینی فوجی عہدیداروں کو سائبر جاسوسی میں ماخوذ کیا ہے۔ چین نے امریکی اقدام کی مذمت کرتے ہوئے چین ۔ امریکہ سائبر ورکنگ گروپ کو تحلیل کردیا جس کے تحت دونوں ممالک میں مذاکرات کا سلسلہ قائم کیا ۔ دریں اثناء صد رژی جنپونگ نے ساحل شنگھائی سے دورروسی ہم منصب کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقوں کا آغاز کیا جس میں جنگی جہاز، آبدوز اور ہیلی کاپٹرس حصہ لے رہے ہیں۔ دونوں قائدین نے عالمی استحکام کو نقصان پہچانے والے انداز میں انفارمیشن ٹکنالوجی کو استعمال کرنے پر تشویش کااظہارکیا ۔ اس سے ملکوں کے اقتدار اعلیٰ کی خلاف ورزی ہوتی ہے ۔ اس دوران صدر چین زی جن پنگ اور روسی صدر پوٹین نے دونوں ملکوں کی مشترکہ بحری مشقوں کا افتتاح کیا۔

Russia, China Seek To Boost Trade Ties

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں