تلنگانہ میں مسلمانوں کی بہبود کے لیے نئی حکومت کو مجلس کی تائید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-20

تلنگانہ میں مسلمانوں کی بہبود کے لیے نئی حکومت کو مجلس کی تائید

کل ہند مجلس اتحاد المسلمین نے نئی ریاست تلنگانہ میں سیکولرازم کے استحکام، حیدرآباد کی ترقی اور مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے لئے ٹی آر ایس کی خواہش پر چندر شیکھر راؤ کی قیادت میں تشکیل پانے والی حکومت کی تائید اور تعاون کا اعلان کیا ہے ۔ مجلس اتحاد المسلمین جس نے حالیہ اسمبلی انتخابات میں7نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے، اس جماعت کی تائید اور تعاون کے لئے ٹی آر ایس پارٹی کے ایک وفد نے قائدمجلس مقننہ پارٹی جناب اکبر الدین اویسی کی قیام گاہ واقع بنجارہ بلز پر صدر مجلس بیرسٹر اسد الدین اویسی ایم پی سے ملاقات کی ۔ٹی آر ایس وفد کی قیات سابق رکن اسمبلی این نرسمہا ریڈی نے کی۔ وفد میں ٹی آر ایس ارکان اسمبلی کے تارک راما راؤ، ٹی پدم راؤ ، ایٹالہ راجندر شامل تھے جب کہ صدر مجلس کے ہمراہ مجلسی ارکان مقننہ مسرس اکبرالدین اویسی ، جناب سید احمد پاشاہ قادری(معتمد عمومی)ممتاز احمد خان ، محمد معظم خاں ، احم بلعلہ ، جعفر حسین معراج، کوثر محی الدین، الطاف حیدر رضوی ، سید امین الحسن جعفری نے ٹی آر ایس وفد کے ساتھ بات چیت میں حصہ لیا۔ تقریباً دیڑھ گھنٹہ تک دونوں جماعتوں کے قائدین کے درمیان ریاست بالخصوص دارالحکومت حیدرآباد کی ترقی، مسلمانوں کی ترقی و بہبود اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے صدر مجلس بیرسٹر اسد الدین اویسی نے بتایا کہ نرسمہا ریڈی کی قیادت میں ٹی آر ایس ارکان کے ایک وفد نے ہم سے نئی حکومت کو چلانے میں تعاون کی اپیل کی جس پر ہم نے فیصلہ کیا کہ کے سی آر کی قیادت میں تشکیل پانے والی نئی حکومت کی نہ صرف ہم تائید کریں گے بلکہ ریاست کی ترقی، مسلمانوں کی بہبودی کے لئے حکومت کا مکمل تعاون کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ بات چیت کے دوران کئی مسائل بشمول سیکولر ازم کومستحکم کرنے، شہر کی ترقی، شہر میں برقی اور پانی کے مسئلہ کو یکسوئی پر تبادلہ خیا ل کیا گیا۔ صدر مجلس نے بتایا کہ دوسرے مرحلہ کی بات چیت ٹی آر ایس کے چندر شیکھر راؤ کے ساتھ ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ مجلس اتحاد المسلمین چاہتی ہے کہ نئی ریاست تلنگانہ میں سیکولر ازم کو مضبوط کیا جائے اور گنگا جمنی تہذیب کو فروغ دیا جائے ۔ بیرسٹر اویسی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت میں حصہ دار بننے کا معاملہ دوران بات چیت زیر بحث نہیں آیا۔ ٹی آر ایس قائدین نرسمہا ریڈی نے کہا کہ مجلس ہماری دوست جماعت ہے اس لئے ہم اسد بھائی اور اکبر بھائی سے ملنے کے لئے خاص طور پر یہاں آئے ہیں ٹی آر ایس کے ساتھ مجلس بھی تلنگانہ اور حیدرآباد کی ترقی کی خواہاں ہے ، دونوں جماعتوں کے مقاصد ایک ہیں اس لئے ہم مجلس کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش رکھتے ہیں اور اس خواہش کو ہم نے صدر مجلس کے سامنے پیش بھی کیا ہے۔

MIM support to TRS For the welfare of Muslims in Telangana

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں