31/مارچ اسلام آباد پی۔ٹی۔آئی
امریکی فورسیز جنگ زدہ ملک افغانستان سے روانگی کی تیاریاں کررہی ہیں اور اسی دوران واشنگٹن نے وضاحت کی کہ پاکستان کو افغانستان میں 7بلین ڈالر مالیت کے فوجی سازو سامان میں سے کچھ زائد امداد حاصل ہونے کی کوئی توقع نہیں۔ اگر سازو سامان کچھ زائد ہو بھی جائیں تو انہیں ای ڈی اے کے تحت تمام اہل ممالک کو فراہم کئے جاسکتے ہیں جن میں پاکستان اور افغانستان بھی شامل ہیں۔ امریکی فورسیز ان تمام فوجی سازوسامان کے ہمراہ افغانستان سے واپس نہیں آئیں گے۔ امریکی سفارتخانہ سے جاری ایک بیان میں وضاحت کی گئی کہ ان تمام فوجی سازو سامان کو افغانستان سے کسی اور ملک کو منتقل کیا جائے گا۔ امریکہ، پاکستان کو کئی سکیورٹی پروگرام کے ذریعہ فوجی امداد فراہم کرتا ہے تاکہ شراکت داری صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا رہے۔ پاکستان نے مختلف النوع ای ڈی اے فراہم کرنے کی درحواست کی ہے تاہم ایکسیس ڈیفنس آرٹیکلس اسے فراہم نہیں بھی کی جاسکتی ہیں۔ قبل ازیں ایسی اطلاعات ملی تھیں کہ پنٹگان 7بلین ڈالر مالیت کے فوجی سازو سامان کا ایک حصہ افغانستان میں پاکستان کے حوالہ کرسکتا ہے جن میں بکتر بند گاڑیوں کے علاوہ دیگر فوجی ساز وسامان بھی شامل ہیں جنہیں امریکہ فروخت کرنے کا خواہاں ہوگا۔ 18مارچ کو افغانستان میں مشرا نوجرگہ کے دوران تشویش ظاہر کی گئی تھی کہ امریکہ فوجی ساز و سامان منتقل کرکے پاکستان کو فروخت کرنا چاہتا ہے۔ Surplus armour: US says not handing over military gear to Pakistan
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں