نئے دارالحکومت کے لیے فراخدلانہ فنڈس جاری کرنے مودی سے جگن کی اپیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-20

نئے دارالحکومت کے لیے فراخدلانہ فنڈس جاری کرنے مودی سے جگن کی اپیل

صدر وائی ایس آر کانگریس پارٹی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے آج کہا کہ ان کی پارٹی مرکز میں این ڈی اے حکومت کی مسائل پر مبنی تائید کرے گی ۔ جگن موہن ریڈی نے آج سینئر پارٹی قائدین کے ہمراہ نئی دہلی میں نامزد وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کرکے کہا کہ آندھرا پردیش کو آپ کی ضرورت ہے ۔ یہ پوچھے جانے پر کہ آیا ان کی پارٹی جس نے آندھر اپردیش میں لوک سبھا کی9نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے ، این ڈی اے میں شامل ہوگی تو انہوں نے جواب دیا کہ بی جے پی کو کسی بھی سیاست جماعتکی تائید درکار نہیں ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ ان کے پاس پہلے سے ہی282ارکان پارلیمنٹ موجود ہیں اور انہیں ہم میں سے کسی کی بھی تائید کی ضرورت نہیں ہے ، البتہ آندھرا پردیش کو مودی کی ضرورت ہے ۔ جگن نے کہا کہ ان کی پارٹی این ڈی اے حکومت کو مسائل پر مبنی تائید پیش کرے گی ۔ جگن نے اس موقع پر آندھرا پردیش کی تقسیم کے مسئلہ پر مودی کو ایک یادداشت بھی حوالے کی ۔ انہوں نے نامزد وزیر اعظم سے اپیل کی کہ وہ آندھرا پردیش کے نئے دارالحکومت کی تعمیرکے لئے فراخدلانہ طور پر فنڈس مہیا کریں ، جیساکہ آندھر ا پردیش کی تنظیم جدید بل میں اس باتکا وعدہ کیا گیا ہے۔راجیہ سبھا میں وزیر اعظم کی جانب سے دئیے گئے تیقن کا تذکرہ کرتے ہوئے جگن نے کہا کہ س تیقن کے سلسلہ میں ہم نے نریندرمودی سے درخواستکی کہ این ٹی پی سی اور بی ایچ ای ایل کو ہدایتجاری کریں کہ وہ ضلع چتور میں مناورم پراجکٹ کی تکمیل عمل میں لائیں ، جس کی تعمیر کا2009میں رسمی طورپر آغاز ہواتھا ۔ انہوں نے بتایا کہ پراجکٹ کے آغاز کے بعداس میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کوچاہئے کہ وہ پراجکٹ کی تکمیل کے لئے اقدامات کرے۔ جگن نے اس سلسلہ میں نریندر مودی کو ایک تفصیلی یادداشت بھی پیش کی ۔ انہوں نے اپنی یادداشت میں بتایا کہ آندھرا پردیش کو ہر سال آفات سماوی کا سامنا رہتاہے ، طوفان ،سیلاب یہاں تک کہ غیر موسمی بارش اورخشک سالی سے بڑے پیمانے پر نقصانات ہوتے رہتے ہیں، ان مسائل کو ذہن میں رکھتے ہوئے درخواست کی جاتی ہے کہ مرکزی حکومت ہمارے کسانوں کے تحفظ کے لئے ایک جامع منصوبہ پیش کرے۔ انہوں نے افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلہ میں تا حال کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا ۔ ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ آپ ہمارے کسانوں کے تحفظکے لئے آگے آئیں ،تاکہ انہیں ہر سال بھاری نقصانات سے بچایا جاسکے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ تشکیل تلنگانہ کے بعد آندھرا پردیش کو سنگارینی کالریز میں کوئلہ کی پیداوار کا حصہ بڑھای اجائے ۔ اس اقدام سے ریاست کو نہ صرف گیس حاصل ہوگی بلکہ اس سے مالیاتی اور اقتصادی ترقی کو بھی بڑھاوا ملے گا۔ واضح ہو کہ وائی ایس آر کانگریس پارٹیکی اصل حریف تلگو دیشم پارٹی ماقبل انتخابات ہی بی جے پی کی حلیف بن چکی تھی ۔ پارٹی نے آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں این ڈے اے کے ایک حصہ کے طورپر انتخابات میں حصہ لیا تھا۔

Jaganmohan Reddy pledges issue based support to Modi government

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں