محبوب نگر مسلم امیدوار کی شکست - خود مسلمان ذمہ دار - کے سی آر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-04-05

محبوب نگر مسلم امیدوار کی شکست - خود مسلمان ذمہ دار - کے سی آر

حیدرآباد۔
(اعتماد نیوز)
"محبوب نگر سے اسمبلی کیلئے مسلم امیدوار سید ابراہیم کی شکست کیلئے خود مسلمان ذمہ دار ہیں"۔ صدرتلنگانہ راشٹرا سمیتی کے چندرشیکھر راؤ نے آج یہ ریمارک کیا۔ اسمبلی و پارلیمانی انتخابات کیلئے 69 ناموں کی پہلی فہرست جاری کرتے ہوئے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ محبوب نگر سے ٹی آرایس کے ٹکٹ پر ایک مسلم امیدوار کو بھی منتخب نہ کئے جانے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ یہ شکست مسلمانوں کا تعاون نہ حاصل ہونے کی وجہہ سے ہوئی ہے اس کیلئے مسلمان ہی ذمہ دار ہیں۔ آج جاری کردہ 69 ناموں میں صرف ایک مسلمان کا نام شامل کیا گیا ہے۔ چندر شیکھر راؤ نے گذشتہ دنوں علمائے کرام اور مسلمانوں کے دیگر شخصیتوں کے ساتھ ایک ملاقات میں کہا تھا کہ وہ اس انتخابات میں مسلمانوں کیلئے ٹکٹ کا مطالبہ نہ کریں۔ انہوں نے مسلمانوں کے ان قائدین سے کہاکہ وہ مزید 5سال انتطار کریں۔

اعتماد نیوزکی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب تلنگانہ پردیش کانگریس تشہیری مہم کے نائب صدرنشین و سابق وزیر محمد علی شبیر نے ٹی آرایس کے چندر شیکھر راؤ کو موقع پرست اور اقلیت دشمن قراردیا۔ انہوں نے اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت ملک میں پہلی مرتبہ فرقہ پرستی بمقابل سیکولرازم انتخابی موضوع ہے۔ انہوں نے دہلی کے شاہی امام مولانا احمد بخاری کے اس بیان کی تائید کی کہ سیکولرازم کی بقاء کیلئے تمام سیکولر طاقتوں کو متحدہونا ضروری ہے۔ کانگریس قائد نے کہاکہ چندر شیکھر راؤ خود کو سیکولر قرار دیتے ہیں اور اقلیتوں کی تائید کیلئے بلند بانگ دعوے بھی کرتے ہیں لیکن جب عمل کا وقت آتا ہے وہ حیلہ بہانے شروع کردیتے ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ چندر شیکھر راؤ نے مسلمانوں کو 12فیصد تحفظات، ڈپٹی چیف منسٹر کا عہدہ اور کئی دیگر باتوں کا پیشکش کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر ٹی آرایس اقلیتوں کی تئیں سنجیدہ ہوتو اسمبلی اور پارلیمنٹ میں مسلمانوں کیلئے 12فیصد پارٹی ٹکٹ مختص کرے۔ ٹی آرایس امیدواروں کی پہلی فہرست میں 69 ناموں میں صرف ایک مسلمان کو ثابت کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ چندر شیکھر راؤ کتنے "اقلیت دوست " ہیں! ۔ انہوں نے کہاکہ جب تک مسلمانوں کی سیاسی شراکت داری کو یقینی نہیں بنایا جاسکتا اس وقت تک ان کے مسائل حل ہونا مشکل ہے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں