نیوکلیر مذاکرات اہم اور مشکل مرحلہ میں داخل - حسن روحانی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-23

نیوکلیر مذاکرات اہم اور مشکل مرحلہ میں داخل - حسن روحانی

ایرانی صدر حسن روحانی نے آج کہا ہے کہ تہران کے نیو کلیئر پروگرام پر مذاکرات ایک اہم اور مشکل مرحلہ میں داخل ہوگئے ہیں لیکن جولائی کی مہلت تک ایک معاہدہ کا ہنوز امکان موجود ہے ۔ گزشتہ ہفتہ ایران، امریکہ، روس، چین، فرانس ، برطانیہ اور جرمنی کے درمیان ویانا میں ہونے والے مذاکرات میں سست پیش رفت نے20جولائی کی مہلت تک جو اپنے طور پر طئے کی گئی ہے ، کسی کامیابی کے امکان پر شبہات پیدا کردئیے ہیں۔ حسن روحانی نے انگریزی کے ایک مترجم کے ذریعہ نیوز کانفرنس میں بتایا’’ میرے خیال میں مذاکرات نہایت اہم اور حساس مشکل مرحلہ میں پہونچ چکے ہیں‘‘۔ وہ شنگھائی میں بات چیت کررہے تھے جہاں انہوں ںے اس ہفتہ ایک علاقائی سمٹ میں شرکت کی اور چینی صدر ژی پنگ سے مذاکرات کئے ۔ انہوں نے کہا’’ہم چند ایک اجلاسوں میں اس کے حل کی توقع نہیں کرسکتے لیکن ہم قطعی سمجھوتہ کے بارے میں ناامیدی کا شکار نہیں ہیں۔ ہمارے پاس ہنوز وقت ہے ، ہم اسے حاصل کرسکتے ہیں، ہم مقررہ وقت تک اس میں کامیابی حاصل کرسکتے ہیں ۔‘‘6عالمی طاقتیں چاہتی ہیں کہ ایران یورانیم افزودگی اور حساس سطح تک نیو کلیئر سرگرمی کو ترک کرنے سے اتفاق کرے اور اقوام متحدہ کی جانب سے مزید سخت معائنوں کو قبول کرے ۔ ایران اور قوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان اور جرمنی کے درمیان جینوا میں نومبر میں ایک عبوری معاہدہ طئے پایا تھا جس کا مقصد ایران پر نیو کلیئر کام کے بعض حصول کو ترک کرنے کے لئے دباؤ ڈالنا ہے جس کے بدلے میں اسے تحدیدات میں محدود نرمی کی پیشکش کی گئی ہے ۔ روحانی نے کہا کہ عاجلانہ معاہدہ سے سب کو فائدہ ہوگا لیکن مذاکرات کو قطعیت دینے میں کوئی جلدی نہیں ہے ۔ اگر مقررہ وقت تک کامیاب حاصل نہ ہو تو عبوری معاہدہ کو مزید چھ ماہ کے لئے توسیع دی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ چند دنوں سے ہمیں جو اشارے مل رہے ہیں اور جو باتیں ہم سے کی جارہی ہیں اس کے مطابق اس بات کا بے حد امکان موجود ہے کہ ہم ختم جولائی تک معاہدہ پر پہونچ سکتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقرر ہ تک معاہدہ پر پہونچنے کے لئے مذاکرات کی میز پر ایران کے ساتھ بیٹھنے والے دیگر چھ ملکوں کی نیت اچھی ہونی چاہئے ۔ علاوہ ازیں پردے کے پیچھے موجود بعض ممالک جومسائل پیدا کرنا چاہتے ہیں ، انہیں ایسا کوئی موقع نہیں دیا جانا چاہئے جس سے مذاکرات کو سبو تاج کیا جاسکے ۔ تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ ان کی مراد کن ممالک سے ہے ۔

Rouhani’s visit an important step in development of Iran-China ties

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں