پرانے شہر کی خبریں - #oldcityHyd news ۔ 01-apr-2014 - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-04-01

پرانے شہر کی خبریں - #oldcityHyd news ۔ 01-apr-2014


hyderabad old city news - حیدرآباد پرانے شہر کی خبریں
2014-apr-01

(منصف نیوز بیورو)
جنوبی ہند کی مشہور دینی درسگاہ جامعہ نظامیہ میں جلسہ تقسیم اسنادو عطائے خلعت و دستار بندی کا انعقاد عمل میں آیا۔ شیخ الجامعہ مفتی خلیل احمد نے خطبہ استقبالیہ دیا۔ انہوں نے کہاکہ دین مبین کی تبلیغ و اشاعت کے مقصد سے بانی جامعہ فضیلت جنگ شیخ الاسلام محمد انوار اﷲ فاروقیؒ نے قائم کیا تھا۔ آج بھی اسی جذبہ سے جامعہ اپنی خدمات انجام دے رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ گذشتہ143 برسوں سے جامعہ سے لاکھوں افراد نے حفظ قرآن، علوم دین سے فیضات ہوچکے ہیں اور جاریہ برس جامعہ میں 4520 طلباء دین کی تعلیم حاصل کریں گے۔ مولانا محمد سیف اﷲ نے تعلیمی رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے کہاکہ جامعہ نظامیہ قرآنی تعلیمات، تعلیمات نبویؐ ، احکامات فقیہ کا گہوار ہے جو گذشتہ 143 برس سے ین حنیف کی خاموشی کے ساتھ خدمات انجام دیتا آرہا ہے۔ اس سال 470 جدید طلبہ کو داخلہ دیا گیا۔ دارالاقامہ میں 700 طلبہ کیلئے مفت قیام و طعام کی گنجائش رکھی گئی ہے۔ ماباقی طلبہ بیرونی حیثیت سے تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ مولانا محمد سیف اﷲ نے کہاکہ ماہ جون 2013ء میں منعقد ہوئے سالانہ امتحانات میں جملہ 4520 طلباء نے شرکت کی۔ انہوں نے کہاکہ جامعہ میں امتیازی کامیابی حاصل کرنے والے 9طلباء و طالبات میں گولڈ میڈلس تقسیم کئے گئے۔ معتمد جامعہ نظامیہ مولوی احمد علی نے جامعہ کی مالی رپورٹ پیش کی۔ بعدازاں مولوی، عالم ، فاضل ، کامل الحدیث، کامل الفقہ، کامل التفسیر، نائب قضاعت، خطابت، امامت، موزنی اور ملا کے کورس کے کامیاب طلباء کی دستار بندی، عطائے خلعت اور اسناد کی تقسیم عمل میں لائی گئی۔ اس موقع پر امیر جامعہ مولانا سید شاہ علی اکبر، نظام الدین صابری، مولانا پیر و مرشد سید شاہ عطا اﷲ حسینی الملتانی(پاکستان)، مولانا محمد خواجہ شریف شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ، مولانا ڈاکٹر حافظ سید بدیع الدین صابری صدر شعبہ عربی جامعہ عثمانیہ، مولانا مفتی صادق محی الدین فہیم، نظامیہ مولانا آغا شاہ محمد قاسم ابوالعلائی، مولانا سید عزیز اﷲ قادری افتخاری، مولانا قاضی ابو محمد شجاع الدین رفیع قندھاری نبیرہ بانی جامعہ کے علاوہ طلباء و عوام کی بڑی تعداد موجود تھی۔

پریس نوٹ
پروفیسر ایس اے شکور معتمد عمومی کے بموجب شعبہ خطاطی و گرافک ڈیزائن ادارۂ ادبیات اردو کے طلبا و طالبات کے فن پاروں کی نمائش جو 31/ مارچ تک رکھی گئی تھی ، مختلف یونیورسٹیز کے اسکالرز ، اساتذہ و طلبہ کے علاوہ باذوق خواتین و حضرات کے اصرار پر نمائش خطاطی میں 6/ اپریل تک توسیع کی گئی ہے۔ یہ نمائش روزانہ 11 بجے دن تا 5 بجے شام تک مشاہدہ کے لیے کھلی رہے گی۔ داخلے کی عام اجازت ہے۔

پریس نوٹ
مولانا حافظ محمد خالد علی قادری کے بموجب ابوالحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر کے زیر اہتمام منگل یکم اپریل کو "دوروزہ ائمہ و خطباء ورکشاپ" کا پہلا اجلاس2بجے دن بن ترف فنکشن ہال روبرو فلک نما بس ڈپو منعقد ہوگا۔ مولانا مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ جامعہ نظامیہ سرپرستی کریں گے۔ مولانا حافظ و قای محمد عبداﷲ قریشی شریف شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ صدارت کریں گے۔ پہلا پروگرام دو نشستوں پر مشتمل ہوگا۔ پہلی نشست 2بجے تا نماز عصر اور دوسری نشست بعد نماز عصرتا مغرب منعقد ہوگی۔ مولانا مفتی سید ضیاء الدین نقشبندی شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ افتتاحی کلمات ادا کریں گے۔ پروفیسر مولانا سید شاہ عطا اﷲ حسینی قادری کامل جامعہ نظامیہ و سابق پروفیسر جامعہ ملیہ اسلامیہ(کراچی)مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کریں گے۔ علماء اکرام و دانشوران حسب ذیل موضوعات کے تحت مقالے پیش کریں گے اور توسیعی لکچر دیں گے۔ مولانا مفتی حافظ سید صادق محی الدین فہیم "قانون اسلامی کی آفاقیت اور مسائل جدیدہ"۔ مولانا ڈاکٹرمحمد سیف اﷲ "الکٹرانک میڈیا کی تباہ کاریوں سے نوخیز نسل کی حفاظت"۔ مولانا سید شاہ عزیز اﷲ قادری نقشبندی "عقائد اہلسنت اوران کی حقانیت، کتاب و سنت کی روشنی میں"۔ مولانا ڈاکٹر سید علیم اشرف جائسی "اشتشراق، ماہیت، مناہج اور مقاصد"۔ مولانا مفتی سید عبدالرشید قادری "اصلاح عقائد و اعمال اور ازالہ بدعات و منکرات میں شیخ الاسلام بانی جامعہ نظامیہ کا اہم کردار"۔ مولانا حافظ سید رؤف علی قادری ملتانی "صباحیہ اور مسائیہ میں منصوبہ بند تدریس اور تعلیم بالغان کا نصاب و لائحہ عمل"۔ ملوانا حافظ محمد رفیق احمد نظامی "محلہ و بستی میں انفرادی و اجتماعی اصلاح کا طریقہ کار"۔ اجلاس کا آغاز مولانا حافظ و قاری محمد شبیر احمد کی قرأت کلام پاک سے ہوگا۔ جناب راشد عبدالرزاق نقشبندی شاذلی نعت شریف سنائیں گے۔ جناب فیصل بن ترف، جناب عبداﷲ بن ترف اور جناب محمد ظہیر الدین نقشبندی انتظامات کی نگرانی کریں گے۔


Hyderabad news, old city news, hyderabad deccan old city news, news of old city

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں